ساتھ میں ان صاحب کے دو سوالات بھی ہیں۔
اول، جس طرح غزل کا ہر شعر اپنے اندر الگ مضمون رکھتا ہے، کیا اسی طرح ایک شعر کے ہر دو مصرعے جدا مضمون بیان کرسکتے ہیں؟
دوم، لفظ "شہد" بر وزن فعل (ع ساکن) استعمال ہوتا ہے۔ کیا اسے بروزن فَعَل استعمال کیا جاسکتا ہے؟
اس میں "شیریں عسل" کے بجائے "میٹھا شہد"...