ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میرا ذاتی خیال ہے کہ شعر میں قدرے ابہام یا ذومعنویت برقرار رہنا چاہیے۔ دو ٹوک تو نثر ہوتی ہے۔ لیکن اگر قاری کے فہم کو بار بار جھنجھوڑنا پڑے اور پھر بھی مدعا تک رسائی نہ ہو، تو میں اسے شعری سقم ہی قرار دونگی۔ اگر معنی کی صحیح ترسیل نہیں ہو پا رہی تو یقینًا ابلاغ میں ہی کوئی...