جی ایک راستہ ہے مگر ہے کٹھن؛ کہ ۔۔۔۔۔ وہ بھول جائے ۔۔۔۔ کٹھنائی اس میں یہ ہے کہ معاف کرنا بھی تو بھول جانا ہی ہے بہ یک لحاظ؛ جو اس کے بس میں نہیں۔
پھر وہ کیا کرے؟
وہ معاملے کو پھر سے دیکھے سوچے کہ اس کے ساتھ جو ظلم یا زیادتی ہوئی ہے، اس کا محرک خود اس کی اپنی ذات یا اپنے کسی عمل میں تو نہیں...