نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    ۔۔۔ ایک پاس ورڈ ابھی تلاش کرنا (یاد کرنا) باقی ہے۔ ہاہاہاہا ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔ ایک پاس ورڈ ابھی تلاش کرنا (یاد کرنا) باقی ہے۔ ہاہاہاہا ۔۔۔۔۔
  2. محمد یعقوب آسی

    ۔۔۔ ہیک نہیں ہوا تھا، میں خود بھول گیا تھا۔ ونڈو نئی ڈالی تو مسئلہ بن گیا۔ اب کے نوٹ بک میں لکھ...

    ۔۔۔ ہیک نہیں ہوا تھا، میں خود بھول گیا تھا۔ ونڈو نئی ڈالی تو مسئلہ بن گیا۔ اب کے نوٹ بک میں لکھ کر رکھ لئے ہیں سارے پاس ورڈ۔ پرانی مشین میں رَیم رَوم کا مسئلہ بھی تو بن جاتا ہے نا! ۔۔
  3. محمد یعقوب آسی

    حسیؓن عالی شان ہیں، حسیؓن پاسبان ہیں

    قوافی کے ضمن میں بات جمع بنانے کے قواعد کی بھی ہوئی۔ الف نون کے ساتھ جمع بنانے کا قاعدہ بنیادی طور پر فارسی کا ہے عربی کا نہیں ہے۔ جناب الف عین کی اجازت سے کسی قدر تفصیل میں بات کرنا چاہوں گا۔ عربی میں جمع کے دو معروف طریقے ہیں: جمع سالم اور جمع مکسر۔ صالح سے صلحاء جمع مکسر ہے؛ جمع سالم کی تین...
  4. محمد یعقوب آسی

    حسیؓن عالی شان ہیں، حسیؓن پاسبان ہیں

    مصرعِ اولیٰ میں لفظ "پڑے" پر جناب الف عین اور جناب مخمور کے تحفظات میرے نزدیک بالکل بجا ہیں۔
  5. محمد یعقوب آسی

    حسیؓن عالی شان ہیں، حسیؓن پاسبان ہیں

    منقبت، سلام، نعت ان سب کے لئے ایک بہت موزوں لفظ ہے: مدح مدح نگاری میں اول اہمیت ہے ممدوح کا مقام اور وقار؛ ایک شاعر اپنے ممدوح کو کس مقام پر دیکھتا ہے اور اپنے قارئین کو دکھانا چاہتا ہے، یہ نکتہ بہت اہم ہے۔ مدح میں شعر کو بالترجیح ارفع اور اعلیٰ ہونا چاہئے؛ نہ صرف فکری اور نظری سطح پر بلکہ...
  6. محمد یعقوب آسی

    حسیؓن عالی شان ہیں، حسیؓن پاسبان ہیں

    سلام، منقبت، ہدیہ، نعت؛ اس نوع کی شاعری میں سب سے اہم عنصر شاعر کے عقائد اور عقیدت کا عنصر ہے۔ قاری اور ناقد کا نکتہء نظر مختلف بھی ہو سکتا ہے، اور موافق بھی؛ سو، بات بہت سنبھل کر کرنی پڑتی ہے کہ عقیدے اور عقیدت میں جذباتی ہونا، یا جذباتی ہو جانا بالکل فطری عمل ہے۔ اس لئے یہ فقیر ایسی تحریروں پر...
  7. محمد یعقوب آسی

    ۔۔۔ غیر حاضری یوں ہوئی کہ پاس ورڈ کھو گیا تھا، کہیں سے ڈھونڈ ہی لیا آخر۔

    ۔۔۔ غیر حاضری یوں ہوئی کہ پاس ورڈ کھو گیا تھا، کہیں سے ڈھونڈ ہی لیا آخر۔
  8. محمد یعقوب آسی

    حسیؓن عالی شان ہیں، حسیؓن پاسبان ہیں

    بعد میں حاضر ہوتا ہوں۔
  9. محمد یعقوب آسی

    چنچل سا

    لَے، سُر، وَزن، بَحر ۔۔۔ جو نام بھی آپ اس کو دے لیجئے ۔۔۔ اس کا ادراک انسان کے اندر کہیں ہوتا ہے۔ اس کو پیدا نہیں کیا جا سکتا، سنوارا نکھارا جا سکتا ہے۔ شعر کے باقی تقاضے اور لوازمات بعد کی بات ہے۔
  10. محمد یعقوب آسی

    گم صم کوئی بیٹھا ہے اسے ایک نظر دیکھ

    مناسب ہے، مزید گفتگو بعد میں ان شاء اللہ۔
  11. محمد یعقوب آسی

    کون کم بخت نہ اس حال میں مدہوش رہے

    ۔۔۔۔۔۔ بہت بہتر ہو گئی، مزید توجہ دیجئے گا مگر دو چار مہینے بعد۔
  12. محمد یعقوب آسی

    ایک Child کی Prayer

    عینی کا سب سے بڑا مسئلہ ڈارک نیس ہے۔
  13. محمد یعقوب آسی

    کون کم بخت نہ اس حال میں مدہوش رہے

    گرم والا مصرعہ صاحبِ غزل نے نکال دیا، اچھا کیا۔ "گرم" وتد مفروق کی سند میں غالب ایک شعر: تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے دیکھنے ہم بھی گئے پر وہ تماشا نہ ہوا اقبال نے بھی اس کی پیروی کی ہے: نرم دمِ گفتگو، گرم دمِ جستجو رزم ہو کہ بزم ہو، پاک دل پاک باز (عبارت کی توثیق کر لیجئے گا)۔
  14. محمد یعقوب آسی

    کون کم بخت نہ اس حال میں مدہوش رہے

    دیکھتے کیا ہو یوں مخمور نگاہوں سے ہمیں کبھی ہم بھی تھے رضؔا رندِ بلانوش رہے نہیں بھائی! اس شعر کو تو پھر سے کہئے۔ ایک اہم بات یہاں بھی۔ تخلص کو مسئلہ نہ بنائیے گا کبھی، نہیں بھی آتا تو کیا ہے! غزل تو آپ ہی کی ہے نا! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  15. محمد یعقوب آسی

    کون کم بخت نہ اس حال میں مدہوش رہے

    زندگی بیت گئی جن سے وفائیں کرتے دوست اپنے وہی احسان فراموش رہے چل جائے گا۔ ضبط کا جام چھلکنے کو ہے بے تاب بہت عافیت اُس کی اِسی میں ہے کہ خاموش رہے جام تو بے تاب نہیں ہوا کرتا، نہ بھرنے کو نہ چھلکنے کو۔ یوں کہہ لیجئے کہ ضبط کا جام چھلکنے کو ہے۔ عافیت کس کی؟ محبوب کی؟ پھر تو بھائی یہ انداز بہت...
  16. محمد یعقوب آسی

    کون کم بخت نہ اس حال میں مدہوش رہے

    وائے قسمت کہ ہمیں ہجر سے فرصت نہ ملی راحتِ وصل سے اکثر ہی سُبکدوش رہے پہلا مصرع بہت جان دار اور شان دار ہے۔ دوسرے مصرعے میں کچھ مسائل ہیں۔ اکثر کے ساتھ ہی کا استعمال؛ میں اس کو پاسنگ کہا کرتا ہوں، وزن پورا کرنے کو ایک ننھا سا باٹ ڈال دیا۔ اس سے حتی الامکان گریز کیجئے۔ سبک دوش رہنا، کہاں تک درست...
  17. محمد یعقوب آسی

    کون کم بخت نہ اس حال میں مدہوش رہے

    کیف لائیں کہاں سے ہم وہ سرِ بزمِ سرور اب نہ ساقی رہا ویسا نہ وہ مے نوش رہے "کہاں" اخفاء کے جواز کے باوجود یہاں ثقالت کا احساس ہوتا ہے۔ محمد خلیل الرحمٰن کی رائے پر توجہ دیجئے گا۔ آپ یوں بھی کر سکتے ہیں: کیف ہم لائیں کہاں سے کہ سرِ بزمِ سرور نہ وہ ساقی رہا ویسا نہ وہ مے نوش رہے بہ این ہمہ کہ...
  18. محمد یعقوب آسی

    کون کم بخت نہ اس حال میں مدہوش رہے

    بند ہو جائیں سبھی زیست کی راہیں لیکن آپ کا ہم پہ کُھلا حلقہِ آغوش رہے حلقہ ہے تو پھر بانہوں کا ہو گا، آغوش کو حجلہ تو کہا جا سکتا ہے حلقہ نہیں۔ زیست کی "راہیں" کیا ہوئیں پھر؟ مراعات النظیر کو بہتر کر لیجئے تو اچھا ہے۔
  19. محمد یعقوب آسی

    کون کم بخت نہ اس حال میں مدہوش رہے

    روبرو یوں ہی جو بیٹھا وہ سِتم کوش رہے کون کم بخت اُسے دیکھ کے ذی ہوش رہے نہیں بھائی! ذی ہوش ایک مستقل قدر ہے جیسے ذی وقار، ذی فہم، ذی شان۔ آپ کا شعر یہ کہنا چاہ رہا ہے کون ہوش میں رہے؛ یہ قدر نہیں کیفیت ہے۔ حسرت موہانی نے کیا اچھا باندھا ہے: رہا کرتے ہیں قیدِ ہوش میں اے وائے ناکامی وہ دشتِ خود...
Top