نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کلاسیکی شاعر 'قلندر' کی ایک تُرکی بیت (اویغور رسم الخط میں): سېنى كۆردى تۈشىدە تا قەلەندەر، ئەي پەرى پەيكەر ۋەتەننى تاشلادى خۈتەن سارى ئەزمى سەفەر قىلدى (قلندر) اے پری پَیکر! جیسے ہی 'قلندر' نے تم کو اپنے خواب میں دیکھا، اُس نے وطن کو تَرک کر دیا اور 'خُتن' کی جانب عزمِ سفر کر لیا۔ Sëni kördi...
  2. حسان خان

    تُرکی شاعری میں بعینیہ وہی عروضی بحریں مستعمل ہیں جو فارسی شاعری میں استعمال ہوئی ہیں۔

    تُرکی شاعری میں بعینیہ وہی عروضی بحریں مستعمل ہیں جو فارسی شاعری میں استعمال ہوئی ہیں۔
  3. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    بیتِ بعدی: یوزونگ هجری‌ده توفراغ اۉلدوم اول ینگلیغ که یېل قۉپقاچ قویاش چیقسه، پدیدار اۉلمه‌غه‌ی جِسمیم غُبارینده (امیر علی‌شیر نوایی) تمہارے چہرے کے ہجر میں مَیں اِس طرح خاک ہو گیا کہ باد (ہوا) کے حرَکت میں آ جانے کے بعد اگر خورشید طلوع کرے تو وہ میرے جسم کے غُبار میں ظاہر نہ ہو گا۔ (یعنی باد کے...
  4. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    بیتِ بعدی: ایچیم فرقت بلاسینده، تاشیم هجر ابتلاسینده تنیم عشق اضطرابینده، اۉزوم شوق اضطرارینده (امیر علی‌شیر نوایی) میرا اندرون بلائے فُرقت میں ہے، میرا بیرون اِبتِلائے ہجر میں ہے۔۔۔ میرا تن اضطرابِ عشق میں ہے، میرا نفْس اِضطرارِ شوق میں ہے۔ Ichim furqat balosinda, toshim hajr ibtilosinda...
  5. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    بیر آی اۉتتی مېنِ محزون‌غه بیر آی انتظارینده که نې کۉنگولم اېرور هوشینده، نې هوشوم قرارینده (امیر علی‌شیر نوایی) ایک ماہ [جیسے محبوب] کے انتظار میں مجھ محزون پر ایک ماہ گُذر گیا کہ نہ میرا دل اپنے ہوش میں ہے، اور نہ میرا ہوش اپنے قرار میں۔ Bir oy o'tti meni mahzung'a, bir oy intizorinda Ki, ne...
  6. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    اۉز دیاریم‌ده بوزوغ کۉنگلوم نې ینگلیغ تۉقته‌سون کیم اېرور بېگانه هم احباب مېن‌دین هم حبیب (امیر علی‌شیر نوایی) اپنے دیار میں میرا دلِ شکستہ کس طرح آرام و آسودگی پائے کہ احباب بھی مجھ سے بیگانہ ہیں، اور محبوب بھی۔۔۔ O'z diyorimda buzug' ko'nglum ne yanglig' to'qtasun, Kim, erur begona ham ahbob...
  7. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    ای فراقینگ‌دین مېنگه غم روزی و محنت نصیب آه کیم هجرینگ‌ده اۉز شهریم‌ده بۉلمیش‌مېن غریب (امیر علی‌شیر نوایی) اے کہ تمہارے فراق کے باعث میری روزی غم ہے اور میرا نصیب رنج۔۔۔۔ آہ! کہ میں تمہارے ہجر میں اپنے [ہی] شہر میں غریب الوطن ہو گیا ہوں۔ Ey firoqingdin menga g'am ro'ziyu mehnat nasib, Ohkim...
  8. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    مېنگه لذّت سېنینگ ذِکرینگ، مېنگه قُوّت سېنینگ فِکرینگ مېنگه عِشرت سېنینگ وصلینگ، مېنگه طاعت سېنینگ یادینگ (امیر علی‌شیر نوایی) میرے لیے لذّت تمہارا ذِکر، میرے لیے قُوّت تمہاری فِکر، میرے لیے عِشرت تمہارا وصل، اور میرے لیے طاعت تمہاری یاد ہے۔ Menga lazzat sening zikring, menga quvvat sening...
  9. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    حمدیہ بیت: زهی ‌‎ظُهورِ جمالینگ قویاش گیبی پیدا یوزونگ قویاشی‌غه ذرّاتِ کَون اۉلوب شیدا (امیر علی‌شیر نوایی) زہے! تمہارے جمال کا ظُہور خورشید کی مانند آشکار و ظاہر ہے۔۔۔ ذرّاتِ عالَم تمہارے خورشیدِ چہرہ کے شیدا ہو گئے ہیں۔ Zihi zuhuri jamoling quyosh kibi paydo, Yuzung quyoshig'a zarroti kavn...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هیچ است فکرِ صائب در پیشِ فکرِ مُلّا با آفتابِ تابان نورِ سُها چه باشد؟ (صائب تبریزی) مُلّا [رُومی] کی فکر کے پیش میں صائب کی فکر ہیچ ہے۔۔۔۔ آفتابِ تاباں کے مُقابل ستارۂ سُہا کے نُور کی کیا حیثیت؟
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هر چه می‌خواهیم صائب هست در دیوانِ او با کلامِ مولوی زاشعارِ عالَم فارِغیم (صائب تبریزی) اے صائب! ہم جو بھی چیز چاہتے ہیں وہ [مولانا رُومی] کے دیوان میں ہے۔۔۔ مولوی [رُومی] کے کلام کے ہوتے ہوئے ہم اشعارِ عالَم سے فارغ و بے نیاز ہیں۔
  12. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    ایک حدیثِ نبوی کا منظوم تُرکی ترجمہ: کیم مُسلمان‌لیغ أیله‌سه دعوا چین اېمس گر فدا قیلور جان‌لر اول مُسلمان‌دورور که، سالِم‌دور تیلی و ایلگی‌دین مُسلمان‌لر (امیر علی‌شیر نوایی) جو شخص مُسلمانی کا دعویٰ کرے، اگر وہ جانیں فدا کرتا ہے [تب بھی یہ دعویٰ] حقیقت نہیں ہے۔۔۔ [حقیقی] مسُلمان وہ ہے کہ جس کی...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ازان ترانهٔ ما هوش می‌بَرَد صائب که پَیروِ سُخنِ مولوی و عطّاریم (صائب تبریزی) اے صائب! ہمارا ترانہ اِس لیے ہوش لے جاتا ہے کیونکہ ہم مولوی [رُومی] اور عطّار [نیشابوری] کے سُخن کے پَیرو ہیں۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز شعرِ مولویِ رُوم چون بِپردازید مُوَحِّدان غزلِ صائب انتخاب کنید (صائب تبریزی) اے مُوَحِّدو! جب آپ مولویِ رُوم کی شاعری سے فارغ ہو جائیں تو 'صائب' کی غزل مُنتخَب کیجیے گا۔
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مُریدِ مولویِ رُوم تا نشد صائب نکرد در کمرِ عرش دست گُفتارش (صائب تبریزی) جب تک 'صائب' مولویِ رُوم کا مُرید نہ ہوا، اُس کے گُفتار نے عرش کی کمر میں دست نہ کیا۔ (یعنی تب تک اُس کی شاعری عرش تک نہ پہنچی۔)
  16. حسان خان

    سرزمینِ خُراسان کا ایک جُز ہونے کے باعث افغانستان کے لیے میرے دل میں محبّت و تعظیم کے بجز کچھ...

    سرزمینِ خُراسان کا ایک جُز ہونے کے باعث افغانستان کے لیے میرے دل میں محبّت و تعظیم کے بجز کچھ نہیں ہے۔ سلام ہو بلخ و ہِرات کے دیار پر!
  17. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    مثنویِ «لیلیٰ و مجنون» میں عبدالرحمٰن جامی کی سِتائش میں کہی گئی ایک بیت: ای علم یوزی‌گه مشعل‌افروز فیض آیینه‌سی‌غه صَیقل‌اندوز (امیر علی‌شیر نوایی) اے علم کے چہرے پر مشعل روشن کرنے والے!۔۔۔ [اے] آئینۂ فَیض کو صَیقل و جِلا دینے والے! Ey ilm yuziga mash'alafruz, Fayz oyinasig'a sayqalanduz.
  18. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    امیر علی‌شیر نوایی نے اپنی تُرکی مثنوی «لیلیٰ و مجنون» کے ایک باب کے عُنوان میں عبدالرحمٰن جامی کو اِن سِتائش آمیز الفاظ کے ساتھ یاد کیا ہے: "ولایت سِپِهری‌نینگ اخترِ جهان‌تابی و هدایت معدنی‌نینگ گوهرِ سېرابی و نظم اَوجی‌نینگ مِهرِ فلک‌احتشامی و معانی جامی‌نینگ رندِ صافی‌آشامی یعنی مولانا...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    امیر علی‌شیر نوایی نے اپنی تُرکی مثنوی «لیلیٰ و مجنون» کے ایک باب کے عُنوان میں عبدالرحمٰن جامی کو اِن سِتائش آمیز الفاظ کے ساتھ یاد کیا ہے: "ولایت سِپِهری‌نینگ اخترِ جهان‌تابی و هدایت معدنی‌نینگ گوهرِ سېرابی و نظم اَوجی‌نینگ مِهرِ فلک‌احتشامی و معانی جامی‌نینگ رندِ صافی‌آشامی یعنی مولانا...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عبدالرحمٰن جامی کی وفات پر کہے گئے مرثیے کا مطلع: هر دم از انجُمنِ چرخ جفایِ دِگر است هر یک از انجُمِ او داغِ بلایِ دِگر است (امیر علی‌شیر نوایی) فلک کی انجُمن سے ہر دم اِک جفائے دیگر [نازل ہوتی] ہے۔۔۔ فلک کا ہر ایک ستارہ کسی بلائے دیگر کا داغ ہے۔
Top