دُخترِ ختمِ الرسل جانِ پیمبر فاطمہ
اے وقارِ بُو ترابی، شانِ حیدر فاطمہ
رُوح کی تشنہ لبی کو آب کوثر ، فاطمہ
سجدہ گاہِ اہلِ ایماں، آپ کا در فاطمہ
لُٹ رہا تھا کربلا میں آپ کا گھر، فاطمہ
آپ نے دیکھا ہے محشر، قبلِ محشر، فاطمہ
آپ کی نسبت ہوئی ہم کو میسّر ، فاطمہ
آپ کی مدحت ہوئی اپنا مقدر،...
تابش بھائی میرا کہنے کا مطلب یہ تھا اصل سائٹ پر تصحیح کروا دیں۔۔۔میں تو یہا ں کردوں کوئی حرج بھی نہیں۔۔۔۔لیکن اس کی تفشیش ضروری ہے آیا کہ شاعر نے یہی لفظ استعمال کیا ہے یا پھر ۔۔اصل لفظ ترسے ہے جو ٹائپنگ میں غلط ہو گیا۔۔کیا خیال ہے۔۔
کاش آپ اسے جانتے ہوتے تو مجھے شاباش ہی نہیں مبارکوں کے دس پندرہ ٹرک روانہ کردیتے۔۔۔کوئی فرد بھی ایسا نہیں ہے جو اس کی خوبیوں کا معترف نہ ہو۔۔۔تو پھر میں کیوں نہ اس پے اپنا سب کچھ وار دوں۔۔۔۔
آیا نہ ہوگا اس طرح رنگ و شباب ریت پر
گُلشنِ فاطمہ کے تھے سارے گُلاب ریت پر
جانِ بتول کے سِوا کوئی نہیں کھِلا سکا
قطرہ ٔ آب کے بغیر اتنے گُلاب ریت پر
ترسے حُسین آب کو میں جو کہوں تو بے ادب
لمسِ لبِ حُسین کو تَرسا ہے آب ریت پر
عشق میں کیا لُٹایئے عشق میں کیا بچا ئیے
آلِ نبی نے لکھ دیا سارا...
واللہ میں آپ سے دلی محبت رکھتا ہوں ۔۔۔اللہ آپ کو سلامت رکھے آمین۔۔
اور استاد محترم آپ نے ہمیں کھلونوں سے تشبیہ دے ڈالی۔۔۔۔جیتے جاگتے ہم انسان ہیں۔۔واللہ آپ کی باتیں بہت خوبصورت ہوتی ہیں ۔۔۔بہت اچھے لگے آپ کے اشعار ۔۔۔خوش رہیں بہت دعائیں۔۔