واہہہہ مریم بہت خوب لکھا ہے سچ کہوں تو حقیقت اور خوب کی کشمکش میں ڈوبی ہوئی تحریر واقعی ہی لاجواب ہوتی ہے
یہ بھی حقیقت ہے وہ کیا کہتے ہیں عقل نہ ہوئے تے موجاں ہی موجاں عقل ہوئے تے سوچاں ہی سوچاں
میرے خیال میں وہ دنیا کا بہادر انسان ہے جو آگہی کے عذابوں کو برداشت کر کے جی رہا ہے