نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    بہت شکریہ جناب قیصرانی صاحب۔ آپ کا اشارہ یقیناً ان سطور کی جانب ہے۔ فقیر بولا: ’’اب ایک آخری سوال رہ گیا ہے، جو تو مجھ سے پوچھے گا، اس لئے بتا دیتا ہوں۔ کہ وہ لونڈیا زمین پر ایڑی مار کے چلتی ہے، ساری عمر کے ناچ کی لت کہاں جائے گی‘‘۔ راجا نے اس کا وظیفہ آدھی روپلی اور بڑھا دیا۔ راجا فقیر سے سچ...
  2. محمد یعقوب آسی

    سفر

    مجھے کسی قدر تفصیل میں جانا ہو گا۔
  3. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    اللہ کریم خوشیاں دے ۔۔ آپ کا حسنِ ذوق و نظر ہے۔ ماہی احمد ابن رضا سید شہزاد ناصر ۔
  4. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    کھوٹی دمڑی (کتھا کسی کی، کہی کسی نے، لکھی ہم نے! قدیم اردوادب سے خوشہ چینی ۔ ایک داستان کا خلاصہ) دوپہر ڈھل رہی تھی۔ سڑک کے کنارے ٹاہلی کی چھاؤں میں ایک نابینا فقیر کشکول سامنے رکھے چُپکابیٹھا تھا۔ اس نے کچھ گھوڑوں کی ٹاپ سنی اور کچھ لوگوں کی آوازیں، کان ادھر لگائے ہی تھے کہ ’’چھن ن ن ن‘‘ ایک...
  5. محمد یعقوب آسی

    میڈی آس امید۔۔۔۔

    اللہ کریم خوشیاں دے۔ آمین!
  6. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    یہ دوستانہ گپ شپ (بلکہ شگوفہ نگاری) ہے حضرت! اور اس کا آپ کی تحریر سے تعلق بس اتنا ہے کہ وہاں سے اس گپ شپ کی تحریک ملی۔ اور کچھ نہیں! ساقی: میں سوچ رہا تھا کہ آسی صاحب کی کڑی گرفت سے لڑکا (اصلاحی) خوف زدہ نہ ہو جائے۔ آسی: کیا عرض کریں محترم، منہ آئی بات رہتی نہیں۔ ویسے لڑکا اتنے چھوٹے دل والا...
  7. محمد یعقوب آسی

    میڈی آس امید۔۔۔۔

    ’’،مجال ہے نگاہ کہیں اور اُٹھ بھی جائے، ‘‘ اس جملے کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ آخری جملہ ’’وہی۔۔۔ وہ جو۔۔۔ بہت زیادہ کمزور ہوتا ہے‘‘ اس کی داد نہ دینا زیادتی ہو گی۔ آپ اچھا لکھتی ہیں۔ بس ایک کام کیا کیجئے۔ اپنے جملوں کو جس قدر ہو سکے چھوٹے رکھئیے، مشکل یا آسان الفاظ کی قید نہیں لگائی جا سکتی کہ...
  8. محمد یعقوب آسی

    میڈی آس امید۔۔۔۔

    بعض مقامات پر الفاظ کے ضیاع کا احساس ہوتا ہے: ’’یا یہ کہ ہو سکتا ہے وہ کسی خاص وجہ کی بنا پر ہماری مدد نہ کر پایا ہو‘‘ ۔ ’’یا یہ کہ ہو سکتا ہے‘‘ ، ’’کسی خاص وجہ کی بنا پر‘‘ ۔۔ ’’ہو سکتا ہے‘‘ یا ’’ممکن ہے‘‘، ’’ کسی خاص وجہ سے‘‘ یا ’’کسی وجہ سے‘‘ ۔۔ اس کو بھی دیکھ لیجئے گا۔ ’’یہی امید اللہ سے...
  9. محمد یعقوب آسی

    میڈی آس امید۔۔۔۔

    یاد دہانی کے لئے شکریہ ماہی احمد ۔ آپ کی اردو عمدہ ہے، لسانی حوالے سے آپ کی زیرِ نظر تحریر خاصی مضبوط ہے۔ ایک دو مقامات پر ممکن ہے وہ کتابی کی غلطیاں ہوں، املاء کی نہ ہوں: ’’جس کے منہ کہ ارد گرد خار دار جھاڑیاں اگی ہوئی ہوں‘‘ یہاں کہ کی بجائے کے چاہئے تھا۔ ویسے ’’جس کے ارد گرد‘‘ ہی کافی ہوتا،...
  10. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    سنگھ وی کدے گھابرے نیں؟ یا پھر اوہ نت ای گھابرے ہوندے نیں! تسی نہ گھابر جانا ! نہیں تے ساقی گری گئی سمجھو!!!
  11. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    کیہ کریئے بابیو! منہ آئی گل نہ رہندی اے :bee: ۔ ایہ مُنڈا :chicken2: ایڈا تھُڑدِلا وی نہیں، خیر اے:boy:۔ تسیں کیوں گھابر گئے او؟ :star:
  12. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    خدا حافظ کہ کر آگے بڑھ جاتا ہے۔وہ جانتا تھا امی کے گلے لگا تو ۔۔۔ وہی فعل کی عدم مطابقت ’’جاتا ہے۔ وہ جانتا تھا‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔
  13. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    نثر میں آپ پر چوں کہ کوئی بڑی لفظیاتی پابندی نہیں ہوتی اس لئے یہاں زبان و بیان، محاورہ، جملے کی ساخت، الفاظ کی ترتیب ۔۔۔ کسی پہلو سے آپ کوئی رعایت طلب نہیں کر سکتے۔ جیسے شعر میں تعقیدِ لفظی کا بہانہ تو ہر شاعر کو ملتا ہے۔ تاہم یہ مقام شعریات پر بحث کا نہیں ہے، وہ پھر کبھی کہیں اور سہی۔ کہانی...
  14. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    کہو تو میں بھی چلے ہی چلوں۔۔۔ ۔ ویسے بھی گھر پر بیٹھا ہی رہوں گا۔۔۔ ۔ ابو کی نحیف آواز جیسے کہوں اور نہ کہوں کے درمیان پھنس کر رہ جاتی ہے۔ زمانے بھر کا درد اور اپنی آواز کو انہوں نے اس طرح ظاہر کرنا چاہا ہے جیسے انہوں نے بہت عام اور چھوٹی سی بات کہی ہے اور اس کے نہ مانے جانے پر بھی ان کو کوئی...
  15. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    ابا حضور کا بیٹے کی سویٹر لے کر دوڑتے ہانپتے آنا بہت اہم نکتہ ہے۔ یہ کہ باپ کے سینے میں بھی دل ماں کا سا ہوتا ہے، اس کا رویہ البتہ کچھ مردانہ اور رکھ رکھاؤ والا ہوتا ہے، ماں کو ایسے کسی رکھ رکھاؤ سےنہ غرض ہوتی ہے نہ پروا ۔۔ اس نکتے کو ابھار کر بیان کر دیا ہوتا تو کہانی یہیں مکمل ہو جاتی۔ ایک...
  16. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    میں بہت سارا حصہ چھوڑ گیا ہوں۔ آگے کچھ نکات پر بات کروں گا۔ وہ دو لڑکیوں کا ذکر ۔۔ بھائی اگر وہ دونوں کہانی میں اہم ہیں تو ان کو ان کی بجا اہمیت دیجئے بھی، نہیں تو ایسے سرسری انداز میں تذکرہ کرنے سے بہتر ہے کہ ان کو حذف کر دیا جائے۔ ہاں وہ ’’کس‘‘ والا جملہ، کہانی کو ایک دم گرا دیتا ہے کہ پورے...
  17. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    رہنے دیجئے ابو، آپ بیکار پریشان ہوں گے۔ ' راحیل ابو سے الوداعی انداز میں کہتا ہے پھر ہاتھ ہلاتے ہوئے امی کوخدا حافظ کہ کر آگے بڑھ جاتا ہے۔وہ جانتا تھا امی کے گلے لگا تو وہ اپنا ضبط کھو دے گا اور امی تو ویسے ہی روہانسی ہوئے جا رہی تھیں تو بس وہ امی کو دور سے ہی ہاتھ ہلا کر تیزی سے باہر نکل گیا۔...
  18. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    بیٹا! وہاں جا کر اپنا حساب کتاب دیکھ کر مجھے فون کرنا۔اور بھی پیسوں کی ضرورت ہوگی تو بتانا۔ پڑھائی میں دھیان لگانا، پیسوں کی کوئی فکر مت کرنا۔ اسے پتہ ہے ابو کی عادت ہے یہ، جس چیز کی سب سے زیادہ کمی ہوتی ہے، اسے ہی سب سے زیادہ موجود اوردستیاب دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ راحیل کہیں سوچوں میں گم ہے...
  19. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    موقع کی تلاش میں ماں بیٹے کی تکرار سن رہے ابو پھر اندر آتے ہیں۔ ابا حضور کو موقعے کی تلاش کی ضرورت ہی کہاں ہے؟ اور اوپر جو بات چیت ماں بیٹے کے درمیان ہو رہی ہے اس کو ’’تکرار‘‘ تو نہیں کہا جا سکتا! سیدھا لکھئے کہ: ابو ماں بیٹے کی باتیں سن کر اندر آئے۔ یا ۔ آتے ہیں ۔۔۔ جیسے بھی آپ کی کہانی کا...
  20. محمد یعقوب آسی

    الوداع (افسانہ)

    امی ایک ڈبے میں کچھ لے کر آ تی ہیں۔ اسے بیگ کی سائڈ والے خانے میں جگہ بنا کر رکھ لو۔ کیا ہے یہ۔۔۔ ؟ راستے میں کھانے کے لئے کچھ ناشتہ۔ امی، میں نے کہا تھا نہ نا کہ پلین میں کھانا ملتا ہے۔ پر یہ کھانا کہاں ہے بیٹا ،بس ایسے ہی کچھ ناشتہ ہے تھوڑی ، تھوڑی دیر پر نکال کر کھاتے رہنا۔ امی تم بھی نا۔۔۔...
Top