نتائج تلاش

  1. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 95 اب مسٹر ج کی طرف سب کی آنکھیں اٹھ گئیں ان کی حالت بھی قابل رحم تھی، ان کو بھی کھانسی آئی اور ان کا بھی اوسط دو سو پونے دو سو کے قریب پڑا۔ مسٹر الف کا نمبر آیا تو کم و بیش اتنا ہی ان کا بھی حساب پڑتا تھا مگر چونکہ وہ حساب رکھنے کے عادی نہیں تھے لہذا کچھ زیادہ روشنی ڈالنے سے قاصر رہے۔ سب...
  2. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 94 گہرے دوست تھے دو تین اس میں سے چھانٹ کر مجھے بھی اشتہار دیے اور پھر عرضی کے بارے میں تاکید کی کہ رجسٹری سے بھیجنا۔ آج تک تو عرضیوں میں سے ایک کا بھی جواب نہیں آیا اور خواہ مخواہ رجسٹریوں پر میرے دام گئے۔ "ج" صاحب سے بھی ملاقات ہوئی اور ان کا بھی یہی حال تھا۔ میری ان تینوں حضرات سے بے...
  3. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 93 لیا کہ پانچ سو روپے میں لالہ جی کتنے روپے دیے گئے اور کتنے باقی ہیں، کسی نے کہا ہے، اے بسا آرزو کہ خاک شد آپ مشکل سے اندازہ لگا سکیں گے کہ میرا کیا حال ہوا جب معلوم ہوا کہ مقدمہ پانچ سو کا تو بے شک تھا اور ہے مگر پانچ سو روپے کا نہیں ہے بلکہ دفعہ ۵۰۰ کا (تعزیرات ہند) ہے۔ صدمہ کی وجہ سے...
  4. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 92 ضرورت پتلی سی کتاب کی ہو مگر آپ کو موٹی کتاب لے جانا پڑے گی۔ میں اپنی قابلیت پر دل ہی دل میں نازاں تھا اور اس کا سکہ خانم پر بھی بٹھانا چاہتا تھا۔ "کچھ سنتی ہو" میں نے کہا "میرےساتھیوں میں سے اب تک کسی کو پانچ سو روپیہ کا مقدمہ نہیں ملا" شاید قائل ہو کر خانم اس کے جواب میں مسکرائی اور...
  5. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 91 "میں نوکری نہیں کر سکتا۔۔۔ آپ وکالت کر چکے ہیں۔۔۔ کر چکے۔۔۔ بس۔۔۔ بس ہو چکی۔۔۔ دیکھ لیا۔۔۔" "نائی رے نائی کتنے بال؟ جو ہیں صاحب جی سامنے آئے جاتے ہیں۔۔۔ کہیں ایسے ہی وکالت ہوتی ہے؟۔۔۔ ادھر پھر۔۔۔" میں نے تنگ آکر کہا۔ تو آخر کیا غضب ہو گیا۔ جھلا کر منشی جی بولے:" جی ہاں۔۔۔ مارواڑی کا...
  6. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ90 لیے جائیں گے۔" تو پھر کیا ہے میں نے اطمینانیہ لہجہ میں کہا۔ اس کے بعد ہی لالہ جی پر روغن قاز کی خوب ہی مالش کی گئی۔ اس سلسلے میں لالہ جی سے کچھ عجیب ہی طرح کے بڑے گہرے تعلقات قائم ہو گئے کیونکہ لالہ جی مار واڑی تھے اور میں بھی مارواڑی ہوں اور پھر میرے والد صاحب مارواڑ کی اس ریاست میں...
  7. ذوالقرنین

    اردو ویب لائبریری کا حصہ بنیں

    میں معذرت خواہ ہوں کہ کل غیر حاضر رہا۔ حالانکہ موبائل کے ذریعے تھوڑا منسلک رہا لیکن اس میں اردو سپورٹ نہیں ہے۔ ورنہ جوابات ارسال کردیتا۔ دراصل میرے پیپرز ہو رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں مصروف تھا۔ انشاء اللہ بہت جلد اپنا کمپوزنگ کا کام مکمل کرکے مجلس میں شامل حال ہو جاؤنگا۔
  8. ذوالقرنین

    اردو ویب لائبریری کا حصہ بنیں

    میرے پاس یونیکوڈ شکل میں موجود ہے۔ دراصل میں اردو میں ایم-اے کر رہا ہوں۔ اور یہ اور چند دوسری شاہکار فن پارے ہمارے نصاب میں شامل ہیں۔ اس لیے یہاں وہاں سے ڈھونڈ ڈھانڈ کر اسے یونیکوڈ میں منتقل کرنے میں لگا ہوا ہوں۔ اس کے علاوہ میرے پاس میرا سب سے پسندیدہ ناول "خدا اور محبت" (جس پہ جیو چینل نے...
  9. ذوالقرنین

    اردو ویب لائبریری کا حصہ بنیں

    شمشاد بھائی! میرے پاس امیر خسرو کا افسانہ قصہ چہار درویش کا اردو ورژن "باغ و بہار" از میر امن دہلوی مکمل موجود ہے۔ میرے خیال سے یہ سائٹ کے لیے ایک انمول اضافہ ہوگا۔ اگر سائٹ پر پہلے سے موجود نہ ہوں تب۔
  10. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    شکریہ شمشاد بھائی
  11. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    جی ہاں! کیوں نہیں؟
  12. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    شمشاد بھائی! الحمدللہ میں نے اپنے حصے کا کام مکمل کر لیا اور پوسٹ بھی کر دیا ہے۔
  13. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    شمشاد بھائی! الحمدللہ میں نے اپنے حصے کا کام مکمل کر لیا اور پوسٹ بھی کر دیا ہے۔
  14. ذوالقرنین

    اردو ویب لائبریری کا حصہ بنیں

    جی ہاں جناب! اور میں نے اپنا کام پایہ تکمیل کو پہنچا کر پوسٹ بھی کر دیا۔
  15. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 45 الشذری چودھری صاحب سے میری پہلی ملاقات تو جب ہوئی جب میں پہلی جماعت میں داخل ہوا۔ جس وقت میں جماعت میں آیا تو دیکھا کہ چودھری صاحب مرغا بنے ہوئے ہیں۔ اس مبارک پرند کی وضع قطع چودھری صاحب کو مجبوراً تھوڑی دیر کے لیے اختیار کرنا پڑی تھی۔ وہ میرے پاس آ کر بیٹھے اور سبق یاد کرنے کے وجوہ...
  16. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 44 نواب صاحب نے زور سے ڈپٹ کر کہا۔ " چپ بے ۔۔۔۔ ٹراپ ۔۔۔۔" (بڑبڑانے لگے) (۶) پکی سڑک! پکی سڑک! یہ نعرہ ہم لوگوں نے پکی سڑک کو دور ہی سے دیکھ کر اس طرح بلند کیا جس طرح کرسٹوفر کولمبس کے ساتھیوں نے زمین کو دیکھ کر زمین! زمین! کا غلغلہ بلند کیا تھا۔ تھوڑی دیر میں ہم زور سے پکی سڑک پر کھڑ...
  17. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 43 "الار" یکہ میں خطرہ ہوتا ہے لہٰذا میں چپ تھا۔ لیڈی ہمت قدر جانتی ہی نہ تھیں کہ "الار" کیا چیز ہوتی ہے۔ نواب صاحب بیگم صاحبہ کی خوشنودی میں منہمک تھے اور یکے والے کے لیے "الار" اور "دباؤ" روزانہ کا مدوجزر ٹھہرا۔ نتیجہ اس کا یہ ہوا کہ ایک غیر معمولی گڑھے پر جھٹکا لگا۔ رومالوں نے تڑاخا...
  18. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 43 نے کہا۔ "اب بیٹھ جائیے۔"نواب صاحب چونکہ سب سے زیادہ بھاری تھے، لہٰذا یکے والے نے کہا کہ ذرا پیچھے کو دبے رہیں۔ ہم سب اچھی طرح بیٹھ گئے۔ نواب صاحب پیچھے کو دب کر بیٹھے، ایسے کہ جیسے کہ گاؤ تکیہ لگائے ہوں اور جو کچھ تھا، سو تھا، میں خوش تھا کہ نواب صاحب کے گھٹنے سے میری جان چھوٹی۔ مگر...
  19. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 42 طرف زور سے گھسیٹی۔ ادھر میں پر کٹے طوطے کی طرح نواب صاحب کے گھٹنے کی بدعتوں کی وجہ سے گویا اڈے پر بیٹھا ہی تھا۔ وہاں سوائے کگر کے رہ ہی کیا گیا تھا۔ ہم جو ایک دم سے زمین پر آ لگے تو میں آگے کو گرا چھتری منہ پر چھڑی تھی، دکھائی کیا دیتا خاک اور پھر دکھائی بھی دیتا تو بے کار۔ جھٹکے سے...
  20. ذوالقرنین

    عظیم بیگ چغتائی کے افسانے

    صفحہ 40 (۴) "یہ کیل تو مارے ڈالتی ہے۔" نواب صاحب نے کچھ بیکل ہو کر پینترا بدلا اور کیل کی جگہ کو ٹٹول کر میری کمر میں آدھ انچ اور اپنا گھٹنا پیوست کردیا۔ نواب صاحب بھاری بھرکم آدمی تھے۔ آپ کہیں گے کہ ان کا گھٹنا اور "باریک" تو عرض ہے کہ ایک موٹی چیز بھی جس وقت مستقل طور پر جسم میں پیوست ہونے کی...
Top