نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    یہاں اردو محفل پر ایک دھاگا ہے۔ http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%D8%A7%D8%AF%D8%A8%DB%8C-%D8%AA%D9%86%D8%B8%DB%8C%D9%85%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%DA%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%DA%BA.72556/
  2. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    ادبی اجلاسوں کی روداد پڑھا کیجئے، جہاں بھی مل سکے۔
  3. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    مجھے نہیں معلوم کے جہاں آپ رہ رہے ہیں وہاں گرد و پیش میں کوئی ادبی تنظیم کام کر رہی ہے یا نہیں۔ اگر ہے تو اُن لوگوں کے ادبی اجلاسوں میں شریک ہوا کریں۔ یہ ادبی تنظیمیں کسی بھی سطح کی ہوں ان کی حیثیت ادب کے کالجوں کی سی ہوتی ہے، جہاں سیکھنے والوں کو بہت کچھ ملتا ہے۔ ممکن ہے کوئی مشفق استاذ بھی مل...
  4. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    اس فقیر نے ایک ذمہ داری قاری کی حیثیت سے اپنی بات پوری دیانت داری سے کر دی۔ پہلے بھی کہیں عرض کر چکا ہوں کہ کس بات کو کس حد تک قبول کرنا ہے؛ شاعر کی صواب دید پر ہے۔ کاشف اسرار احمد
  5. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    ردیف اختیاری چیز ہے، لازمی نہیں۔ مگر جب ایک بار اختیار کر لی تو پھر اس کو نباہنا لازم ہو گیا۔ اس غزل میں ردیف کا پہلا لفظ "ملے" کچھ مقامات پر معانی کے لحاظ سے مسئلہ پیدا کر رہا ہے۔
  6. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    وَا در رکھے تھے تیرے آنے کے واسطے سیدھا تھا دل کا راستہ، کیوں خم ملے تمہیں در وا رکھے ۔۔۔۔ یہ ملائم تر ہوتا ۔۔۔۔۔ تاہم اس شعر کے مضمون کو نکھاریئے۔ مثلاً تمہارے استقبال کے لئے آنکھوں کے در کھلے رکھے ہیں یا تھے، کہ آنکھ سے دل کو سیدھا راستہ ہے، مگر تم اسے کجی کہہ رہے ہو یا تمہیں یہ کجی لگ رہی...
  7. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    خاموش سر جھکائے تھے سب، تیرے سامنے حیرت سے دیکھتے ہوئے، بس ہم ملے تمہیں سب سرنگوں، خموش کھڑے تھے ترے حضور ۔۔۔ تیرے یا ترے اور تمہیں کی عدم موافقت پھر بھی باقی رہ گئی۔
  8. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    کرتے ہو اب کے عرق ِ ندامت سے تم وضو توفیق دل سے توبہ کی ہر دم ملے تمہیں میرے خیال میں تو عرقِ ندامت توبہ ہی ہے؛ اور توبہ دل ہی سے ہوتی ہے، ندامت بھی دل سے ہوتی ہے۔
  9. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    یعقوُب کی سی آنکھیں، تری یاد میں ہوئیں ان پتھروں سے بہتا زم زم ملے تمہیں اس شعر میں پہلے اور دوسرے مصرعے کے فعل میں مطابقت نہیں ہے۔ اگر زم زم واحد ہے تو ملے فعل مضارع (اردو والا) پہلے مصرعے میں ہوئیں فعل ماضی۔ اگر دوسرے مصرعے میں فعل مستقبل ہوتا تو بھی بات بن سکتی تھی کہ ملے گا (عربی میں مضارع...
  10. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    صبحِ دم (زیرِ اضافت یا زیرِ توصیف کے ساتھ) درست نہیں ہے۔ یہاں "ح" ساکن ہے: صُبح دَم وزن میں یہاں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
  11. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    تسکینِ اوسط کے بارے میں مزمل شیخ بسمل اور اعجاز عبید صاحب کا مؤقف درست ہے۔ شیخ صاحب اگر سینئر شعراء کو اس کی اجازت دیتے ہیں تو ان کا بڑاپن ہے۔ ویسے قاعدہ، روانی، ملائمت اس کا اطلاق ہونا تو شعر پر چاہئے چاہے کسی کا بھی ہو۔ مجھے یہاں تسکینِ اوسط بھلی نہیں لگی، اختیار بہر حال شاعر کا ہے۔
  12. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    یہاں بہتر شکل کس شعر کی ہے۔ تم رک گئے تھے پڑھ کے جب ، 'راستہ ہے بند ' منزل کی رہ دکھاتے وہیں ہم ملے تمہیں یا دیوار پر لکھا تھا یہ جب ، 'راستہ ہے بند ' منزل کی رہ دکھاتے وہیں ہم ملے تمہیں یا دیوار پر یہ پڑھ کہ رکے 'راستہ ہے بند ' منزل کی رہ دکھاتے وہیں ہم ملے تمہیں "راستہ ہے بند" یہ الفاظ...
  13. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    تم سےکرے سلوک کوئی ہم سے مختلف پیاسے ہوں لب، اور آنکھ بھی پرنم ملے تمھیں لفظ"اور"صرف'ر' تقطیع ہو رہا ہے استاد محترم ؟ کیا درست صورت ہے ؟ اس شعر میں "ر" کا کو خیر مسئلہ نہیں ہے، پر دوسرے مصرعے کے لب اور آنکھ کس کی ہے؟ محب کی یا محبوب کی؟ سلوک اور ہم سے مختلف ۔۔ ؟؟ مجھے تو اس میں بددعا کا تاثر...
  14. محمد یعقوب آسی

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں ۔۔ تازہ غزل اصلاح کے لیے۔۔

    یوں ہو کہ رنگ تم کو، صدا سے سنائی دیں آواز پھر نئی، ابھی اِس دم ملے تمہیں ۔۔صدا سے‘ سے مراد ’صدا کی طرح‘ ہے۔ لیکن شعر سے واضح نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ ’ابھی اسی دم‘ میں ابھی کی ’ی‘ کا اسقاط روانی کو متاثر کر رہا ہے۔ رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خوشبو آئے درد پھولوں کی طرح مہکیں اگر تو آئے ۔۔۔ بہت...
  15. محمد یعقوب آسی

    واہگہ بارڈر دھماکہ

    بات بہت سیدھی سی ہے صاحبو! اس وقت (بطورِ خاص پچھلی تین دہائیوں سے) پاکستان بین الاقوامی سازشوں کی زد پر ہے۔ ہر پاکستانی پر لازم ہے کہ ایسے حالات میں اپنی ذمہ داریوں کا صحیح ادراک کرے۔ دھماکا فلاں نے کیا، فلاں ذمہ دار ہے اور بس؟ اس سے بات نہیں بنے گی۔ صدرِ پاکستان سے لے کر ایک جوتیاں گانٹھنے والے...
  16. محمد یعقوب آسی

    واہگہ بارڈر دھماکہ

    کچھ آندھیاں بھی توڑ گئیں ٹہنیاں، بجا پر کتنے ہوشیار مرے باغباں رہے اللہ کا کرم ہے عزیزو! وگرنہ ہم اپنے ہی آشیاں کے لئے بجلیاں رہے
  17. محمد یعقوب آسی

    میں نے پایا محبت کو فقیری میں ۔۔۔۔۔۔ برائے تنقید و اصلاح

    علمِ عروض کو شاعر اور قاری دونوں کے لئے معاون ہونا چاہئے۔ اپنے طور پر کوئی ’’بحر بنا لینا‘‘ اور اس میں سخن کرنا چنداں مفید نہیں۔ اس سے کہیں بہتر ہے کہ اپنے لئے بھی اور قاری کے لئے بھی آسانی پیدا کی جائے، نہ کہ قاری کو امتحان میں ڈالا جائے۔
  18. محمد یعقوب آسی

    میں نے پایا محبت کو فقیری میں ۔۔۔۔۔۔ برائے تنقید و اصلاح

    مکمل اتفاق کرتا ہوں۔ حوالہ: "تعارف" از: ارشد کاکوی (ڈھاکہ) جون 1960 ۔۔۔ کتاب کا نام: "رہنمائے سخن" از: محمد معز الدین ۔۔۔ ناشر : نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام آباد 2009
  19. محمد یعقوب آسی

    پنجاب رنگ

    جیو اپنے عبدالقیوم چوہدری صاحب۔ سواد آ گیا سچی! نکے ہوندیاں دے ویلے توں لے کے ہن تیکر! ونّ سونّے ویلیاں دیاں ونّ سونّیاں مورتاں!!
  20. محمد یعقوب آسی

    ایبولہ وائرس سے زیادہ خطرناگ

    اندازہ ہے کہ یہ کتابت کی غلطی ہے۔ ای بولا ہے غالباً، بر اعظم افریقہ میں؟
Top