نتائج تلاش

  1. حسان خان

    چند فارسی و ایرانی نام

    شیر افگن پاکستان کے ایک سیاست دان کا نام شیر افگن خان نیازی تھا۔ «شیر اَفْگن» یا «شیر اَفْکن» کا معنی "شیر گِرانے والا" ہے، اور مجازاً شخص دِلیر و شُجاع و پُرزور کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    عراقی عربی شاعر عبدالوہاب البیاتی کو مُخاطَب کر کے لِکھی گئی نثری نظم 'البیاتی!' کی ابتدائی سطریں: "سلام علیکم! سیزی بیرجه آن حیاتېم‌دا اگر گؤرمه‌میشم ده، من کلامېزلا چۏخ‌دان تانېش‌دېر سینه‌م." (محمد تقی زهتابی) "السّلام علیکم! آپ کو اپنی حیات میں خواہ میں نے ایک بھی بار نہیں دیکھا ہے، تو بھی...
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اولوسوم، یوردوما گۆنش‌سم اگر، ائلیمین خصْمینه دومان کیمی‌یم. (محمد تقی زهتابی) اپنی مِلّت اور اپنے وطن کے لیے اگر میں خورشید ہوں، تو اپنے مردُم کے دُشمن کے لیے میں دُود کی مانند ہوں۔ × دُود = دھواں Ulusum, yurduma günəşsəm əgər, Elimin xəsminə duman kimiyəm.
  4. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ظاهیراً ساکیتم دنیزلر تک، لئیک باطین‌ده بیر طوفان کیمی‌یم. (محمد تقی زهتابی) ظاہراً میں بحروں کی طرح ساکِت و خاموش ہوں۔۔۔ لیکن باطِناً مَیں ایک طوفان کی مانند ہوں۔ Zahirən sakitəm dənizlər tək, Leyk batində bir tufan kimiyəm.
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    وطنه، خلقه، دۏستا جان کیمی‌یم، خایین‌ین بؤیرۆنه تیکان کیمی‌یم. (محمد تقی زهتابی) میں وطن کے لیے، مردُم کے لیے، دوست کے لیے جان کی مانند ہوں۔۔۔ [لیکن] میں خائِن کے پہلو کے لیے خار کی مانند ہوں۔ × 'خائِن' فارسی و تُرکی میں 'خیانت کرنے والے' کے علاوہ 'وطن فروش و غدّار' کو بھی کہتے ہیں۔ Vətənə...
  6. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مونیس‌دی، سعادت‌دی منیم‌چین بو فلاکت، بوندان دا منی ائتمه‌یه بیگانه می گلدین؟ (محمد تقی زهتابی) یہ فلاکت و بدبختی میرے لیے مُونس و سعادت ہے۔۔۔ اِس سے بھی کیا تم مجھ کو بیگانہ کرنے کے لیے آئے [ہو]؟ Munisdi, səadətdi mənimçin bu fəlakət, Bundan da məni etməyə biganə mi gəldin?
  7. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    من باغ‌لارې ترْک ائیله‌یه‌رک، داغ‌لارا دۆشدۆم، آزاد قوشومو سالماغا زیندانه می گلدین؟ (محمد تقی زهتابی) میں باغوں کو تَرک کرتے ہوئے کوہوں کی جانب چلا آیا۔۔۔ میرے آزاد پرندے کو کیا تم زندان میں ڈالنے کے لیے آئے [ہو]؟ Mən bağları tərk eyləyərək, dağlara düşdüm, Azad quşumu salmağa zindanə mi gəldin?
  8. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آباد ائویمی قۏیماغا ویرانه می گلدین؟ ساکیت دنیزی سالماغا توفانه می گلدین؟ (محمد تقی زهتابی) میرے خانۂ آباد کو کیا تم ویرانے میں تبدیل کرنے کے لیے آئے [ہو]؟۔۔۔ [میرے] بحرِ ساکِت کو کیا تم طوفان میں ڈالنے کے لیے آئے [ہو]؟ Abad evimi qoymağa viranə mi gəldin? Sakit dənizi salmağa tufanə mi gəldin?
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ‌ظاهیرده گۆلن شمعم اگر، باطینیم آغلار، سن ده بو اۏدا اۏلماغا پروانه می گلدین؟ (محمد تقی زهتابی) میں اگرچہ بظاہر شمعِ خنداں ہوں، [لیکن] میرا باطن گِریہ کرتا ہے۔۔۔ تم بھی کیا اِس آتش پر پروانہ ہونے کے لیے آئے [ہو]؟ Zahirdə gülən şəm'əm əgər, batinim ağlar, Sən də bu oda olmağa pərvanə mi gəldin?
  10. حسان خان

    آذربائجان میرے لیے دیارِ مُتبرّک ہے۔ خدا جلد زیارت نصیب فرمائے!

    آذربائجان میرے لیے دیارِ مُتبرّک ہے۔ خدا جلد زیارت نصیب فرمائے!
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) ایجازه وئر ائله‌ییم من فدا بو جانې سنه (محمد تقی زهتابی) اجازت دو کہ میں اِس جان کو تم پر فدا کر دوں İcazə ver eləyim mən fəda bu canı sənə
  12. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    مثنویِ «لیلیٰ و مجنون» میں «مجنون» اللہ سے دُعا مانگتے ہوئے کہتا ہے: هر قاندا که عالَم ایچره غم وار قېل کؤنلۆمۆ اۏل غمه گرفتار (محمد فضولی بغدادی) [اے اللہ!] عالَم میں جس بھی جگہ غم موجود ہے، میرے دل کو اُس غم کا گرفتار کر دو۔ جمہوریۂ آذربائجان کے لاطینی رسم الخط میں: Hər qanda ki, aləm içrə...
  13. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    مثنویِ «لیلیٰ و مجنون» میں «مجنون» اللہ سے دُعا مانگتے ہوئے کہتا ہے: سال کؤنلۆمه دردِ عشق‌دن غم هر لحظه و هر زمان و هر دم (محمد فضولی بغدادی) [اے اللہ!] ہر لحظہ، ہر وقت اور ہر دم میرے دل میں دردِ عشق سے غم ڈالو۔ جمہوریۂ آذربائجان کے لاطینی رسم الخط میں: Sal könlümə dərdi-eşqdən qəm, Hər ləhzəvü...
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) عاقل کیشی قۏیماز تانگرې‌نې یاددان (مختوم‌قُلی فراغی) عاقل شخص خُدا کو یاد سے نہیں نِکالتا۔ Аkyl kişi gоýmаz tаňryny ýatdаn,
  15. حسان خان

    بِلا مُبالغہ کہہ سکتا ہوں کہ تحریری اردو میں 'آذربائجان' کا لفظ تا حال سب سے زیادہ میں نے...

    بِلا مُبالغہ کہہ سکتا ہوں کہ تحریری اردو میں 'آذربائجان' کا لفظ تا حال سب سے زیادہ میں نے استعمال کیا ہے۔
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا که نخْلِ قدِ آن خُسروِ شیرین‌گُفتار جلوه‌گر شد برِ ما مَیثمِ تمّار شدیم (ابوالحسن میرزا حیرت طهرانی) جیسے ہی اُس خُسرَوِ شیریں گُفتار کا نخْلِ قد ہمارے پیش میں جلوہ گر ہوا، ہم مَیثمِ تمّار ہو گئے۔ مَیثمِ تمّار = حضرتِ علی کے ایک صحابی کا نام جن کو روایات کے مطابق دار پر یا نخْل (درختِ...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بہائی شاعر عبّاس‌علی بینِش شیرازی اپنے ایک قصیدے میں کہتے ہیں: می‌کنم فرعونِ جهل و ظَنّ و موهومات را غرقِ دریا با عصا و با یدِ بیضایِ عشق (عبّاس‌علی بینِش شیرازی) میں جہل و گُمان و مَوہومات کے فرعون کو عشق کے عصا و یدِ بَیضا کے ساتھ بحر میں غرق کر دیتا ہوں۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    با شُکوه و فرِّ جمشید و فریدونم چه کار من که خاکم پیشِ پایِ مُرشِد و مولایِ عشق (عبّاس‌علی بینِش شیرازی) مجھ کو جمشید و فریدون کی شوکت و جلال سے کیا کام؟۔۔۔ [کہ] میں تو مُرشِد و مولائے عشق کے قدموں کے پیش میں خاک ہوں۔ × جمشید و فریدون = ایران کے اساطیری پادشاہوں کے نام
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بہائی شاعر عبّاس‌علی بینِش شیرازی اپنے ایک قصیدے میں کہتے ہیں: عیسیٰ‌آسا مُنقطِع گردم ز لذّاتِ جهان تا کنم سیرِ سما با مرْکبِ پویایِ عشق (عبّاس‌علی بینِش شیرازی) میں عیسیٰ کی مانند لذّاتِ دُنیا سے مُنقطِع ہو جاؤں تا کہ عشق کی رواں سواری کے ساتھ آسمان کی سَیر کروں۔ × مرْکب = جس چیز پر سوار ہوا...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بہائی شاعر عبّاس‌علی بینِش شیرازی اپنے ایک قصیدے میں کہتے ہیں: چون حُسین در ارضِ طف گردم شهیدِ راهِ دوست تا بِریزم خون و جان و دل به پیشِ پایِ عشق (عبّاس‌علی بینِش شیرازی) میں حُسین کی مانند سرزمینِ کربلا میں شہیدِ راہِ دوست ہو جاؤں تاکہ عشق کے قدموں پر خون و جان و دل بہا دوں (قُربان کر دوں)۔
Top