نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    سفر

    ارے واہ !
  2. محمد یعقوب آسی

    سفر

    یونہی سمجھ لیجئے کہ ہم پھل سبزی والے سے کچھ لیتے ہیں تو کیا کیا کچھ ہمارے مد نظر ہوتا ہے۔ اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ پھل اپنے ذوق کا نہ ہو تو چاہے کتنا بھلا ہو، ہم توجہ ہی نہیں دیتے۔ مثلاً ہماری ایک بھتیجی ہیں جو ’’آمستان‘‘ میں رہتی ہیں اور عالم یہ ہے کہ آم کے نام تک سے وحشت ہے ان کو۔ اس لئے ہم نے...
  3. محمد یعقوب آسی

    سفر

    یہ غزل بقولِ خود ایک ’’ناکام شاعر‘‘ جناب سلمان حمید کی ہے اور ان کی کتاب ’’پل دو پل مسکاؤ نا‘‘ میں شامل ہے۔
  4. محمد یعقوب آسی

    سفر

    حضرتِ ساقی جو بولے ’’ہوش کی باتیں کرو‘‘ بات یہ پائی کہ ان کے ہوش بھی جاتے رہے (فی البدیہہ) ادیب بنا کے کوئی چھوڑتا بھی ہے کیا؟
  5. محمد یعقوب آسی

    سفر

    یہ غلطی پسند آ گئی تھی ۔۔۔ اس لئے!!
  6. محمد یعقوب آسی

    سفر

    اک مرے دل سے محبت کی خطا ہوتے ہی بھول بیٹھا ہے مجھے تْو بھی خدا ہوتے ہی سر بسجدہ ہوں، ترے در پہ میں نادم ہو کر اب نھیں جاؤں گا حاجت کے روا ہوتے ہی تْو ملا کس کو مری جان نھیں پرواہ اب میں ملا خود سے مگر تجھ سے جدا ہوتے ہی دشمنِ جان تجھے جب بھی بھلانا چاہا ذہن و دل ایک ہوئے مجھ سے خفا ہوتے ہی...
  7. محمد یعقوب آسی

    سفر

    ایسی بھی کیا بات ہو گئی، سلطانِ معظم! اگر آپ ڈرے نہیں تو سب کچھ آپ کے بس میں ہے۔ اور ڈریے بھی نہیں!! اپنا ایک شعر، آپ کی نذر چلو، آؤ چلتے ہیں بے ساز و ساماں قلم کا سفر خود ہی زادِ سفر ہے ۔۔۔۔۔۔
  8. محمد یعقوب آسی

    سفر

    آداب
  9. محمد یعقوب آسی

    سفر

    علامتی سطح پر اس کا مطالعہ موقوف ۔۔ اب بہت تھک گیا ہوں۔
  10. محمد یعقوب آسی

    ایک سوال۔۔۔۔

    اس کو بعد میں دیکھیں گے، اگر ہمت ہوئی تو!! ایک بات عرض کر دوں۔ آپ کا مطالعہ میری نسبت کہیں زیادہ لگ رہا ہے، افکار کی سطح پر میں آپ سے مرعوب بھی ہو سکتا ہوں۔ ادھر ابھی سفر پر بات جاری ہے۔ توجہ بٹ گئی تو سب کچھ گیا۔ تب تک ویسے بھی تھک جاؤں گا۔ بہت آداب۔
  11. محمد یعقوب آسی

    سفر

    تضاد بیانی سے بچئے۔ ایک ہی پیراگراف میں پہلے آپ نے کہا: دماغ نے کچھ بھی محسوس کرنے سے انکار کر دیا ۔ اور اب: مگر نہ تو قدم تھمے، نہ سانس رکی۔ دل تھا کہ دھڑک رہا تھا، دماغ تھا کہ ہر ہر ریشے سے اُٹھتی درد کی شدت کا احساس دلا رہا تھا۔ میں یہاں صرف سوالیہ نشان لگا سکتا ہوں۔ سانس رکنے سے آپ کی...
  12. محمد یعقوب آسی

    سفر

    سورج کی پستی کا سفر ۔۔۔ اس پیراگراف میں دیکھئے۔ سورج کا پستی کا سفر ۔۔ تکلیف دِہ ۔۔ تھکن سے چُور ۔۔ حالات سے شل ہوتے دماغ نے کچھ بھی مزید محسوس کرنے سے انکار دیا تھا۔ یہاں مبالغہ کی صنعت غلو کو چھونے لگی ہے۔ آپ کے ہاں لفظ ’’اچانک‘‘ بہت آتا ہے اور ’’اچانک آتا ہے (جملہ معترضہ)‘‘ ۔ اسے لگا گویا...
  13. محمد یعقوب آسی

    سفر

    فی الحال میرے سامنے ایک سوال اور بھی ہے۔ کہ آپ کی یہ تحریر فنی طور پر کیا ہے! کہانی؟ افسانہ؟ انشائیہ؟ شذرہ؟ یا کچھ اور؟ ۔۔۔۔۔۔۔ اس کا انداز انشائیے جیسا ہے، وقائع نگاری اور بہاؤ کہانی کا سا ہے، تاثرات افسانے کی نہج پر ہیں۔ اس لئے وقتی طور پر اس کو ’’تحریر‘‘ ہی کہہ رہا ہوں۔
  14. محمد یعقوب آسی

    سفر

    ایک بات صاف طور پر کہنا چاہتا ہوں۔ میرا مقصد کسی بھی انداز میں آپ کی حوصلہ شکنی کرنا نہیں اور نہ ہی آپ کی تحریر میں کیڑے نکالنا ہے۔ بعض بظاہر چھوٹی چھوٹی لیکن دور رس باتیں ہوتی ہیں جن کا حوالہ محض زیرِ بحث نمونے سے نہیں ہوتا۔ مجھے آپ کی پختہ نگاہی کا یقین ہے اور یہ بھی کہ آپ میرا مقصد بخوبی...
  15. محمد یعقوب آسی

    سفر

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دل و دماغ کی اس جنگ میں محو وہ آگے بڑھتی گئی اور ساتھ ہی ساتھ سورج بھی سر پر پہنچنے لگا۔ نجانے یہ کیسی دنیا تھی کہ وقت سر پر پیر رکھے دوڑ رہا تھا۔ بدن کو بھلی لگتی نرم گرم کرنیں اب چبھنے لگیں اس نے آس پاس دیکھا تو سب درختوں کے پتے پیلے ہوتے پائے۔ وہ حیران تھی کہ کیسے ممکن تھا، ہلکی...
  16. محمد یعقوب آسی

    سفر

    ۔۔۔۔۔۔۔ اس نے قدم قدم چلنا شروع کیا۔ ایک عجب احساس تھا جو دل و دماغ پر طاری تھا، ایک سرشاری کی سی کیفیت، خوشی کا احساس۔ وہ اردگرد کے پھولوں پر ہاتھ پھیرتی آگے بڑھ رہی تھی، سورج نہایت تیزی سے اپنا سفر شروع کر چکا تھا۔ اب اس کی نرم گرم کرنیں ماحول کو ایک نیا رنگ دے رہی تھیں، جو پہلے سے بھی زیادہ...
  17. محمد یعقوب آسی

    سفر

    ۔۔۔۔۔ افق کے اس پار بادل سورج کی پردہ کشائی کر رہے تھے۔ ٹھنڈی ٹھنڈی بادِ سحر طبیعت کو نہایت بھلی معلوم ہو رہی تھی۔ اس کے قدموں کے نیچے موجود گھاس اوس کے باعث نم تھی۔ اور یہی گھاس کی نمی گویا پیروں کے تلوؤں سے ہوتی ہوئی ہر ہر رگ تک جا پہنچی تھی۔ ایک خوبصورت احساس تھا جو روح و جان کو سکون بخش رہا...
  18. محمد یعقوب آسی

    سفر

    جی، ماہی احمد ۔ تھوڑا سا وقت ہے، بجلی جانے سے پہلے کچھ باتیں کر لیں۔ پہلے کچھ زبان و بیان کے حوالے سے ۔۔
  19. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    مزید ملاحظہ ہو ۔۔ فقیر کے (آخری) تفصیلی جواب کا یہ حصہ ۔۔ ساتواں: ایسی بات سوچنا جو کوئی سپوت سوچے تو اپنی سوچ سے مر جائے۔ ۔۔۔۔۔۔ اب یہ کشکول تو لے لے کہ تو مجھ سے بڑھ کے ناچار ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
  20. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    یہ بھی تو ممکن ہے کہ فقیر کو اپنی جان کے خوف سے زیادہ اس سوال کا خوف ہو جس کا جواب سن کر سائل خود اپنی نظروں سے گر جائے۔ داستان گو ہم میں موجود ہوتے تو ہم اپنی تشفی کے لئے بھی ان سے پوچھ لیتے۔:chicken2:
Top