نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کُشته گر با تیغِ اعدایِ دنی گردم چه باک چونکه باشد خون‌بهایم طلعتِ ابْهایِ عشق (عبّاس‌علی بینِش شیرازی) اگر میں پست دُشمنوں کی تیغ سے کُشتہ ہو جاؤں تو کیا خوف و پروا؟۔۔۔ کیونکہ میرا خوں بہا (دِیت) عشق کا چہرۂ روشن تر ہے۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خونِ گُل‌رنگِ شهیدان از دلِ خاکِ سیاه گر نمی‌جوشید، گُلشن لالهٔ احمر نداشت (بهاءالدین محمد عبدی) اگر شہیدوں کا خُونِ گُل رنگ جوش کھا کر خاکِ سیاہ کے قلب سے بیرون نہ آ جاتا تو گُلشن میں لالۂ سُرخ نہ ہوتا۔
  3. حسان خان

    مرزا غالب اپنے دادا کی زبان تُرکی نہیں جانتے تھے

    یا شاید یہ کہنا چاہ رہے ہوں کہ میں تو تُرکی کتابوں کا مطالعہ بھی نہیں کر سکتا۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا مبادا نورِ عشقش در دلم خاموش گردد می‌زند آتش به جان، برقِ نگاهش گاه‌گاهی (بهاءالدین محمد عبدی) اُس کی برقِ نگاہ گاہے گاہے جان پر آتش مارتی رہتی ہے، تاکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اُس کے عشق کا نُور میرے دل میں خاموش ہو جائے۔
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مُشتاق‌دورور خسته کۉنگول وصلینگه بِسیار یاریم کېچه کېل‌گیل که خبر تاپمه‌سون اغیار (ظهیرالدین محمد بابر) [میرا] دلِ خستہ تمہارا بِسیار مُشتاق ہے۔۔۔ اے میرے یار! شب کو آ جاؤ تاکہ اغیار کو خبر نہ ہو۔ اگر مصرعِ دوم میں 'یاریم' کو '[اے] میرے یار' کی بجائے 'نصف' کے طور پر تعبیر کیا جائے تو ترجمہ یہ...
  6. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نېچه ییغله‌ی شمع‌دېک هجرینگ‌ده یاریم کېچه‌لر آه کیم کویدیردی داغِ انتظاریم کېچه‌لر (حریمی قلندر سمرقندی) اے میرے یار! میں کب تک تمہارے ہجر میں شبوں کو شمع کی مانند جلوں؟۔۔۔ آہ کہ [مجھ کو] شبوں میں میرے داغِ انتظار نے جلا دیا۔ اگر مصرعِ اوّل میں 'یاریم' کو '[اے] میرے یار' کی بجائے 'نصف' کے طور...
  7. حسان خان

    مرزا غالب اپنے دادا کی زبان تُرکی نہیں جانتے تھے

    میرزا غالب اپنی کتاب «دِرَفشِ کاویانی» میں فرہنگِ «بُرہانِ قاطع» کے مؤلّف محمد حُسین بن خلَف تبریزی پر تنقید کرتے ہوئے ایک جگہ لکھتے ہیں: "...در عهد سلطنت شاه عالَم نیای من از سمرقند به هندوستان آمد. آنانکه خان خُجسته‌گُهر را دیده‌اند می‌گفتند که همه گفتار خان تُرکی بود و هندی نمی‌دانست مگر...
  8. حسان خان

    ایزد کا شکر کہ گذشتہ چند سالوں سے میرے 'قلم' کی 'سیاہی' فقط وسطی ایشیا و مشرقِ وسطیٰ کے...

    ایزد کا شکر کہ گذشتہ چند سالوں سے میرے 'قلم' کی 'سیاہی' فقط وسطی ایشیا و مشرقِ وسطیٰ کے فارس-تُرک تمدّن و ادبیات کی ترویج میں صَرف ہوئی ہے۔
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) چۏخ ایسته‌دیم اۏ گۆل منه یار اۏلسون، اۏلمادې (محمد تقی زهتابی) میں نے بِسیار چاہا کہ وہ گُل میرا یار ہو جائے، [لیکن] نہ ہوا۔۔۔ Çox istədim o gül mənə yar olsun, olmadı
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    قیدِ زندان میں کہی گئی ایک بیت: دلم ز محنت خون گشت و خون همی‌گِریَم همه شب از غمِ عَورات و اندُهِ اطفال (مسعود سعد سلمان لاهوری) میرا دل رنج سے خون ہو گیا [ہے] اور میں تمام شب [اپنی] عورتوں کے غم اور [اپنے] اطفال کے اندوہ کے باعث خون روتا ہوں۔
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    روز تا شب ز غم دل‌افگارم همه شب تا به روز بیدارم (مسعود سعد سلمان لاهوری) روز کے وقت میں شب تک غم کے باعث دل افگار [رہتا] ہوں۔۔۔ [اور] میں کُل شب روز [ہونے] تک بیدار [رہتا] ہوں۔
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کسی اہلِ فضل کی وفات پر کہی گئی رِثائی بیت میں مسعود سعد سلمان لاہوری کہتے ہیں: چُنان بِگِریَم بر تو که هیچ کس نگِریست که هیچ وقت به فضْلِ تو هیچ کس ناید (مسعود سعد سلمان لاهوری) میں تم پر اِس طرح گِریہ کروں [گا] کہ [جیسا] کسی بھی شخص نے گِریہ نہ کیا ہو گا، کیونکہ [اب] کسی بھی وقت تمہارے [جیسے]...
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    هجرینده گؤنۆل وصلتِ جانانا ائریشمز محشر گۆنۆدۆر تن نه ایچۆن جانا ائریشمز (خیالی بیگ) اُس کے ہجر میں [میرا] دل وِصالِ جاناں تک نہیں پہنچتا۔۔۔ روزِ محشر ہے، تن [آخر] کس لیے جان تک نہیں پہنچتا؟ (بہ روزِ محشر جان و تن میں بارِ دیگر اِتِّصال ہو جائے گا، یعنی جان تن میں واپس آ جائے گی۔) Hecrinde...
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    تیموری دَور میں «عتَبة الحقایق» کے نُسخے کو تألیف کرنے والے «امیر ارسلان خواجه ترخان» کا کہنا تھا کہ «ادیب احمد یۆکنه‌کی» کا یہ منظومہ کاشغر کے تُرکی لہجے میں ہے۔ نُسخے سے مُلحق اِختتامی حصّے میں وہ کہتے ہیں: کتابې‌نېنگ آتې ائرۆر عتْبَةُ ال‍ْ حقایق عِبارت عرب‌دین اوشول تمامې ائرۆر کاشغری تیل...
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قدیم تُرکی منظومے «عتَبة الحقایق» سے ایک بیت: مؤمِن‌لېق نِشانې تواضُع ائرۆر اگر مؤمِن ائرسنگ تواضُع قېلېن (ادیب احمد یۆکنه‌کی) مؤمنی کی نِشانی تواضُع (فُروتنی و خاکساری) ہے۔۔۔ اگر آپ مؤمن ہیں تو تواضُع [اختیار] کیجیے۔ mü’minlıq nişanı tevazu’ erür eger mü’min erseη tevazu’ qılın × مندرجۂ بالا...
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قدیم تُرکی منظومے «عتَبة الحقایق» سے ایک بیت: سئویلمک تیله‌سنگ کیشی‌لر آرا آقې بۏل آقې‌لېق سینی سئودۆرۆر (ادیب احمد یۆکنه‌کی) اگر تم انسانوں کے درمیان محبوب ہونا چاہو تو سخی بنو، سخاوت تم کو محبوب کرا دیتی ہے۔ sevilmek tileseη kişiler ara aqı bol aqılıq sini sevdürür × مندرجۂ بالا بیت قدیم...
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قدیم تُرکی منظومے «عتَبة الحقایق» سے ایک بیت: قاموغ تیل آقې ائر ثناسېن آیور آقې‌لېق قاموغ عَیب کیری‌نی یویور (ادیب احمد یۆکنه‌کی) تمام زبانیں سخی شخص کی ثنا کرتی ہیں۔۔۔ سخاوت تمام عیبوں کی پلیدی کو دھو دیتی ہے۔ qamug til aqı er senasın ayur aqılıq qamuğ ayb kirini yuyur × مندرجۂ بالا بیت قدیم...
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قدیم تُرکی منظومے «عتَبة الحقایق» سے ایک بیت: قاتېغ کیزله رازېنگ کیشی بیلمه‌سۆن سؤزۆنگ‌دین اؤزۆنگ‌که اؤکۆنچ کیلمه‌سۆن (ادیب احمد یۆکنه‌کی) اپنے راز کو سختی سے چُھپاؤ، کوئی شخص [اُس کو] نہ جانے!۔۔۔ تمہارے سُخن سے خود تم کو پشیمانی نہ پہنچے! qatığ kizle razıη kişi bilmesün sözüηdin özüηke ökünç...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «بهارستانِ جامی» سے ایک رباعی: (رباعی) آنی تو که از نامِ تو می‌بارد عشق وز نامه و پیغامِ تو می‌بارد عشق عاشق گردد هر که به کُویت گُذَرد آری، ز در و بامِ تو می‌بارد عشق (عبدالرحمٰن جامی) تم وہ ہو کہ تمہارے نام سے عشق برستا ہے۔۔۔ اور تمہارے نامہ و پیغام سے عشق برستا ہے۔۔۔ جو بھی شخص تمہارے کُوچے...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هر عاشق شاهِدی گُزیده‌ست ما جُز تو ندیده‌ایم یارا (مولانا جلال‌الدین رومی) ہر عاشق نے کسی معشوق کو مُنتخَب کر لیا ہے۔۔۔ [لیکن] اے یار! ہم نے تمہارے بجز [کسی کو] نہیں دیکھا ہے۔
Top