نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    میں ترا ہجر کیسے بنوں ۔ ابرار احمد

    میں ترا ہجر کیسے بنوں اے مرے خوش نما ،اے مری نا رسائی مرے ہجرِ نا مختتم! مجھ کو یہ تو بتا کیا مری آنکھ میں ایک بھی ایسا آنسو نہیں جو تری چشم میں کوئی خواب ِتمنا جگا دے ترے دل کا رخ پھیر دے میری مرجھائی آواز میں کیا نہیں ہے کہیں ایک بھی لفظ ایسا جو ہونٹوں پہ تیرے ، کوئی ایسا نغمہ سجا دے کہ جس میں...
  2. فرخ منظور

    غزل :: سرنامۂ وحشت ہوں مہجورِ رفاقت نئیں :: از : م۔م۔مغل ؔ

    کیا بات ہے۔ بہت خوب غزل ہے۔ داد قبول کیجیے مغزل صاحب!
  3. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    شمشاد بھائی یہ کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب کا دھاگہ ہے اور ناصر کاظمی کلاسیکی شعرا میں نہیں بلکہ جدید شعرا میں شمار ہوتے ہیں۔
  4. فرخ منظور

    رسوائی نہیں کچھ بھی تو شہرت بھی نہیں کچھ ۔ ابرار احمد

    رسوائی نہیں کچھ بھی تو شہرت بھی نہیں کچھ دیکھو تو یہاں ذلّت و عزت بھی نہیں کچھ ہر چند ہوے تنگ ہم اس شورشِ دل سے پر نام سے تیرے ہمیں وحشت بھی نہیں کچھ ہر چیز یہاں پر ہے فراموشی کی زد پر تم بھول گئے ہم کو تو حیرت بھی نہیں کچھ کچھ رات کا جادو بھی لیے پھرتا ہے ہر سو اور ہم کو بہت سونے کی عادت...
  5. فرخ منظور

    غزل :: صبح تک روئی، جو دیکھا اپنے دیوانے کا حال :: از: نجم ؔندوی

    گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے :cautious:
  6. فرخ منظور

    غزل :: صبح تک روئی، جو دیکھا اپنے دیوانے کا حال :: از: نجم ؔندوی

    اتنی سی بات تھی جسے افسانہ کر دیا۔ :)
  7. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    سخن وہ ہے کہ موثر دلوں کا ہو ناداں یہ پوچ گوئی ہے جس سے ہے تجھ کو خُو واعظ کہا تُو مان لے سودا کا، توبہ کر اس سے لب و دہن کے تئیں کر کے شست و شُو واعظ (مرزا رفیع سودا)
  8. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    ناصح نہ اُن سے بک جو ہیں آگاہِ رازِ عشق وہ کر چکے ہیں دین و دل و جاں نیازِ عشق (سودا)
  9. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    بچ کر رہِ مے خانہ سے اے شیخ نکلنا ہر رند ہے واں جُبّہ و دستار کا عاشق (سودا)
  10. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    شیخ کی ڈاڑھی کو سودا رند تو کہتے ہیں پشم مجھ کو اُن کے منہ پر آتا ہے نظر پشمینہ صاف (سودا)
  11. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    شب تُم جو بزمِ غیر میں آنکھیں چُرا گئے کھوئے گئے ہم ایسے کہ اغیار پا گئے (مومن) مکمل غزل اس ربط پر پڑھیے۔
  12. فرخ منظور

    ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں نثار چلے گئے ۔ تاج ملتانی، کلام: فیض احمد فیض

    انتخاب پسند فرمانے کے لئے بہت شکریہ مہ جبین صاحبہ ، فرحت کیانی اور زحال مرزا صاحب!
  13. فرخ منظور

    ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں نثار چلے گئے ۔ تاج ملتانی، کلام: فیض احمد فیض

    ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں نثار چلے گئے تری رہ میں کرتے تھے سر طلب ، سرِ رہگزار چلے گئے تری کج ادائی سے ہار کے شبِ انتظار چلی گئی مرے ضبطِ حال سے رُوٹھ کر مرے غم گسار چلے گئے نہ سوالِ وصل ، نہ عرضِ غم ، نہ حکایتیں نہ شکایتیں ترے عہد میں دلِ زار کے سبھی اختیار چلے گئے یہ ہمیں تھے جن کے...
  14. فرخ منظور

    تا نزع قاصد اس کی لے کر خبر نہ آیا ۔ نوا

    بہت نوازش فرحت کیانی! ہمیشہ خوش رہیں۔ :)
  15. فرخ منظور

    غزل :: صبح تک روئی، جو دیکھا اپنے دیوانے کا حال :: از: نجم ؔندوی

    بہت اچھی غزل ہے۔ شکریہ کاشفی صاحب۔ لیکن مقطع میں شاعر کا تخلص مصرعے کو بے وزن کر رہا ہے۔ ہو سکتا ہے شاعر کا تخلص کچھ اور ہو ۔ نجم کی بجائے انجم یا کچھ اور۔
  16. فرخ منظور

    تا نزع قاصد اس کی لے کر خبر نہ آیا ۔ نوا

    بہت شکریہ راحیل! جناب آپ ہمیں بالکل یاد ہیں۔ لیکن لگتا ہے آپ ہمیں دانستہ بھلانا چاہتے ہیں۔ ;)
Top