اردو محفل پر خوش آمدید خلیل بھائی!
ماشاء اللہ آپ کا انداز بیاں بتلا رہا ہے کہ آپ کے اندرایک ادیب عرصہ دراز سے چھپا بیٹھا تھا جو اب مزید چھپا نہیں رہنا چاہتا۔ امید ہے کہ آپ اپنے اندر کے اس ادیب کو باہر آنے سے نہیں روکیں گے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کے ’اندر‘ کا یہ ادیب ’باہر‘ کے مہندس کا رقیب بن جائے۔...
فرض (ادا) کرنا گناہ نہیں ہے :biggrin:
ویسے یہی ”گناہ“ ہم نے اُس دھاگہ میں خوب خوب کمایا تھا، جس میں ایک عالم دین نے ریکارڈ کم دورانیے میں اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی تھی :mrgreen:
سب سے بڑی رکاوٹ تو ایمان کی کمزوری ہے۔ مغربی نطام تعلیم سے فارغ التحصیل اور متاثر ہونے والے ہم مسلمانوں کا اب یہ ”ایمان“ ہی نہیں رہا کہ سود بھی ایک لعنت ہے جس کی اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے شدید مذمت کی ہے۔ جس دن ہم اور ہمارے حکمران سود کی حرمت پر ایمان لے آئے، سودی نطام کو ختم...
اس کالم کا ”مرکزی خیال“ انگریزی الفاظ کی مستند تاریخ بیان کرنا نہیں ہے۔ یہ ایک طنزیہ فکاہیہ کالم ہے اور شاید آپ اس طنز و مزاح کی گہرائی تک پہنچنے سے قاصر رہے ہیں۔ :)
http://express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101924231&Issue=NP_LHE&Date=20130806
پس نوشت: یہ ایک فکاہیہ کالم ہے۔ اس میں نہایت ”سنجیدگی“ سے عدالت عظمیٰ پر بہت خوبصرتی سے طنز کیا گیا ہے۔
اس مرتبہ ہم عید اندرون سندھ آئل فیلڈ کے ایک ایسے نواہی گاؤں میں ادا کریں گے، جہاں ایک گمنام بستی میں گنتی کے چند گھر اور ایک چھوٹی سی مسجد ہے۔ مسجد کی سیٹلائیٹ تصویر پیش ہے :)