ہماری سادہ طبع کو شر سے یوں خار جیسے بلبل کو صیاد سے۔۔۔۔ ہوہوہوہوہوہو
دیوار گرائی جا رہی ہے۔۔۔ اب یہ بھی نہیں کہہ سکتے۔۔۔
ہوگا کسی دیوار کے سائے میں پڑا میر
کیا ربط محبت سے اس آرام طلب کو
اب کون لکھیں گا تشریحیں۔۔۔۔ ہائے نین۔۔۔ تو ہی ناداں تھا چند تشریحوں پر قناعت کر گیا۔۔۔۔ ورنہ محفل میں شاعر و شاعرات اور بھی تھے
ظہیر بھائی ۔۔۔ آپ کی دعاؤں نے دیوار ہی اٹھا دی۔۔۔