ہر مصیبت میں کوئی نہ کوئی "رحمت" بھی چھپی ہوتی ہے خاص طور پر بزنس مینوں کے لیے، خدمت خلق بھی ہو جاتی ہے اور دام بھی مل جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر کچھ ہفتے قبل مشہور کرکٹر شین وارن نے اپنی شراب بنانے والی فیکٹری کو سینی ٹائزر بنانے والی فیکٹری میں تبدیل کر دیا تھا!
اس چارٹ کو دیکھ کر ایک بار تو پیروں تلے سے زمین نکل گئی کہ خاکم بدہن رات رات میں دنیا میں 10 ملین کیسز ہو گئے۔ پھر علم ہوا کہ ہندسوں کا "دیسی " استعمال کیا گیا ہے! :)
واقعی ان دونوں ٹرمز میں الجھاؤ ہے،
شرح اموات مطلب کل کیسز میں سے کتنے فوت ہوئے یعنی اس چارٹ کے مطابق 2458 کیسز میں 35 فوت ہوئے تو شرح اموات 1.42 فیصد۔
ڈیتھ ریشو کا یہاں جو مطلب لیا ہے وہ یہ ہے کہ کل ختم شدہ "کلوزڈ" کیسز میں کتنے بچ گئے اور کتنے فوت گئے یعنی 161 ختم ہونے کیسز میں 35 فوت ہوئے...
مد والے الف یعنی آ میں دو الف ہوتے ہیں، پہلا متحرک اور دوسرا ساکن اور اس دوسرے ساکن الف کے ساتھ میم ساکن یعنی موقوف ہے۔ اسی طرح لفظ یار میں الف ساکن کے ساتھ رے موقوف۔