نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سلیم خان اوّل کی ایک بیت: بدروز گر شدم چه شکایت کنم ز بخت روزِ خوشی مرا چه کنم چون خدا نداد (سلطان سلیم خان اول) اگرچہ میں بدبخت و بدحال ہو گیا، میں بخت کے باعث کیا شکایت کروں؟۔۔۔ میں کیا کروں جب خدا نے مجھ کو کوئی روزِ خوش و خوب نہ دیا۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سلیم خان اوّل کی ایک بیت: آن کس که حُسن داد تُرا و وفا نداد اندوه و درد داد مرا و دوا نداد (سلطان سلیم خان اول) جس ذات نے تم کو حُسن دیا، اور وفا نہ دی۔۔۔ اُس نے مجھ کو غم و درد دیا، اور دوا نہ دی۔
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دِل‌برا، یۆزۆنۆ گؤرسه‌م ماهِ تابانېم دئره‌م بۏیونو گؤرگه‌ج بودور سرْوِ خرامانېم دئره‌م (شاه اسماعیل صفوی 'خطایی') اے دلبر! اگر میں تمہارا چہرہ دیکھوں تو میں "میرا ماہِ تاباں" کہتا ہوں۔۔۔ تمہارے قد کو دیکھتے ہی میں "یہ ہے میرا سروِ خِراماں" کہتا ہوں۔ Dilbəra, yüzünü görsəm mahi-tabanım derəm...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری گاہ در جان گہ درونِ دیدہ منزل می‌کنی - سلطان سلیم خان اول عثمانی

    گاه در جان گه درونِ دیده منزل می‌کنی بهرِ معموریِ جانم غارتِ دل می‌کنی خود همی‌دانی که کس را تابِ دیدارِ تو نیست پرده‌ای پیشِ رُخت بهرِ چه حایل می‌کنی خاکِ راهِ آن سهی‌قد شو بِیا ای آفتاب سال و مه زین هرزه‌گردی‌ها چه حاصل می‌کنی گر کمانِ ابروان این است و تیرِ غمزه این هر که پیش آید به قتلش زود...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سلیم خان اوّل کی ایک بیت: گُویی از سودایِ زُلف و کاکُلِ او وارَهم ای سلیمی گاه گاهی فکرِ باطل می‌کنی (سلطان سلیم خان اول) تم کہتے ہو کہ "میں اُس کے زُلف و کاکُل کے عشق و جُنون سے رَہا و خَلاص ہو جاؤں!"۔۔۔ اے 'سلیمی'! تم بعض اوقات فکرِ باطل کرتے ہو۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سلیم خان اوّل کی ایک بیت: گر کمانِ ابروان این است و تیرِ غمزه این هر که پیش آید به قتلش زود قایل می‌کنی (سلطان سلیم خان اول) اگر [تمہارے] ابروؤں کی کمان اور [تمہارے] غمزے کا تیر ایسا ہے تو جو بھی شخص تمہارے پیش میں آئے، تُم جَلد اُس کو قتل پر راضی کر لو گے۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سلیم خان اوّل کی ایک بیت: گاه در جان گه درونِ دیده منزل می‌کنی بهرِ معموریِ جانم غارتِ دل می‌کنی (سلطان سلیم خان اول) تم گاہے جان میں اور گاہے چشم کے اندر مسکن کرتے ہو۔۔۔ تم میری جان کی معموری و آبادی کے لیے دل کو غارت کرتے ہو۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری تا خرقہ و سجادہ‌ام ارزد درمی چند - سلطان سلیم خان اول عثمانی

    ایک نُسخے میں اِس مصرعے کا یہ متن نظر آیا ہے: گر خاطِرت از دور بِبیند الَمی چند اگر تمہارا قلب و ذہن دُور سے چند آلام دیکھے اگر اِس بیت کے مصرعِ ثانی کا متن یہی ہے تو یہ میری نظر میں فصاحت و بلاغت سے عاری ہے، اور اِس کے مفہوم کو میں بخوبی فہم نہیں کر پایا ہوں۔ پس نوشت: ممکن ہے کہ مصرعے کا اصلی...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری تا خرقہ و سجادہ‌ام ارزد درمی چند - سلطان سلیم خان اول عثمانی

    تا خِرقه و سجّاده‌ام ارزَد دِرَمی چند خواهم طرفِ میکده رفتن قدمی چند درکَش قدَحی چند و فلک را عدم انگار در خاطِرت از دُور بِبینی الَمی چند در گُلشنِ دَوران همه در دَورِ قدَح کن چون نرگسِ آزاده چو یابی دِرَمی چند هم‌دم به‌جز از باده مسازید حریفان از عُمرِ گران‌مایه چو باقی‌ست دمی چند حالِ دلِ...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سلیم خان اوّل کی ایک بیت: هم‌دم به‌جز از باده مسازید حریفان از عُمرِ گران‌مایه چو باقی‌ست دمی چند (سلطان سلیم خان اول) اے ندیمو! جب عُمرِ گراں مایہ کے چند دم باقی ہیں تو شراب کے بجُز کسی کو ہمدم مت بنائیے۔
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سلیم خان اوّل کی ایک بیت: در گُلشنِ دَوران همه در دَورِ قدَح کن چون نرگسِ آزاده چو یابی دِرَمی چند (سلطان سلیم خان اول) اگر تم کو نرگسِ آزاد کی طرح چند دِرہم مِل جائیں تو گُلشنِ دَوراں میں [اُن] سب کو کاسۂ [شراب] کی گردِش کے لیے [خرچ] کر دو۔
  12. حسان خان

    سُنّیوں کا عُثمانی خلیفہ «سلطان سلیم اول» فارسی کا شاعر تھا، جبکہ ایران کو شیعی کرنے والا «شاہ...

    سُنّیوں کا عُثمانی خلیفہ «سلطان سلیم اول» فارسی کا شاعر تھا، جبکہ ایران کو شیعی کرنے والا «شاہ اسماعیل صفوی» تُرکی میں شاعری کرتا تھا۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سلیم خان اوّل کی ایک بیت: درکَش قدَحی چند و فلک را عدم انگار در خاطِرت از دُور بِبینی الَمی چند (سلطان سلیم خان اول) [اگر] تم اپنے قلب و ذہن میں دُور سے چند آلام دیکھو [تو] چند کاسۂ [شراب] نوش کرو اور فلک کو معدوم سمجھو۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سلیم خان اوّل کی ایک بیت: تا خِرقه و سجّاده‌ام ارزَد دِرَمی چند خواهم طرفِ میکده رفتن قدمی چند (سلطان سلیم خان اول) جب تک میرا خِرقہ و سجّادہ چند دِرہم قیمت رکھتا ہے، میں میکدے کی طرف چند قدم جانا چاہتا ہوں۔
  15. حسان خان

    میں اِس بارے میں ایک تفصیلی تحریر لکھ چکا ہوں...

    میں اِس بارے میں ایک تفصیلی تحریر لکھ چکا ہوں: https://www.urduweb.org/mehfil/threads/%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D9%8F%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%8C%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D8%9F.102019/
  16. حسان خان

    کلاسیکی اردو سے کئی چنداں زیادہ کلاسیکی تُرکی فارسی کے ساتھ مخلوط اور متاثر تھی۔ تُرکی، فارسی کی...

    کلاسیکی اردو سے کئی چنداں زیادہ کلاسیکی تُرکی فارسی کے ساتھ مخلوط اور متاثر تھی۔ تُرکی، فارسی کی رضاعی دُختر ہے۔ ادبیاتِ فارسی کے مُحب ہونے کے باعث مجھے تُرکی ادبیات میں کسی قسم کی بیگانگی اور اجنبیت معلوم نہیں ہوتی۔
  17. حسان خان

    زبانِ تُرکی کی جانب مجھ کو فارسی ہی نے مائل کیا تھا، کیونکہ فارسی زبان نے گذشتہ ہزار سالوں میں...

    زبانِ تُرکی کی جانب مجھ کو فارسی ہی نے مائل کیا تھا، کیونکہ فارسی زبان نے گذشتہ ہزار سالوں میں سب سے زیادہ متاثر کلاسیکی تُرکی کو کیا ہے، اور کلاسیکی تُرکی زبان و ادب کُلّی طور پر فارسی زبان و ادبیات ہی کا پیرَو رہا ہے۔
  18. حسان خان

    زبانِ تُرکی سے بھی مجھ کو اُلفت ہے کیونکہ: مجھے کلاسیکی تُرکی شاعری اور تُرکی موسیقی پسند ہے،...

    زبانِ تُرکی سے بھی مجھ کو اُلفت ہے کیونکہ: مجھے کلاسیکی تُرکی شاعری اور تُرکی موسیقی پسند ہے، اور دیارِ آذربائجان سے مجھ کو بے حد اُنس ہے، اور یہ زبان میرے کانوں کو خوش صدا معلوم ہوتی ہے۔
  19. حسان خان

    شکریہ، برادر۔ آپ کو بھی سلام کہ آپ فارسی زبان و شاعری کے مُحِب ہیں۔

    شکریہ، برادر۔ آپ کو بھی سلام کہ آپ فارسی زبان و شاعری کے مُحِب ہیں۔
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نظامی گنجوی کی ایک فارسی نعتیہ بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: فئیضیندن یاردېم دیله‌ر گۆنه‌شین نور قایناغې، آیې مئعراج گئجه‌سی شاققالادې بارماغې. (مترجم: خلیل رضا اولوتۆرک) خورشید کا منبعِ نُور اُن کے فیض سے مدد آرزو کرتا ہے ماہ کو شبِ معراج اُن کی انگُشت نے دو نِیم کر دیا Feyzindən yardım dilər...
Top