غزل
دل پہ ہو اختیار نا ممکن
اور ہو انتظار نا ممکن
باغ میں وہ کبھی نہیں آئے
اور آئے بہار نا ممکن
صرف دھوکے ملے ہیں الفت میں
پیار پر اعتبار نا ممکن
تجھ کو اپنا بنا کر چھوڑوں گا
مان لوں گا میں ہار نا ممکن
حوصلہ ہو تو کیا نہیں ہوتا
کس کو کہتے ہیں یار ناممکن
رو رہا ہوں میں أپنی قسمت پر
تو بھی...