وفا کی آخری منزل بھی آ رہی ہے قریب
جو اس جگہ بھی نہ تُو مل سکے تو میرے نصیب
فغانِ حق و صداقت کا مرحلہ ہے عجیب
دبے تو بند و سلاسل اُٹھے تو دار و صلیب
ترے خیال کا مسکن چمن چمن کا سفر
مری وفا کا نشیمن فقط دیارِ حبیب
نظر سے بچ کے ملے ہیں وہ بارہا مجھ سے
ہزار بار ہوا ہے یہ دل نظر کا رقیب
الجھ...