نتائج تلاش

  1. نویدظفرکیانی

    غزل ۔ شہر سے دور کیوں بیٹھے ہو اٹھو اور چلو : از نویدظفرکیانی

    شہر سے دور کیوں بیٹھے ہو اٹھو اور چلو جو مسائل ہیں اُنہیں فیس کرو اور چلو روکتے ہیں ترے قدموں کو گماں کے آسیب اب بھی منزل ہے بہت دور چلو اور چلو زندگانی کا سفر کم نہیں ہونے والا عمر کی راکھ کو چہرے پہ ملو اور چلو مڑ کے دیکھو گے تو پتھر کے بھی ہو سکتے ہو کسی آواز پہ مت کان دھرو اور چلو...
  2. نویدظفرکیانی

    او پی ایف ایکسٹینشن والی فائلوں کو ریڈ کرنا

    بہت سی فائلوں کا ایکسٹینشن او پی ایف ہوتا ہے۔ ان فائلوں کا ریڈر کون سا ہے اور کہاں دستیاب ہے؟
  3. نویدظفرکیانی

    غزل ۔ صلیبیں یوں تو رستوں میں گڑی ہیں: از نوید ظفرکیانی

    صلیبیں یوں تو رستوں میں گڑی ہیں سفر ریکھائیں ہاتھوں میں گڑی ہیں ترا بدلا ہوا چہرہ نہیں ہے سلاخیں میری آنکھوں میں گڑی ہیں بہت سے مان ہیں جو روکتے ہیں یہ زنجیریں جو پیروں میں گڑی ہیں چراغاں اس سے ہونا تھا جہاں میں دراڑیں کیوں چراغوں میں گڑی ہیں وہ کچھ بولے نہیں ہیں ایسا ویسا مگر شکنیں جو...
  4. نویدظفرکیانی

    اُردو کے متن کی کٹائی اور اُس کو چپساں کرنے کا مسئلہ

    اُردو کےمتن کو ویب پیج سے کاٹ کر ورڈ پیڈ یا ایم ایس ورڈ میں چپساں کریں تو عبارت منتشر ہو جاتی ہے۔ جملے آگے پیچھے ہو جاتے ہیں۔ کسی کے پاس اِس کا کوئی حل ہے؟
  5. نویدظفرکیانی

    غزل۔یہ طے کرلو جو جیون کا سفر ہے: از نویدظفرکیانی

    یہ طے کرلو جو جیون کا سفر ہے پھر اس کے بعد اک لمبا سفر ہے مرے پاؤں سے رستے بندھ گئے ہیں سفر کے بعد بھی گویا سفر ہے حسابِ آبلہ پائی تو کر لوں ابھی کیا پوچھنا کیسا سفر ہے شریکِ کارواں ہیں پھر بھی اپنا غبارِ کارواں جیسا سفر ہے رُکے تو دیکھنا مر جا ئیں گے ہم ہماری زندگی گویا سفر ہے ہمیں چلنا ہے...
  6. نویدظفرکیانی

    غزل۔برفاب رُت میں ہم ہی نہیں تھے جمے ہوئے: از۔ نویدظفرکیانی

    برفاب رُت میں ہم ہی نہیں تھے جمے ہوئے انگارے شہر بھر کے وہیں تھے جمے ہوئے نکلا نہیں غنیم کسی مورچے سے بھی اپنے مقابلے میں ہمیں تھے جمے ہوئے تاریخ کہہ رہی ہے لڑی ہی نہیں گئی وہ جنگ جس میں اہلِ یقیں تھے جمے ہوئے بارش نہیں تھی ہجر میں روئے تھے رات بھر آنسُو نہیں تھے لعلِ یمیں تھے جمے ہوئے کیوں...
  7. نویدظفرکیانی

    غزل : میرے ڈر میں سانپ ہیں : از : نویدظفرکیانی ؔ

    غزل میرے ڈر میں سانپ ہیں یا نگر میں سانپ ہیں بستیاں ہیں سانپ گھر ہر نظر میں سانپ ہیں سب اُٹھا لیں بانسری سب کے گھر میں سانپ ہیں جنگلوں کا ڈر بجا بام و در میں سانپ ہیں کس کے سائے میں اماں ہر شجر میں سانپ ہیں منزلیں ہیں جس طرف اُس ڈگر میں سانپ ہیں دوستی بہروپ ہے ہر بشر میں سانپ ہیں...
  8. نویدظفرکیانی

    مزاحیہ شاعری ۔ پاسِ وفا کا مان ‘ ارے

    پاسِ وفا کا مان ‘ ارے گود میں ہے مہمان ارے زلفیں بودے عنقا ہیں عشق تھا یا طوفان ارے میری ساس اور خونی توبہ منہ میں ہو گا پان ارے اپنی بیگم کو دیکھو ساڑھی اور اک تھان ارے ڈر جاتا ہے کتوں سے نام دلاور خان ... ارے بیگم ہو یا قسمت ہو کھینچ رہی ہے کان ارے ” آن دی پیپر “ وہ کچھ ہیں بول اٹھے...
  9. نویدظفرکیانی

    رقیبوں سے ترے کوچے میں مجلس کر کے رہتے ہیں۔نویدظفرکیانی

    رقیبوں سے ترے کوچے میں مجلس کر کے رہتے ہیں دماغوں میں خرابی ہو تو سروس کر کے رہتے ہیں شب ِ وعدہ تو ملنے آ نہیں سکتے مگر پھر بھی سیاسی لیڈروں والے پرامس کر کے رہتے ہیں ہماری ٹیم کے لڑکے مسوں کے بن گئے خادم کہ جو بھی گول کرنا ہو اُسے مس کر کے رہتے ہیں رکیں تو ہم سا کاہل کوئی دنیا میں نہیں لگتا...
  10. نویدظفرکیانی

    ایم ایس ایکسل 2003 میں اُردو میں لکھائی کا ایک مسئلہ

    میں ایم ایس ایکسل 2003 استعمال کر رہا ہوں اور اس میں ایک مسئلے سے دوچار ہوں۔اُردو لکھائی ٹائپ کرتے ہوئے کہیں پر جب ایک فیلڈ میں سپیس بار+انٹر کیز کے ساتھ ایک اور رو پیدا کرنے کی کاشش کرتا ہوں تو ایسا کر نہیں پاتا۔ کیا اس کا کوئی حل ہے؟ میں نے اس کمانڈ کا میکرو بنا کر بھی کوشش کی لیکن مطلوبہ...
Top