نہ چُوڑی کی کَھن کَھن ، نہ پائل کی چَھن چَھن
نہ گجرا ،نہ مہندی ، نہ سُرمہ ، نہ اُبٹن
میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
جو ڈیوڑھی سے نکلی تو بچے کی چیخیں
وہ چُولھا ، وہ کپڑے، وہ برتن ، وہ فیڈر
وہ ماسی کی دیری، وہ جلدی میں بَڑ بَڑ
نہ دیکھا تھا خود کو، نہ تُم کو سُنا تھا
بس اسٹاپ پر اب کھڑی...