اچھے اشعار ہیں تابش بھائی ! بہت خوب! اچھے اصلاحی مضامین باندھے ہیں ۔ اللہ کرے یہ کوشش مقبول ہو۔
شجر کی جگہ جب سے لی ہے حجر نے
اب آنگن سے چڑیوں کی چہکار گم ہے
اس شعر کو دیکھ لیجئے ۔ پہلے مصرع میں جب سے لکھنےکے بعد دوسرے میں "اب" بے محل ہے۔ دوسرے مصرع میں "تب سے" تو آسکتا ہے لیکن اب نہیں ۔ اب...
معزز خواتین ! آپ کا بہت بہت بہت بہت شکریہ! لیکن اس قدر تعریف و تحسین سے کام مت لیجئے ۔ آپ کو معلوم نہیں کہ شاعر لوگ پھول کر کُپّا ہوجاتے ہیں ۔ نئی شیروانی بہت مہنگی سِلتی ہے آج کل ۔
ریحان بھائی ، ان مشتبہ الفاظ میں اصل مسئلہ اعراب نہ لگانے ہی سے پیدا ہوتا ہے ۔ لفظ کے درمیان میں آنے والے نون غنہ کے لئے اُلٹے قوس کی علامت کی تجویز بہت پرانی ہے لیکن بہت کم لوگ استعمال کرتے ہیں ۔ پرانی لغات تو خیر بہت پہلےہاتھ سے کتابت کی گئی تھیں لیکن ڈیجیٹل لغت میں بھی اس علامت کا کوئی اہتمام...
آپ بالکل درست کہہ رہے ہیں اور عملی طور پر تو میرا مؤقف بھی یہی ہے ۔ لیکن آپ جانتے ہی ہیں کہ زبان آبِ رواں ہے اور اپنا راستہ خود بنالیتی ہے ۔ ہم سب لوگ اس قسم کی لسانی بے راہ روی کے آگے بند باندھنے کی کوششیں تو کر رہے ہیں لیکن جس طریقے سے اردو پھیل رہی ہے اور جس نہج پر جارہی ہے عین ممکن ہے کہ ایک...
ابو ہاشم صاحب ایسا نہیں ہے ۔ پرانی کتب میں دونوں یا کو ایک ہی صورت میں لکھا جاتا تھا جیسا کہ میں نے اوپر ایک مراسلے میں ذکر کیا ۔
ثبوت کے لیےاس مراسلے میں یہ تصویر دیکھئے ۔ اور کتابت کے اس مسئلے کی مزید تفصیل کے لئے یہ مراسلہ دیکھئے ۔
امجد صاحب نے جس شکل کے بارے میں پوچھا ہے وہ کسی خطاط کی...
ریحان بھائی ، عربی میں موم کے لئے شمع (فاع) اور موم بتی کے لئے شمعۃ (فعلن) استعمال ہوتے ہیں ۔ لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہمارے لئے تو دلیل یہ ہے کہ اہلِ اردو نے شمع کو کس طرح استعمال کیا ہے ۔ اردو لفظ پر عربی کا اصول نہیں لگے گا۔ اردو میں شمع موم بتی کے معنوں میں مستعمل ہے اور اس کا وزن...
راحل بھائی ، کراچی میں اردو زبان اور تلفظ خالص نہیں رہے ۔ ہر میٹروپولٹن کی طرح کئی زبانوں کا ایک مکسچر بن گیا ہے ۔ میرا خیال ہے کہ یائے معروف کے ساتھ مینھ کا تلفظ شاید سرائیکی یا پنجابی میں ہوتا ہے اور اب ہر جگہ پھیل گیا ہے ۔ میڈیا کا بھی کوئی کردار ہوگا اس میں شاید۔ اردو صوتی لغت سے کچھ...
(بمعہ غزل کی صورت میں اردو ترجمہ)
اب اس کا ترجمہ کون کرے گا بھائی؟!
شاعر کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اس قسم کی نثر لکھے اور نہ ہی اس کو اجازت ہے ۔ خورشید صاحب کچھ خیال کیجئے ۔
ٹیگ کرنے کا بہت شکریہ! میری سمجھ میں تو کچھ بھی نہیں آیا کہ کس سلسلے میں مدد درکار ہے ۔ وضاحت فرمائیے گا ۔
اللہ کریم آپ کی مدد فرمائے، ہر مشکل کو دور فرمائے ۔ ہر مرض سے شفائے کاملہ عاجلہ عطا فرمائے ۔ تمام دوستوں کو اپنی امان میں رکھے! آمین ۔
شمع کو تمام معتبر اردو لغات نے بر وزن فاع ہی درج کیا ہے ۔ سید احمد دہلوی نے فرہنگ میں جو اشعار سند میں لکھے ہیں ان سب میں شمع بروزن فاع ہے ۔ نیز سید صاحب نے تو یہ وضاحت بھی درج کی ہے: "یہ فقط عربی میں بہ فتح اول و دوم موم کے معنی میں آتا ہے ۔ مگر اختلاطِ عرب و عجم وغیرہٗ سے بہ سکون ثانی مستعل...
امجد صاحب ، اس آنلائن لغت میں ٹائپنگ کی تو بے تحاشہ اغلاط ہیں ۔ شاید ہی کوئی اندراج غلطی سے خالی ہو ۔ اگر لفظ میں غلطی نہیں ہے تو اسناد اور حوالہ جات میں متعدد ٹائپو ہوتے ہیں اور اکثر مضحکہ خیز ہوتے ہیں۔ یوں لگتا ہے کہ لغت ٹائپ کروانے کے بعد اس کی پروف خوانی سرے سے کی ہی نہیں گئی اور اسے یونہی...
عاطف بھائی ، مجھے تو امجد علی چیمہ صاحب والے ربط پر بھی "مِیں" برسنا ہی سنائی دے رہا تھا ۔ اب آپ کے مراسلے کے بعد دوبارہ جاکر اس کی تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ ڈیسک ٹاپ پر مینہ کی فہرست کا جو ربط کھلتا ہے اس کےشروع میں مینہ برسنا دو دفعہ لکھا ہوا ہے اور اس کے بعد مینہ کے دیگر محاورات لکھے ہوئے ہیں...
لگ رہا ہے کہ ہم لوگ شاید املا اور تلفظ کے دو الگ الگ معاملات کو خلط ملط کررہے ہیں۔ مینہ اور مینھ دونوں املا رائج رہے ہیں اور اسی لئے دونوں بجا طور پر لغت میں موجود ہیں۔ اگرچہ معیاری املا مینھ ہونا چاہئے۔ بالکل ایسے ہی جیسے ایک لفظ کے چار املا مونہہ، مونھ، منہ اور منھ ملتے ہیں ۔ ان تمام الفاظ...
راحل بھائی ، ممکن ہے ایسا ہی ہو ۔ لیکن لفظ کے آگے یہ وضاحت تو کی جانی چاہیئے کہ یہ غلط العام ہے یا فصیح ۔ ورنہ لغت کا پھر کیا فائدہ۔ ایسے تو طالب علم کے گمراہ ہونے کا خدشہ ہے۔
عاطف بھائی ، سن کر ہی جواب دیا تھا ۔ خاتون اس لفظ میں یا کو یائے معروف پڑھ رہی ہیں ۔ مینہ کو بروزن چِیں پڑھا ہے جبکہ یہاں آواز یائے معروف کی نہیں بلکہ یائے مجہول کے قریب کی ہے ۔