میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ایک چھوٹا سا ڈائنو سار ہوں اور ایک ویران راستے پر سر پرپٹ دوڑا چلا جا رہا ہوں۔ میرا راستہ بے آب و گیاہ ہے۔ یہاں نہ سبزہ ہے نہ پانی ، نہ آدم نہ آدم زاد (ویسے ڈائنو سار کا آدم سے کام بھی کیا ہے)۔ بس ذرا ذرا سے فاصلے پر کیکر کے درخت ہیں اور یہ درخت ایسے ہیں کہ ان کے...