نتائج تلاش

  1. حسان خان

    سلامی پی لیا جامِ شہادت شادماں ہو کر - منشی للتا پرشاد 'شاد' میرٹھی

    سلامی پی لیا جامِ شہادت شادماں ہو کر حسین ابنِ علی نے جان دی، جانِ جہاں ہو کر زمینِ کربلا نے غم دیا ہے آسماں ہو کر لبِ دریا جہاں پیاسے رہے سب نیم جاں ہو کر الٰہی! برق وش آہیں نکلتیں برچھیاں ہو کر فلک سے ٹوٹ پڑتیں، شمر پر پھر بجلیاں ہو کر بھلا حسنین، بِن× شیرِ خدا، دنیا میں کیوں رہتے خدا کے...
  2. حسان خان

    سلامی کٹ گئی کُل عمر اپنی وصفِ حیدر میں - منشی للتا پرشاد 'شاد' میرٹھی

    سلامی کٹ گئی کُل عمر اپنی وصفِ حیدر میں مرا دعویٰ ہے جنت پر، مرا حصہ ہے کوثر میں خدا نے جو ضیا بخشی نبی کے قلبِ اطہر میں وہی تھی ذاتِ حیدر میں، وہی سبطِ پیمبر میں ازل سے سیرِ باغِ خلد لکھی ہے مقدر میں ہمیشہ کوئے طیبہ کا رہا سودا مرے سر میں مجھے جینا بھی دوبھر ہے، مجھے مرنا بھی مشکل ہے...
  3. حسان خان

    جوش حُسنِ بیمار

    کیا غضب ہے حُسن کے بیمار ہونے کی ادا جیسے کچی نیند سے بیدار ہونے کی ادا انکسارِ حُسن، پلکوں کے جھپکنے میں نہاں نیم وا بیمار آنکھوں سے مروت سی عیاں جنبشِ مژگاں میں غلطاں سازِ غم کا زیر و بم خامشی میں پرفشاں ایفائے پیماں کی قسم احترامِ عشق کی رَو، دلنشیں آواز میں ایک پھیکے پن کا سناٹا دیارِ...
  4. حسان خان

    جوش طوفان کی آرزو

    پھر دل کو ہے جراحتِ پنہاں کی آرزو یعنی کسی کی جنبشِ مژگاں کی آرزو پھر چبھ رہے ہیں قلب میں غربت کے خار و خس پھر ہے وطن کے سنبل و ریحاں کی آرزو پھر ہے جمودِ شامِ بلا، وحشت آفریں پھر ہے طلوعِ صبحِ درخشاں کی آرزو پھر روح، شورِ زاغ و زغن سے ہے بے قرار پھر دل کو ہے خروشِ ہزاراں کی آرزو پھر ہے...
  5. حسان خان

    جوش ایک تمنا

    عیدِ گل ہو، اور ہجومِ ساقیانِ سیم ساق ایسی اک گردش بھی ہاں اے گنبدِ فیروزہ طاق یوں بساطِ عیش پر ہو چنگ و بربط کا خروش لحن میں تبدیل ہو جائے فغانِ اشتیاق اپنے اپنے طرز میں ہو، ہر شریکِ بادہ فرد اپنے اپنے رنگ میں ہو ہر حریفِ کیف طاق راگ کے شعلوں سے دنیا کو بنا دیں یوں رقیق زاہدوں کے آہنیں...
  6. حسان خان

    حضرت علی مرتضیٰ کے کلماتِ قصار (عثمانی ترکی + اردو ترجمہ)

    مجھے عثمانی ترکی میں لکھا چھوٹا سا رسالہ 'امثالِ علی کرم اللہ وجہہ' کے نام سے نظر آیا ہے جس میں حضرت علی رض کے پرحکمت مختصر جملے درج تھے۔ میں نے سوچا کہ ان جملوں کو محفل کی خدمت میں پیش کر دوں۔ اس سے دو مقصد پورے ہو جائیں گے۔ اول اس سے اہلِ محفل کو عثمانی ترکی کی نثر سے اور اردو سے اُس کی قربت...
  7. حسان خان

    قائداعظم اور کرسمس - امجد اسلام امجد

    25 دسمبر قائد اعظم کا یوم پیدائش بھی ہے اور ہمارے مسیحی بھائیوں کے عقیدے کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ظہور کا دن بھی گویا پاکستان کی مسیحی برادری کے لیے یہ ایک دوہری خوشی کا دن ہے بلکہ ایک لحاظ سے فقے‘ فرقے اور عقیدے کی تقسیم سے بالاتر ہر مسلمان کے لیے بھی یہ ایک خوشی کا دن ہے کہ حضرت...
  8. حسان خان

    جوش سورۂ رحمان

    اے فنا انجام انساں کب تجھے ہوش آئے گا تیرگی میں ٹھوکریں آخر کہاں تک کھائے گا اس تمرُّد کی روش سے بھی کبھی شرمائے گا کیا کرے گا سامنے سے جب حجاب اٹھ جائے گا کب تک آخر اپنے رب کی نعمتیں جھٹلائے گا سبز گہرے رنگ کی بیلیں چڑھی ہیں جابجا نرم شاخیں جھومتی ہیں، رقص کرتی ہے صبا پھل وہ شاخوں میں لگے ہیں...
  9. حسان خان

    جوش ملیح آبادی کے منتخب خطوط

    (مکتوب الیہ - بابا ذہین شاہ تاجی) ۲۰۸F شالی مار ۸ اسلام آباد ۱۵/۷/۷۲ حسب حالے نہ نوشتیم و شد ایامے چند پیر و مرشد۔ اب تک آپ کی خدمت میں بالقوۃ، دس بارہ خط لکھ چکا ہوں، اور آج، موانع پر قابو پا کر، بالفعل، پہلا خط روانہ کر رہا ہوں۔ کیا عرض کروں کن جھمیلوں میں رہا۔ خدا خدا کر کے، اب مکان ملا...
  10. حسان خان

    جنگ - لوئیگی پیرانڈیلو (اطالوی افسانہ)

    رات والی ایکسپریس ٹرین سے جو مسافر روم کے لیے چلے تھے انہیں صبح تک فیبریانو نامی ایک چھوٹے سے سٹیشن پر رکنا تھا۔ وہاں سے انہیں مرکزی لائن سے سُلمونا کو جوڑنے والی ایک چھوٹی، پرانے فیشن کی لوکل ٹرین سے آگے کے لیے اپنا سفر کرنا تھا۔ گرمی اور دھوئیں سے بھرے سیکنڈ کلاس ڈبے میں پانچ لوگوں نے رات...
  11. حسان خان

    فرقت میں مجھ کو کس کس آفت کا سامنا تھا - سید آلِ محمد نقوی 'گل'

    فرقت میں مجھ کو کس کس آفت کا سامنا تھا جاں مضطرب جدا تھی، دل مضطرب جدا تھا فرقت کی رات ہمدم یہ میرا مشغلہ تھا دل سینے میں تھا بیکل میں دل کو دیکھتا تھا طاعت گذارِ حق تھا کہنے کو تیرا عاشق دل میں تھی یاد تیری لب پر خدا خدا تھا ذرہ تھا جو زمیں کا تھا آفتاب مجھ کو اُس ماہرو کا نقشہ جب دل میں...
  12. حسان خان

    اے برقِ حسن تیرا ادنیٰ یہ شعبدہ تھا - فقیر اللہ میرٹھی 'شوق'

    اے برقِ حسن تیرا ادنیٰ یہ شعبدہ تھا موسیٰ پڑے تھے غش میں اور طور جل رہا تھا خود رفتگی نے ہم کو دنیا سے کھو دیا تھا اُس کی تلاش کیسی اپنا کسے پتا تھا جب دل ملے ہوئے تھے الفت میں بھی مزا تھا وہ مجھ کو ڈھونڈتے تھے میں ان کو ڈھونڈتا تھا تیری تلاش مجھ کو لے آئی میرے دل تک دیر و حرم میں تجھ کو...
  13. حسان خان

    عالم میں ہستِ مطلق شاہد بنا ہوا تھا - پنڈت امرناتھ مدن دہلوی 'ساحر'

    عالم میں ہستِ مطلق شاہد بنا ہوا تھا یہ طرفہ ماجرا تھا بیرنگِ ماسوا تھا جس دم نشانِ ہستی نورِ قِدم بنا تھا لاجنب و لاتغیر ایک جلوۂ بقا تھا شاہد علیم ہو کر بزمِ ازل میں آیا جو بے ہمہ ہمہ تھا، اب با ہمہ ہوا تھا واحد ہوا مثنّی ذات و صفات بن کر وہ جلوہ تھا سکوں کا یہ اضطراب کا تھا تھا علمِ...
  14. حسان خان

    دنیا کے مخمصوں سے کب اس کو واسطہ تھا - سید جرار حیدر زیدی 'جوہر'

    دنیا کے مخمصوں سے کب اس کو واسطہ تھا نا آشنا تھا سب سے جو تیرا آشنا تھا ناوک میں اس کے کوئی کیا جانے کیا مزا تھا ہر زخمِ دل سے پیدا اک شورِ مرحبا تھا کس کس ادا سے ظالم مقتل میں آ رہا تھا تیور چڑھے ہوئے تھے خنجر تُلا ہوا تھا کل میکدے میں اس کی رندوں سے خوب ہوتی اچھا ہوا جو زاہد غصے کو پی...
  15. حسان خان

    مدھوشالہ - ہری ونش رائے بچن

    مشہور بھارتی اداکار امیتابھ بچن کے والد ہری ونش رائے بچن (۱۹۰۷-۲۰۰۳) کو ہندی زبان کا بہت بڑا شاعر مانا جاتا ہے۔ خاص طور پر ان کی کتاب مدھوشالہ ہندی شاعری کی سب سے زیادہ پڑھے جانی والی کتاب مانی جاتی ہے۔ ہری ونش رائے کا تعلق کایستھ ذات سے تھا، اور کایستھ ہندوؤں میں پچھلی صدی کے ابتدائی دور تک...
  16. حسان خان

    ملبے کا مالک - موہن راکیش (ہندی افسانہ)

    ساڑھے سات سال کے بعد وہ لوگ لاہور سے امرتسر آئے تھے۔ ہاکی کا میچ دیکھنے کا تو بہانہ تھا، انہیں زیادہ چاؤ ان گھروں اور بازاروں کو پھر سے دیکھنے کا تھا جو ساڑھے سات سال پہلے ان کے لیے پرائے ہو گئے تھے۔ ہر سڑک پر مسلمانوں کی کوئی نہ کوئی ٹولی گھومتی نظر آ جاتی تھی۔ ان کی آنکھیں اس انہماک کے ساتھ...
  17. حسان خان

    بچوں کو اردو سکھانے کے لیے ممی کا لیٹر

    پیارے kids ! تمہارا لیٹر ملا۔ تمہاری well-being معلوم ہوئی کہ تم سب OK ہو۔ ہم سب بھی fine ہیں۔ تمہاری progress report بھی receive ہوئی۔ اور تم چاروں کے results دیکھے۔ بہت ہی ‌bad condition ہے۔ اردو تم چاروں کی بہت weak ہے۔ تمہیں اس subject میں کافی hard work کی ضرورت ہے۔ because یہ...
  18. حسان خان

    قتیل شفائی عطائے قائد

    مسکراتی زندگی کا بانکپن ہم کو دیا ایک زندہ شخص نے زندہ وطن ہم کو دیا بیش قیمت اُس کا اک تحفہ ہے یہ دن آج کا آج کا دن ہے پیامی قوم کی معراج کا بجھ گئے تھے ہم، ستاروں کا چلن ہم کو دیا ایک زندہ شخص نے زندہ وطن ہم کو دیا ہم کو سناٹوں کے صحرا میں ترانے مل گئے بجلیوں کی زد میں تھے اور آشیانے مل...
  19. حسان خان

    جوش للہ الحمد! کہ دل شعلہ فشاں ہے اب تک

    للہ الحمد! کہ دل شعلہ فشاں ہے اب تک جسم ہے پیر مگر فکر جواں ہے اب تک پائے حالات میں ہے رشتۂ آہ و شیون شعر میں زمزمۂ آبِ رواں ہے اب تک کب سے ہوں راہِ تشکک پہ خراماں پھر بھی دل پہ جبریل کی دستک کا گماں ہے اب تک شامِ عاشور کی پرہول صدا پر بھاری صبحِ عاشور کی گلبانگِ اذاں ہے اب تک مقتلِ شاہِ...
  20. حسان خان

    جوش بلکتی یادیں

    سرد مینا کا تصور، سرخ پیمانے کی یاد عود کی خوشبو میں پھر آئی ہے میخانے کی یاد گوشۂ دل میں پچھاڑیں کھا رہی ہے دیر سے مست جھونکوں میں جنوں کے رقص فرمانے کی یاد آئی ہے رہ رہ کے گرتی بجلیوں کے روپ میں ایک شب پردہ اٹھا کر اُن کے در آنے کی یاد لے رہا ہے ہچکیاں ایک ایک فرزانے کا نام بھر رہی ہے...
Top