نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    صائب از هندِ جگرخوار بُرون می‌آیم دست‌گیرِ من اگر شاهِ نجف خواهد شد (صائب تبریزی) اے صائب! اگر شاہِ نجف (حضرتِ علی) میرا دستگیر ہو جائے گا تو میں ہندِ جگرخوار سے بیرون آ جاؤں گا۔ × روایات کے مطابق ہِند بنت عُتبہ نے غزوۂ اُحُد میں حضرتِ حمزہ بن عبدالمُطّلب کا جگر کھایا تھا، اُسی کی مناسبت سے...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    صائب از عُمر همین کام تمنّا دارد که ز هند آید و در خاکِ نجف وا اُفتد (صائب تبریزی) 'صائب' کو [اپنی] عُمر سے [فقط] اِسی آرزو کی تمنّا ہے کہ وہ ہند سے [بیرون] آ جائے اور خاکِ نجف پر [آسودگی کے ساتھ کمر کے بل] دراز لیٹ جائے۔
  3. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    صائب تبریزی سے منسوب ایک غزلِ مُلمّع کی ایک بیت، جس کا مصرعِ اول فارسی میں اور مصرعِ ثانی تُرکی میں ہے: هم‌دمم غم،‌ مونسم غم،‌ دل‌برا، غم‌خوار غم، ای دۏلانېم باشېنا‌، سن‌سیز دگیل دل،‌ شاد،‌ هَی! (صائب تبریزی) اے دلبر! میرا ہمدم غم ہے، میرا مونس غم ہے، [میرا] غم خوار غم ہے۔۔۔ اے میں تمہارے سر پر...
  4. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    بیتِ بعدی: لحظه-لحظه چیقتیم و چېکتیم یۉلی‌ده انتظار کېلدی جان آغزیم‌غه و اول شۉخِ بدخۉ کېلمه‌دی (امیر علی‌شیر نوایی) میں لمحہ لمحہ [بیرون] نکلتا رہا اور اُس کی راہ میں انتظار کھینچتا رہا۔۔۔ [میری] جان میرے دہن میں آ گئی، [لیکن] وہ شوخِ بدخو نہ آیا۔ Lahza-lahza chiqtimu chektim yo'lida intizor...
  5. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    کېچه کېلگوم‌دور دېبان اول سروِ گُل‌رۉ کېلمه‌دی کۉزلریم‌گه کېچه تانگ آتقونچه اویقو کېلمه‌دی (امیر علی‌شیر نوایی) اُس سرْوِ گُل چہرہ نے کہا تھا کہ "میں شب کو آؤں گا"، [لیکن یہ کہنے کے بعد] وہ نہ آیا۔۔۔ [انتظار کے باعث] میری چشموں میں شب کو صبح تک نیند نہ آئی۔ Kecha kelgumdur debon ul sarvi gulro'...
  6. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    وصال رُقعه‌سی یېتمس منگه، خوش اول نومید که قاصدی قۉلی‌ده خطِّ اِستِمالتی بار (امیر علی‌شیر نوایی) رُقعۂ وِصال مجھ تک نہیں پہنچتا۔۔۔ خوشا وہ نااُمید [شخص] کہ جس کے قاصد کے دست میں [اُس کی] دلجوئی کا مکتوب ہو! Visol ruq'asi yetmas manga, xush ul novmid Ki, qosidi qo'lida xatti istimolati bor.
  7. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    کۉزونگ‌نونگ آللی‌ده نرگس کېلیب قتیق کۉزلوک یوزونگ قاشی‌ده گُلِ آتشین ساووق یوزلوک (امیر علی‌شیر نوایی) تمہاری چشم کے پیش میں [گُلِ] نرگس خیرہ چشم ہو گیا، [اور] تمہارے چہرے کے سامنے گُلِ آتشیں سرد چہرہ [ہو گیا]۔ Ko'zungnung ollida nargis kelib qatiq ko'zluk, Yuzung qoshida guli otashin sovuq yuzluk.
  8. حسان خان

    چند فارسی و ایرانی نام

    انوشیروان، انوشِروان، نوشیروان، نوشِروان (پہلَوی) (مردانہ) جاودانی روح و جان رکھنے والا یہ نام پاکستانی مسلمانوں میں دیکھ چکا ہوں۔ مثلاً عمران خان کے ایک ننھیالی رشتے دار کا نام نوشیروان خان بَرکی ہے۔
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    یہ ایک متروک صیغہ ہے جو اناطولیہ و آذربائجان میں صدیوں قبل 'اۏلاجاغام' کے مفہوم میں، یعنی مستقبل کا زمانہ بنانے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    غازى به دستِ پورِ خود شمشیرِ چوبین مى‌دهد تا او در آن اُستا شود شمشیر گیرد در غزا (مولانا جلال‌الدین رومی) غازی اپنے فرزند کے دست میں [کھیلنے کے لیے] چوبی شمشیر دیتا ہے، تاکہ وہ اُس میں اُستاد ہو جائے، اور کافروں کے خلاف جنگ میں [اصلی] شمشیر پکڑے۔ × چوب = لکڑی؛ چوبی/چوبیں = لکڑی سے بنی ہوئی
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    گؤردۆکجه = جب بھی دیکھتا [ہوں]، جب تک دیکھتا رہتا [ہوں]، دیکھتے دیکھتے، دیکھ دیکھ کر یۆره‌ک = دل یۆره‌گی (یۆره‌ڲی) = اُس کا دل
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ای صبا تبریز رو سجده بِبر کان خاکِ پاک خاکِ درگاهِ حیات‌انگیزِ ربّانی‌ست آن (مولانا جلال‌الدین رومی) اے بادِ صبا! تبریز [کی جانب] جاؤ، [اور اُس شہر کو] سجدہ کرو کیونکہ وہ خاکِ پاک، حیات انگیز و خُدائی درگاہ کی خاک ہے۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آن که بالایی گُزیند پست باشد عشق در آن که پستی را گُزید از مجلسِ سامی‌ست آن (مولانا جلال‌الدین رومی) جو شخص بلندی [اور بالانشینی] کو مُنتخَب کرتا ہے وہ عشق میں پست ہوتا ہے، جبکہ جس شخص نے پستی کو مُنتخَب کیا، وہ [اِک] بُلند مرتبہ و عالی مجلس سے تعلق رکھتا ہے۔
  14. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    ارسلان بای، سن بو میصراعې فارسجایا نئجه ترجۆمه ائدرسن؟
  15. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    حمدیہ بیت: نوایی قایسی تیل بیرله سېنینگ حمدینگ بیان قیلسون تیکن جنّت گُلی وصفین قیلورده گُنگ اېرور گۉیا (امیر علی‌شیر نوایی) [اے خدا!] 'نوائی' کس زبان سے تمہاری حمد بیان کرے؟۔۔۔ [اِس کی مثال ایسی ہے کہ] خار جنّت کے گُل کے وصف کو بیان کرنے میں گُنگ ہے۔ Navoiy qaysi til birla sening hamding bayon...
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ایک قدیم چینی نظم کا تُرکی ترجمہ: ائوی بېراقتېغېم زامان‌لار، سؤڲۆت دال‌لارې ساللانېیۏردو. شیمدی ائوہ دؤندۆم. قار فېرتېنا‌لارې چېلغېنجا اسییۏر. (مُخدّره نابی اؤزأردیم) جن وقتوں میں مَیں نے گھر چھوڑا درختِ بید کی شاخیں ہِل اور جُھول رہی تھیں اِس وقت میں گھر لَوٹا برف کے طوفان دیوانہ وار اُڑ رہے...
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کتابِ دده قۏرقود سے ایک حمدیہ بیت: یۆجه‌لردن یۆجه‌سین، یۆجه تاڭرې! کیمسه بیلمز نئجه‌سین، گؤرک‌لۆ تاڭرې! (لاادری) تم عالیوں سے عالی [تر] ہو، اے خدائے عالی! کوئی نہیں جانتا کہ تم کیسے ہو، اے خدائے جمیل و مُحتَشم! Yücelerden yücesin, yüce Tañrı! Kimse bilmez necesin, görklü Tañrı!
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نوعروس اۏلدو یینه برف ایله آغارمېش ایکن یئتیشۆپ یوسفِ نوروزا زلیخایِ چمن (ذاتی) درحالیکہ زُلیخائے چمن برف سے سفید (پِیر) ہو چکی تھی، جب وہ یوسفِ نَوروز کے پاس پہنچی تو دوبارہ نوعَروس ہو گئی۔ Nev-arûs oldu yine berf ile ağarmış iken Yetişüp Yûsuf-ı nev-rûza Zelîhâ-yı çemen تشریح: عُثمانی شاعر...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    نوعروس اۏلدو یینه برف ایله آغارمېش ایکن یئتیشۆپ یوسفِ نوروزا زلیخایِ چمن (ذاتی) درحالیکہ زُلیخائے چمن برف سے سفید (پِیر) ہو چکی تھی، جب وہ یوسفِ نَوروز کے پاس پہنچی تو دوبارہ نوعَروس ہو گئی۔ Nev-arûs oldu yine berf ile ağarmış iken Yetişüp Yûsuf-ı nev-rûza Zelîhâ-yı çemen تشریح: عُثمانی شاعر...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تنم گُلی ز خیابانِ جنتِ کشمیر دل از حریمِ حجاز و نوا ز شیراز است (علامه اقبال لاهوری) میرا تن جنّتِ کشمیر کے گُلزار کا ایک گُل ہے۔۔۔ [جبکہ میرا] دل حریمِ حِجاز سے، اور [میری] نوا شیراز سے ہے۔ × میں مصرعِ اول میں 'گل' کو 'گِل' (خاک، آب آمیختہ خاک) سمجھ رہا تھا، لیکن بیشتر قابلِ اعتماد جگہوں پر...
Top