شیفتہ خانماں خراب نہیں!
مصلحت کوش کامیاب نہیں!
ہے نہاں صفحۂ حیات و ممات
قدر کوئی کھلی کتاب نہیں
بخت سے ضوفشاں ہے بامِ زماں
مہر و انجم میں اتنی تاب نہیں
کچھ تو اخلاص میں کمی ہوگی
جو دعا ہوتی مستجاب نہیں
چھائی ہے اک فسردگی سرِ شام
کوئی بھی وجہِ اضطراب نہیں
پھر سے شبنم کنارِ مژگاں ہے...