نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    آسان عروض کے دس سبق

    دونوں احباب کا بہت شکریہ۔
  2. محمد یعقوب آسی

    مانا کہ اب وہ پہلی سی فرصت نہیں اُسے

    بہتر ہو گیا ہے، مزید بہتر کے لئے سفر جاری رہے۔ بہت ساری دعائیں۔
  3. محمد یعقوب آسی

    مانا کہ اب وہ پہلی سی فرصت نہیں اُسے

    دیتا وہ کیا وضاحتِ پہلو تہی رضؔا میں جانتا ہوں جھوٹ کی عادت نہیں اُسے وضاحت دینا نہیں ہوتا، وضاحت کرنا ہوتا ہے۔ اس سیاق و سباق میں جھوٹ کا مقام مجھ پر نہیں کھلا۔ میں جانتا ہوں اس کی ضرورت نہیں اسے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  4. محمد یعقوب آسی

    مانا کہ اب وہ پہلی سی فرصت نہیں اُسے

    لب سی دیے ہیں وقت کے دھاگوں نے اُس کے یوں کچھ بولنے کی اب کہ اجازت نہیں اُسے وقت نے لب سی دیے ہیں؛ بات مکمل ہے یہ دھاگے غیر ضروری ہیں، ان کی جگہ لبوں کے سل جانے کا کوئی محرک لاتے تو شعر بن جاتا۔ پیلے مصرعے کی روشنی میں یہاں اجازت کا نہیں جرات وغیرہ کا ذکر ہونا چاہئے تھا۔ املاء کی بات نوٹ کر...
  5. محمد یعقوب آسی

    مانا کہ اب وہ پہلی سی فرصت نہیں اُسے

    ہر گام پر ہے دوستوں کی بھیڑ میں وہ گم ایسے میں دشمنوں کی ضرورت نہیں اُسے پہلا مصرع توجہ چاہتا ہے۔ دوسرا مصرع عمدہ ہے مگر اس کی چمک پہلے پر منحصر ہے۔
  6. محمد یعقوب آسی

    مانا کہ اب وہ پہلی سی فرصت نہیں اُسے

    تیور سنا چکے ہیں سبھی داستانِ دل اب اور انکشاف کی حاجت نہیں اُسے تیور کے ساتھ بتانا محاورہ ہے سنانا نہیں۔ انکشاف کی حاجت نہیں، انکشاف کرنے کے معانی اس میں نہیں آ رہے۔ یہ مصرع بتاتا ہے کہ اسے اس امر کی حاجت نہیں کہ اس پر کوئی اور انکشاف ہو۔ تقاضا یہاں کوئی اور یا نئی بات بتانے کا ہے۔ مثال کے طور...
  7. محمد یعقوب آسی

    مانا کہ اب وہ پہلی سی فرصت نہیں اُسے

    مانا کہ اب وہ پہلی سی فرصت نہیں اُسے یہ کیسے مان لوں کہ محبت نہیں اُسے مناسب ہے، تاہم ہو سکے تو دوسرے مصرعے کو چست کریں۔
  8. محمد یعقوب آسی

    وزل: ایک نئی صنفِ سخن کا تعارف

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صنفِ ’’فاختہ‘‘ پہلے سے موجود ہے، نازک بھی ہے اور معروف بھی؛ مظلومیت کے حوالے سے بھی اور خلیل خان کے حوالے سے بھی۔ اسی کو نئے معانی اور تعریف و تعارف سے سرفراز فرما دیجئے تا کہ ادب میں بھی مساواتِ عامیانہ کا طوطی (بی فاختہ سے بلند آواز میں) بولنے لگے۔ جہاں اتنے سارے انحطاط آ چکے...
  9. محمد یعقوب آسی

    وزل: ایک نئی صنفِ سخن کا تعارف

    بہت پہلے کا کہا ہوا ایک شعر، آپ کی نذر لوگ تو منہ میں زباں رکھتے ہیں نشترجیسی جانِ جاں تم تو مرے زخم کریدا نہ کرو آداب ۔۔۔
  10. محمد یعقوب آسی

    وزل: ایک نئی صنفِ سخن کا تعارف

    محمد خلیل الرحمٰن صاحب کی ’’وزل‘‘ سے اختلاف مجھے بھی ہے، تاہم اختلاف کا منقولہ بالا انداز اور لہجہ مستحسن نہیں ہے۔
  11. محمد یعقوب آسی

    دل ہمارا ہے غم سرا یارو

    عمدہ ہے جناب! بلکہ بہت خوب!!!
  12. محمد یعقوب آسی

    وزل: ایک نئی صنفِ سخن کا تعارف

    معذرت خواہ ہوں محمد خلیل الرحمٰن صاحب ۔ اس فقیر کو ایسی ناگفتنی سے معاف ہی رکھئے۔ آپ کا سوال نامہ بجائے خود محلِ نظر ہے۔ ’’وزل‘‘ نام کی کوئی صنف اردو شاعری میں وجود ہی نہیں رکھتی ( مقام کا سوال تو وجود سے مشروط ہے)۔ جناب الف عین کیا فرماتے ہیں؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔...
  13. محمد یعقوب آسی

    اقتباسات بھوک اور بھکاری!

    بڑھا کے پیاس مری اس نے ہاتھ کھینچ لیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ مصرع یہی ہے نا؟ سید فصیح احمد !
  14. محمد یعقوب آسی

    غزل برائے اصلاح "وہ اپنے پاس بُلائے تو کوئی بات بنے"

    اب ایک قاعدے کی بات ۔۔۔۔ شعر کی ایک بڑی خامی یہ ہوتی ہے کہ شاعر کو ادب کے عام قاری کے سامنے اس کے مفاہیم اور ما فی ضمیر بیان کرنے پڑیں۔ شعر کو خود اپنا ابلاغ کرنا چاہئے، اتفاق یا اختلاف کی بات الگ ہے۔ بہت شکریہ۔ برائے توجہ جناب الف عین صاحب۔
  15. محمد یعقوب آسی

    غزل برائے اصلاح "وہ اپنے پاس بُلائے تو کوئی بات بنے"

    جناب ۔۔۔۔۔۔ آسمان گرنا، آسمان ٹوٹ پڑنا: مصیبت پڑنے کے معانی میں معروف ہے۔ آپ قیامت (روزِ محشر) کو کیا سمجھتے ہیں، وہ جس کی سختی سے انبیائے کرام بھی پناہ مانگتے ہیں؟ آپ یہ سوال نہ اٹھاتے تو میں یہ سطر نہ لکھتا، اس لئے کہ ایک قاری کی حیثیت سے میں نے ایک رائے دی ہے، آپ اس کو رد کر دیجئے، قبول کر...
  16. محمد یعقوب آسی

    انٹرویو آئینے سے باتیں

    آہا ! یہاں نظر انداز کے معانی تیر انداز کی نہج پر لیے جائیں تو کیسا؟ :):)
  17. محمد یعقوب آسی

    غزل برائے اصلاح "وہ اپنے پاس بُلائے تو کوئی بات بنے"

    (1) ایک لفظ کے بدلے ایک لفظ مشکل ہی سے ملا کرتا ہے۔ ایسی صورت میں مصرع اور کبھی شعر بدل دیتے ہیں، کبھی نشان زدہ لفظ وہی رہتا ہے ترمیم کسی دوسرے لفظ یا الفاظ میں ہوتی ہے۔ یہاں مجھے ایک اور خیال آ گیا۔ کوئل اور کُوک بہت رومانی تعلق ہے، اس سے کام لیجئے۔ (2) ’’عاشقی کا یہ تقاضا ہے کہ عاشق اپنا...
  18. محمد یعقوب آسی

    انٹرویو آئینے سے باتیں

    جی ایک راستہ ہے مگر ہے کٹھن؛ کہ ۔۔۔۔۔ وہ بھول جائے ۔۔۔۔ کٹھنائی اس میں یہ ہے کہ معاف کرنا بھی تو بھول جانا ہی ہے بہ یک لحاظ؛ جو اس کے بس میں نہیں۔ پھر وہ کیا کرے؟ وہ معاملے کو پھر سے دیکھے سوچے کہ اس کے ساتھ جو ظلم یا زیادتی ہوئی ہے، اس کا محرک خود اس کی اپنی ذات یا اپنے کسی عمل میں تو نہیں...
  19. محمد یعقوب آسی

    انٹرویو آئینے سے باتیں

    پوری غزل کچھ ایسے ہے (کمی بیشی پر معذرت): ۔ میں خیال ہوں کسی اور کا ، مجھے سوچتا کوئی اور ہے سرِ آئینہ میرا عکس ہے ، پسِ آئینہ کوئ اور ہے میں کسی کے دستِ طلب میں ہوں تو کسی کے حرفِ دعا میں ہوں میں نصیب ہوں کسی اور کا ، مجھے مانگتا کوئی اور ہے عجب اعتبار و بے اعتبار ی کے درمیان ہے زندگی میں...
Top