نہ ہوئے آپ آشنائے خلوص
نہ سنی میری التجائے خلوص
ہم ہیں بیمارِ کبر و عجب و ریا
کیوں نہ درکار ہو دوائے خلوص
طے کر اے دل بہ زورِ علم و عمل
راہِ بیم و رجا بپائے خلوص
زہد، حیرانِ کارِ عشق ہوا
ہم میں پا کر نہ کچھ سوائے خلوص
بڑھ چلی ان کی بے رخی گویا
تھی سزائے ہوس، جزائے خلوص
تم دعا کو بھی التجا...
جورِ روزگار ایک ہفتہ سے زیادہ چھٹی کی اجازت نہیں دیتا۔
اور جیب جہاز کے سفر کی اجازت نہیں دیتی، تو ٹرین بھی دن کھا جاتی ہے۔
اور جانے کی وجہ فنکشن ہو تو دن اور محدود ہو جاتے ہیں۔
اے ختمِ رسل خاصۂ خاصانِ الٰہی
اے باعثِ میثاقِ رسولانِ الٰہی
محبوبِ خدا مہبطِ قرآنِ الٰہی
آئینۂ حق منبعِ فیضانِ الٰہی
ہیں آپؐ ہی سر رشتۂ ایمانِ الٰہی
بندوں کو ہوا آپؐ سے عرفانِ الٰہی
انساں کی زباں آپؐ کی توصیف سے قاصر
ذات آپؐ کی ہے مظہرِ صد شانِ الٰہی
اے معرکہ آرائے مصافِ حق و باطل
اے مردِ...
وضاحت ضروری ہے کہ پیمنٹ میں نے نہیں غالباً ادب دوست بھائی نے کی تھی۔
نیرنگ بھائی اس ملاقات میں نہیں تھے، البتہ ٹیلیفون کیا گیا تھا انھیں۔
باقی دو احباب بھی ان کے ہی دوست تھے۔
بہت خوب
غالباً 2001 میں کراچی ریمبو سنٹر سے کچھ دبئی مشاعروں کی سی ڈیز خریدی تھیں، ان میں سے کسی میں چرن سنگھ بشر صاحب کا کلام سنا تھا۔ اس کے علاوہ آج ان کا کلام پڑھنے کو مل رہا ہے۔ اور حیرت ہے کہ کبھی تلاش بھی نہیں کیا۔ جبکہ جو کلام سنا تھا وہ بہت پسند آیا تھا اور اب بھی کچھ اشعار یاد ہیں۔ :)