نتائج تلاش

  1. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ403 فرزندِ سرحد افغانستان اور ہندوستان کی سرحد جہاں ملتی ہے وہاں دونوں ملکوں کے بیچ میں آزاد علاقہ ہے کہ جس کو علاقہ غیر کہتے ہیں۔اس علاقے پر نہ تو انگریزوں کی حکومت ہے اور نہ افغانوں کی بلکہ یہ علاقہ صحیح معنوں میں آزاد ہے۔اس علاقے کا ہر شخص اپنے آپ کو بادشاہ سمجھتا ہے اور اپنے فعل کا...
  2. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 402 خاموشی رہی۔ بالکل خاموش۔ مکان کے سامنے موٹر رکا اور میں بغیر اس کا انتظار کیے کہ مسٹر محسن اتر کر موٹر کا دروازہ کھولیں۔ تیزی سے خود اتر کر ڈرائنگ روم میں سیدھی چلی گئی۔ خدا کی پناہ! مجھے کس قدر زبردست صدمہ پہنچا تھا۔ میں صوفے پر کونے میں منہ دے کر بیٹھ گئی۔ میں نے بہت ضبط کیا تھا۔...
  3. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 401 طے کر لیا ہے۔ اتنے میں ایک چوکیدار برابر سے آیا اور اس نے جھک کر مودبانہ سلام کیا۔ میں نے اس سے پوچھا کہ " تم کس کے نوکر ہو؟" اس کے جواب میں چوکیدار نے کہا۔" حضور آپ ہی کا ملازم ہوں۔" اس چوکیدار کی تمیز کو پسند کرتے ہوئے میں نے کہا۔" مگر تم کس کے نوکر ہو۔ یہ ہسپتال کس کا ہے۔" چوکیدار...
  4. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 400 مری جا رہی ہوں۔" تیز ہو کر وہ بولے۔" تو لے بھی لو تم۔ بس لے لو۔ اپنا سمجھو۔ قرض رہا۔ کل میں تمہیں دلا دوں گا۔" "فضول وقت ضائع کرنے سے کیا فائدہ۔" میں نے کہا۔" مجھے صدمہ ہو رہا ہے اور میں اب اس جگہ ایک منٹ نہیں ٹھہر سکتی۔" یہ کہہ کر میں چلی اور مسٹر محسن میرے ساتھ ہنستے ہوئے آئے۔ انہوں...
  5. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 399 قسم اور اپنی عزت و حرمت کی قسم کھا کر لکھا کہ مسٹر محسن مجھے یہ ہسپتال اگر قرض میں دلا دیں تو میں بخوشی لے لوں گی اور قرضہ فیس میں منہا ہوتا رہے گا۔" یہ لکھ کر میں نے مسٹر محسن کو دیا اور ان کی داڑھی دار بشاش صورت دیکھ کر جو مجھے ہنسی آئی ہے تو میں بے دم ہو گئی۔" معاف کرنا مسٹر محسن۔"...
  6. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ398 میں کیا کیا خرافات بکتے تھے۔ مگر میں نے کبھی اس طرف توجہ تک نہ کی۔ نہ ضرورت تھی کیونکہ اس قسم کے خرافات کی طرف توجہ کرنا بالکل فضول تھا۔ (6) ایک روز کا ذکر ہے کہ میں ایک مریضہ کو دیکھنے چکر والی سڑک کی طرف گئی۔ انہوں نے بلایا تھا۔ انہیں کا موٹر تھا۔ موٹر تیزی سے جا رہا تھا۔ راستے...
  7. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 397 قیمت سات ہزار خریدا گیا ہے۔ یہ مکان دراصل میں نے نہیں خریدا ہے۔ بلکہ مسٹر محسن نے خریدا ہے اور اپنے روپے سے خریدا ہے اور مکان انہیں کا ہے۔ میرا نام رجسٹری میں محض اس وجہ سے ڈال دیا گیا ہے کہ مکان مجھے پسند ہے اور اگر کبھی میرے پاس روپیہ ہوا تو میں اسی قیمت پر مسٹر محسن سے خرید لوں...
  8. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 396 میں بیعانے کی رجسٹری کرالوں۔ اپنے مختار عام سے کہہ دوں گا۔" (5) مکان کا سودا سات ہزار پر میں نے بڑی دقت سے کرا دیا۔ روپیہ بھی ادا ہو گیا۔ مگر پانچویں روز رجسٹری شدہ دستاویز اور اس کا انگریزی ترجمہ جو میرے پاس پہنچا تو میری اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی نیچے۔ کیونکہ آپ یقین کریں کہ...
  9. ذوالقرنین

    اسکین دستیاب لائبریری ٹیگ کھیل

    صفحہ 154 غدر تو اس شخص کو پھلا ہے، کسی بچے کی تو نکسیر تک نہیں پھوٹی، ایک پیسے کے مال کا نقصان نہیں ہوا۔ گوڑ گانوے کے ضلع میں کسی بیچارے زمیندار کا کئی ہزار کا علاقہ اسی غدر کی علت میں ضبط ہوا تھا، وہ ملا، ڈپٹی کی نوکری پائی! ایک خیر خواہی میں تو اتنی ساری کرامت نہ تھی۔ چوتھا: مگر ہوا بڑا غضب...
  10. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    :) پوسٹ کہاں کرنےہیں آپی؟
  11. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    مقدس آپی! میں نے اپنا کام مکمل کر دیا ہے۔ اطلاعا عرض ہے۔
  12. ذوالقرنین

    آج کا دن کیسا رہا؟ - 4

    شکریہ شمشاد بھائی!
  13. ذوالقرنین

    آج کا دن کیسا رہا؟ - 4

    جناب کوئی مجھے بتا سکتا ہے کہ میں اپنے کمپیوٹر سے کیسے تصویر اپلوڈ کرسکتا ہوں فورم میں۔ کیونکہ تصویر کے لنک پر کلک کرنے سے یو آر ایل کا آپشن آتا ہے۔ میں نے آج ایک بہت ہی بہترین دن گزارا کیونکہ آج ہمارے ہاں سرما کی پہلی برف باری شروع ہو گئی اور تا حال جاری ہے۔ میں چند تصویریں شیئر کرنا چاہتا...
  14. ذوالقرنین

    اپنی تین اچھی اور تین بری عادتیں بتائیں

    خامیاں: 1۔ بہت جلد ہر کسی پر اعتبار کر لینا۔ 2۔ ہر کسی سے فری ہونا اور ہنسی مذاق کرنا۔ 3۔ وقت کی پابندی نہیں کرسکتا۔ یعنی کھانے پینے سونے جاگنے کا کوئی ٹائم نہیں۔
  15. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    الحمدللہ! میں نے اپنا ہوم ورک مکمل کرکے پوسٹ کر دیا۔:)
  16. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 299 تیمارداری پانچ چھ سال انگلستان میں رہ کر میں واپسی کی تیاری کر رہا تھا۔ کچھ دن تک تو نتیجے کا انتظار رہا۔ اور خوب ملک کی سیر کی۔ اب ارادہ ہو رہا تھا کہ کیوں نہ یورپ کے مشہور ممالک کی پہلی اور آخری مرتبہ سیر کی جائے۔ والد صاحب روپیہ جس تنگ دلی سے بھیجتے تھے اس کا اندازہ اس سے بخوبی...
  17. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ298 گئی۔ صدیق کی قسمت کے دن بھی پھر گئے۔سو سوا سو روپے مہینے کی جائیداد بیوی کو ملی اور چین سے زندگی بسر ہونے لگی، لیکن عائشہ گو خوش تھی مگر دنیا یہی کہتی تھی کہ "بے حیا بھاگ گئی۔" تمام عزیز و اقارب ہمیشہ کے لیے چھوٹ گئے، کوئی اس کا روادار نہیں کہ اس کو اپنے یہاں بلائے یا اس کے یہاں جائے۔...
  18. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ297 کے اندر داخل ہو گئی۔ سیدھی وہ برآمدہ میں پہنچ کر چارپائی پر بیٹھ گئی۔ مولوی کا عجیب حال تھا۔ اس کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔ اور وہ جہاں کھڑا تھا وہیں کھڑا رہ گیا۔ اب اس کی ہمت نہ پڑتی تھی کہ اندر آئے مگر عائشہ نے آواز دے کر کہا۔ آپ اندر آ جائیے۔ وہ اب بھی نہیں پہچانا کہ کون ہے۔ قریب...
  19. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 296 پر وہ پڑیا ایسی کھوئی کہ نہ ملی۔ اس کی آنکھوں میں دنیا اب اندھیری تھی۔ رات کے گیارہ یا بارہ بجے ہوں گے، وہ ایک دم اٹھی۔ کچھ لوگوں کو غافل پایا اور کچھ لوگوں کو لاپرواہ۔ وہ سیدھی پاخانہ میں پہنچی اور نہ معلوم کس مشکل سے دیوار پر چڑھ کر اپنے کو اس طرف گرا دیا۔ دیوار کچھ اونچی نہ تھی اور...
Top