واقعات تو بیشمار ہیں۔۔۔بچپن کی شرارتیں، لڑکپن کے قصے، عشق و محبت کی حکایتیں;) ، سبق آموز تجربات،۔۔۔کسے سنائیں اور کسے نہ سنائیں۔ یہ فیصلہ کرنا کافی مشکل ہے :) لہٰذا خاموشی بہتر ہے :-P
عام معروف معنوں میں تو یہی کہا جاسکتا ہے کہ ہمارے پانچوں حواس (لامسہ، ذائقہ، باصرہ، سامعہ، شامہ) کی مدد کے بغیر جو علم حاصل ہو(قوّتِ تخّیل سے نہیں بلکہ قوّتِ وہم سے) اسکے بارے میں کہہ دیا جاتا ہے کہ یہ بات ہماری چھٹی حس کہہ رہی ہے :)
نئی نئی پارٹیاں بنانے سے بہتر ہے کہ ایک قدرے بہتر پارٹی کو مضبوط کیا جائے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو یعنی یہ عمل صالح نہ ہو تو " وتواصو بالحق واتواصو بالصبر" پر عمل کیا جائے :)
خامیاں تو کافی ہیں۔۔زیادہ نمایاں خامیوں میں سے ایک ہے غیر مستقل مزاجی (صرف اسی میں کافی مستقل مزاج ہوں) یعنی ارادے کوئی اتنے پختہ نہیں ہوتے۔۔ خیالات کی آوارہ گردی میں گردوپیش سے کسی قدر غافل رہ جانا۔۔پلاننگ کا فقدان۔
خوبیاں بھی یہی سمجھ لیں :D