دھاگہ اِدھر اُدھر نہیں ہوتا بلکہ اس کی ایسی تیسی ہوجاتی ہے۔ نیا آنے والا بےچارہ دھاگے کا عنوان پڑھ کر پتا نہیں کیا کیا ارمان اور خواہشیں لے کر آتا ہے اور دھاگہ دیکھ کر اس کے دماغ کا دہی بن جاتا ہے۔ میں خود کئی دھاگوں میں پہنچ کر بےہوش ہوتے ہوتے بچا ہوں! ;)