رقیبوں سے ترے کوچے میں مجلس کر کے رہتے ہیں
دماغوں میں خرابی ہو تو سروس کر کے رہتے ہیں
شب ِ وعدہ تو ملنے آ نہیں سکتے مگر پھر بھی
سیاسی لیڈروں والے پرامس کر کے رہتے ہیں
ہماری ٹیم کے لڑکے مسوں کے بن گئے خادم
کہ جو بھی گول کرنا ہو اُسے مس کر کے رہتے ہیں
رکیں تو ہم سا کاہل کوئی دنیا میں نہیں لگتا...