نتائج تلاش

  1. حسان خان

    مستونگ: زائرین کی بسوں کے قریب خودکش دھماکا، 19 افراد جاں بحق

    پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے مستونگ میں زائرین کی بسوں کو ایک کار بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا ہے اور اس دھماکے کے نتیجے میں انیس افراد ہلاک اور پچیس زخمی ہوگئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق شیعہ مسلک سے ہے۔ بلوچستان کے سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے بی بی سی اردو کو بتایا...
  2. حسان خان

    واصف بحضورِ اقبال

    السلام اے ملتِ اسلامیہ کے جاں نثار السلام اے پیرِ رومی کے مریدِ باوقار وہ تصور جو تجھے رکھتا تھا پیہم بے قرار اس تصور کا کیا ہے کس نے دامن تار تار رنگ و بو میں اڑ گئی ہے اس چمن کی آبرو جس چمن میں تھی ترے نغمات سے فصلِ بہار آرزو کا مدعا کیا تھا؟ شکستِ آرزو؟ کارواں کو کیا ہوا حاصل بجز گرد و...
  3. حسان خان

    واصف قائدِ اعظم

    آ دیکھ ذرا رنگِ چمن قائدِ اعظم بے رنگ ہوئے سرو و سمن قائدِ اعظم تنظیم و اخوت ہے نہ اب عزم و یقیں ہے ہم بھول گئے عہدِ کہن قائدِ اعظم گلشن کی تباہی کا سماں پیشِ نظر ہے اڑتے ہیں یہاں زاغ و زغن قائدِ اعظم بخشا تھا جسے تو نے اجالوں کا لبادہ اس قوم نے اوڑھا ہے کفن قائدِ اعظم پاکیزہ سیاست نہ...
  4. حسان خان

    جوش وطن

    میں تمام نوعِ انسانی کو ایک خاندان سمجھتا ہوں اور دیکھنا چاہتا ہوں، وطنیت کے اُس ناپاک تخیل کو جو خودغرضی، تنگ نظری، منافرت اور ابنِ آدم کی تقسیم چاہتا ہے انتہائی حقارت کی نظر سے دیکھتا ہوں لیکن اس قدر وطنیت میرا ایمان ہے کہ اپنے گھر کو غاضبوں کے تسلط سے محفوظ رکھا جائے۔ (مصنف) اے وطن، پاک...
  5. حسان خان

    جوش پا چکا طاعت کی لذت، درد کے پہلو بھی دیکھ

    پا چکا طاعت کی لذت، درد کے پہلو بھی دیکھ شیخ! آ محراب سے باہر، خمِ ابرو بھی دیکھ کافرِ نعمت! ادا کر کچھ تو حقِّ چشم و گوش نغمۂ مطرب بھی سن، حُسنِ رخِ نیکو بھی دیکھ تا کجا طنبورۂ یزداں فریبِ خانقاہ؟ آ، کسی دن میکدے کا رقصِ ہاؤ ہو بھی دیکھ سر جھکانے ہی کو سمجھا ہے مآلِ زندگی؟ جن سے دل جھکتا...
  6. حسان خان

    جوش سرشار ہوں، سرشار ہے دنیا مرے آگے

    سرشار ہوں، سرشار ہے دنیا مرے آگے کونین ہے اک لرزشِ صہبا مرے آگے ہر نجم ہے اک عارضِ روشن مرے نزدیک ہر ذرّہ ہے اک دیدۂ بینا مرے آگے ہر جام ہے نظّارۂ کوثر مرے حق میں ہر گام ہے گل گشتِ مصلّیٰ مرے آگے ہر پھول ہے لعلِ شکر افشاں کی حکایت ہر غنچہ ہے اک حرفِ تمنا مرے آگے اک مضحکہ ہے پرسشِ عقبیٰ...
  7. حسان خان

    جوش گدازِ دل سے باطن کا تجلی زار ہو جانا

    گدازِ دل سے باطن کا تجلی زار ہو جانا محبت اصل میں ہے روح کا بیدار ہو جانا نویدِ عیش سے اے دل ذرا ہشیار ہو جانا کسی تازہ مصیبت کے لئے تیار ہو جانا وہ اُن کے دل میں شوقِ خود نمائی کا خیال آنا وہ ہر شے کا تبسم کے لئے تیار ہو جانا مزاجِ حُسن کو اب بھی نہ سمجھو تو قیامت ہے ہمارا اور وفا کے نام...
  8. حسان خان

    یوٹیوب کھل رہی ہے

    ابھی ابھی جیو نیوز پر یہ خبر دیکھی ہے کہ رحمن ملک نے ٹوئیٹر پر یوٹیوب کے دوبارہ کھولے جانے کا اعلان کر دیا ہے، اور آج رات کو باضابطہ اعلانیہ بھی جاری ہو جائے گا۔ رحمن ملک کا کہنا ہے کہ چونکہ ہر طبقے کی جانب سے یوٹیوب کھولے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا، اس لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔
  9. حسان خان

    جوش حسین ابنِ علی دنیا کو حیراں کر دیا تو نے

    حسین ابنِ علی دنیا کو حیراں کر دیا تو نے سرابِ تشنگی کو آبِ حیواں کر دیا تو نے نظر ڈالی تو ذروں کو جواہر میں بدل ڈالا قدم رکھا تو شعلوں کو گلستاں کر دیا تو نے تری کشتئ جاں کو غرق کرنے جب بڑھا طوفاں تو خود طوفاں کو غرقِ کشتئ جاں کر دیا تو نے ضمیرِ اہلِ وحشت اور ذاتِ اہلِ وحشت کو بہم پیچیدہ...
  10. حسان خان

    جوش پیغمبرِ اسلام

    نگاہِ فطرت کی ضو سے یوں تو ہر ایک ذرہ جھلک رہا ہے ہر ایک قوت ابھر رہی ہے، ہر ایک پودا پھبک رہا ہے دبے ہیں ذرات کی تہوں میں ہزار اسرار کے خزانے ازل سے آغوشِ خار و خس میں کھِلے ہیں پھولوں کے کارخانے ہوائے نشوونما کا جھونکا ہر اک چمن سے گذر رہا ہے ہر ایک خوشہ ہے محوِ زینت، ہر ایک شگوفہ سنور رہا...
  11. حسان خان

    جوش گردنِ انفس و عالم پہ ہے احسانِ حُسین

    ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ سایۂ دامانِ حسین ؟؟؟؟؟؟ سے ہوا چاک گریبانِ حسین سر اٹھاتا ہے جہاں فتنۂ باطل اب بھی نظر آتا ہے وہیں خنجرِ برّانِ حسین حلقۂ کثرتِ اعداء میں بپا ہے کہرام مرحبا اے سفرِ قلتِ یارانِ حسین صرف مسلم ہی نہیں بندۂ الطافِ عمیم گردنِ انفس و عالم پہ ہے احسانِ حسین اکبر اٹھ، اور اذاں...
  12. حسان خان

    جوش ہوشیار اے مردِ مومن ہوشیار

    خانقاہوں سے بچا دامن کہ یاں بہرِ شکار بیٹھے ہیں دبکے، کمیں گاہوں میں، نقلی دین دار ہوشیار اے مردِ مومن ہوشیار! زر بکف ہیں سادہ لوحی سے مریدانِ حقیر ہات پھیلائے ہوئے ہیں صوفیانِ ذی وقار ہوشیار اے مردِ مومن ہوشیار! دل کی آنکھیں بھی کھلی رکھتے ہوں اُن آنکھوں میں جو آہ ایسے اب کہاں ہیں عابدِ شب...
  13. حسان خان

    جوش عبادت

    عبادت کرتے ہیں جو لوگ جنت کی تمنا میں عبادت تو نہیں ہے اک طرح کی وہ 'تجارت' ہے جو ڈر کر نارِ دوزخ سے خدا کا نام لیتے ہیں عبادت کیا وہ خالی بزدلانہ ایک خدمت ہے مگر جب شکرِ نعمت میں جبیں جھکتی ہے بندے کی وہ 'سچی بندگی' ہے، اک شریفانہ اطاعت ہے (جوش ملیح آبادی)
  14. حسان خان

    جوش رعبِ حکومت

    اک فرنگی معمّر و بیمار سانس لینا بھی تھا جسے دشوار بید کو ٹیکتا چُرٹ سلگائے اِک طرف جا رہا تھا سر نہوڑائے سامنے سے مثالِ پیلِ دماں ہند کا آ رہا تھا ایک جواں رشکِ ارجُن، نمونۂ سہراب رُخ پر امواجِ عنفوانِ شباب دونوں آئے قریب جیسے ہی ہٹ گیا ڈر کے اک طرف ہندی خون رو، خون، اے دلِ محروم دیکھ...
  15. حسان خان

    جوش اذان

    افق سے سحر مسکرانے لگی مؤذن کی آواز آنے لگی یہ آواز ہرچند فرسودہ ہے جہاں سوز صدیوں سے آلودہ ہے مگر اس کی ہر سانس میں متصل دھڑکتا ہے اب تک محمد کا دل (جوش ملیح آبادی)
  16. حسان خان

    جوش وہ جوشِ خیرگی ہے، تماشا کہیں جسے

    وہ جوشِ خیرگی ہے، تماشا کہیں جسے بے پردہ یوں ہوئے ہو کہ پردا کہیں جسے اللہ ری خاکسارئ رندانِ بادہ خوار رشکِ غرورِ قیصر و کسریٰ کہیں جسے بجلی گری وہ دل پہ جگر تک اتر گئی اُس چرخِ ناز سے، قدِ بالا کہیں جسے زلفِ حیاتِ نوعِ بشر میں ہے آج تک وہ خَم، گناہِ آدم و حوّا کہیں جسے کتنی حقیقتوں سے...
  17. حسان خان

    جوش جنگل کی شاہزادی

    پیوست ہے جو دل میں، وہ تیر کھینچتا ہوں اک ریل کے سفر کی تصویر کھینچتا ہوں گاڑی میں گنگناتا مسرور جا رہا تھا اجمیر کی طرف سے جے پور جا رہا تھا تیزی سے جنگلوں میں یوں ریل جا رہی تھی لیلیٰ ستار اپنا گویا بجا رہی تھی خورشید چھپ رہا تھا رنگیں پہاڑیوں میں طاؤس پر سمیٹے بیٹھے تھے جھاڑیوں میں...
  18. حسان خان

    جوش مفلسوں کی عید

    اہلِ دوَل میں دھوم تھی روزِ سعید کی مفلس کے دل میں تھی نہ کرن بھی امید کی اتنے میں اور چرخ نے مٹی پلید کی بچے نے مسکرا کے خبر دی جو عید کی فرطِ محن سے نبض کی رفتار رک گئی ماں باپ کی نگاہ اٹھی، اور جھک گئی آنکھیں جھکیں کہ دستِ تہی پر نظر گئی بچے کے ولولوں کی دلوں تک خبر گئی زلفِ ثبات، غم کی ہوا...
  19. حسان خان

    سلامی نام پر حسنین کے لازم ہے مر جانا - منشی للتا پرشاد 'شاد' میرٹھی

    سلامی نام پر حسنین کے لازم ہے مر جانا کہ یہ مرنا بھی ہے دنیا میں زندہ نام کر جانا مزہ دیتا تھا میداں میں وہ حضرت کا بپھر جانا اُدھر منہ پھیرنا دشمن کا اور چہرہ اتر جانا رہے سب تشنہ لب لیکن نہ دشمن سے اماں مانگی اسے کہتے ہیں سر دینا، اسے کہتے ہیں مر جانا ہلا دیتا تھا سُکّانِ فلک کو شمر تو...
  20. حسان خان

    قائد اور اتاترک

    "Another great figure, a world figure, that has passed away is Mustafa Kemal Ataturk. His death has come as the greatest blow to the Muslim East. In Persia and Afghanistan, in Egypt and of course in Turkey, he demonstrated to the consternation of the rest of the world that Muslim Nations were...
Top