نتائج تلاش

  1. حسان خان

    جمہوریۂ آذربائجان کے شہر گنجہ میں روزِ عاشورا (۲۰۱۲) کی ویڈیو

    آغلا رقیہ۔۔۔ www. youtube. com/watch?v=hjghEMWNvMs پاکستان میں مقیم لوگ اس ربط سے ویڈیو دیکھ سکتے ہیں۔ معلوماتی بات: عظیم فارسی شاعر نظامی گنجوی کا تعلق اسی شہر سے تھا۔
  2. حسان خان

    ناسخ آ گئی موت شبِ ہجر میں ہیہات مجھے - امام بخش ناسخ

    آ گئی موت شبِ ہجر میں ہیہات مجھے اب کہاں یار سے امیدِ ملاقات مجھے کبھی نالہ کبھی گریہ کبھی وحشت کبھی غش کیا ہی او عشق کیا تو نے خوش اوقات مجھے پہروں ہی بات مرے منہ سے نکلتی ہی نہیں یاد آ جاتی ہے تیری جو کوئی بات مجھے فرقتِ یار میں انسان ہوں میں یا کہ سحاب ہر برس آ کے رلا جاتی ہے برسات مجھے...
  3. حسان خان

    کہاں تک رازِ عشق افشا نہ کرتا - مرزا نواب الٰہی بخش خاں معروف

    کہاں تک رازِ عشق افشا نہ کرتا مثل ہے یہ کہ مرتا کیا نہ کرتا رکھے ہے گم جو اُس یادِ دہن میں الٰہی اس سے تو پیدا نہ کرتا نہ کھلتا عقدهٔ کارِ دو عالم تبسم سے جو تو لب وا نہ کرتا نہ سنتا اس قدر لوگوں کی باتیں تری چپ کا اگر چرچا نہ کرتا خبر اپنی یہاں پھر کس کو رہتی جو تو واں سے خبر بھیجا نہ...
  4. حسان خان

    البانوی مدارس میں رسول اللہ ص کی سیرت پر ہوئے امتحان کی تصاویر

    ابھی ایک دھاگے میں دینی مدارس کے اوپر گفتگو ہو رہی تھی تو میرے ذہن میں آیا کہ انتہاپسندی کی بیماری سے پاک دیگر مسلم معاشروں میں بھی تو مدارس موجود ہیں، آخر اُن معاشروں میں ایسا کیا ہے جو ہمارے معاشرے میں نہیں؟ البانیہ کی مذہبی امور کی تنظیم نے رسول اللہ (ص) کے میلاد کے موقعے پر البانیہ کے دینی...
  5. حسان خان

    نئی ہر روز آفت ہے محبت میں مری جاں کو - حسرت شروانی

    نئی ہر روز آفت ہے محبت میں مری جاں کو دل آیا تو وہ کہتے ہیں نکالو دل سے ارماں کو ضیا بخشی رخِ پُرنور نے صبحِ بہاراں کو دل آرا کر دیا زلفِ معنبر نے شبستاں کو کیے دیتی ہے وحشت پارہ پارہ کسوتِ ہستی کہاں فرصت کہ بیٹھوں چاک کرنے میں گریباں کو خلش بھر دی کچھ ایسی لذت افزا تیری چٹکی نے کیا دل نے...
  6. حسان خان

    فارسی شاعری بہ دخترانِ ایران - ابوالقاسم لاہوتی

    بحر = فعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن من از امروز ز حسن تو بریدم سر و کار تا به دیوانگیم خلق نمایند اقرار! میں نے آج سے تیرے حُسن سے سر و کار ختم کر لیا ہے، تاکہ میری دیوانگی کا لوگ اقرار کر سکیں! ای مهٔ ملک عجم، ای صنم عالم شرق! هوش گرد آور و بر گفتهٔ من دل بگمار! اے ملکِ عجم کے چاند، اے عالمِ شرق...
  7. حسان خان

    جس روز کہ تو سیر کو گلزار میں آوے - مرزا عزیز بیگ سہارنپوری (مخمس بر غزلِ غالب)

    جس روز کہ تو سیر کو گلزار میں آوے گل تازہ کھلے نکہتِ گل خار میں آوے بالیدگی سوکھے ہوئے اشجار میں آوے جس بزم میں تو ناز سے گفتار میں آوے جاں کالبدِ صورتِ دیوار میں آوے گلگشت میں پیدا ہو عجب لطف کا منظر لے بڑھ کے بلائیں تری ہر شاخِ گلِ تر گل تیرے قدم لینے کو ہو فرش زمیں پر سائے کی طرح ساتھ پھریں...
  8. حسان خان

    سندھ کی خاطر - ادریس بختیار

    ربط
  9. حسان خان

    وقفہ جو یہاں مجھ کو ابھی تھا کوئی دن اور - مرزا عزیز بیگ سہارنپوری (مخمس بر غزلِ غالب)

    وقفہ جو یہاں مجھ کو ابھی تھا کوئی دن اور تم کو بھی مناسب تھا ٹھہرنا کوئی دن اور تم نے نہ مرا ساتھ نباہا کوئی دن اور لازم تھا کہ دیکھو مرا رستا کوئی دن اور تنہا گئے کیوں، اب رہو تنہا کوئی دن اور در پر ترے اس خاض غرض سے ہوں جبیں سا منظور ہے ہستی کا مجھے اپنی مٹانا ہے سخت اگر سنگِ در اس کی نہیں...
  10. حسان خان

    سوات میں پہلی آرٹ کی نمائش

    خیبر پختو نخوا کے ضلع سوات کی تاریخ میں پہلی مرتبہ رنگونہ کے نام سے ہنر کدہ کے زیرِ اہتمام سیدو شریف کے سرینہ ہوٹل میں ایک بڑی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح کور کمانڈر پشاور کی اہلیہ مسز خالد ربانی نے کیا۔ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی اس نمائش میں سوات کے چار مقامی اور راولپنڈی کے ایک...
  11. حسان خان

    ملی کیا شے ازل میں، ایک قسمت، واژگوں وہ بھی - سید کلب احمد مانی جائسی (تخمیس بر غزلِ غالب)

    ملی کیا شے ازل میں، ایک قسمت، واژگوں وہ بھی اُسی سے زندگی وابستہ، لیکن بے سکوں وہ بھی جو کچھ سرمایۂ عمرِ دو روزہ تھا، کہوں وہ بھی بساطِ عجز میں تھا ایک دل، یک قطرہ خوں وہ بھی سو رہتا ہے بہ اندازِ چکیدن سرنگوں وہ بھی محبت گو ہے بیگانہ تصنع سے، تکلف سے مگر جب غیر بھی رہنے لگے کچھ بے تکلف سے ممیز...
  12. حسان خان

    دبیر مسافرانِ مصیبت وطن میں آتے ہیں - مرزا سلامت علی دبیر (مرثیہ)

    مسافرانِ مصیبت وطن میں آتے ہیں سفر سے آتے ہیں سوغات نذر لاتے ہیں جو پیشوائی کو آتا ہے منہ چھپاتے ہیں سوئے مدینہ یہ رو رو کے غل مچاتے ہیں لٹا کے آئے ہیں زہرا کے ہم گھرانے کو نہ کر قبول تو ہم بے کسوں کے آنے کو مدینہ یاد تو ہو گا تجھے وہ جاہ و حشم گئے تھے کیسے تجمل سے کربلا کو ہم وہ خیمہ اور وہ...
  13. حسان خان

    کُنتُ کنزین کنزی‌ و اللہ نورون نوری‌یم - سید عمادالدین نسیمی (وحدت الوجودی ترکی غزل)

    بحر = فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن کُنتُ کنزین کنزی‌ و اللہ نورون نوری‌یم روضه‌نین رضوانی و جناتِ عدنین حوری‌یم میں 'کُنتُ کنز' والی حدیثِ قدسی کا خزانہ اور اللہ کے نور کا نور ہوں؛ میں باغِ بہشت کا رضوان اور جنتِ عدن کی حور ہوں۔ کاف و نونون مبدائی، هم کائناتین منشائی لامکانین شمسی و بدر و شبِ...
  14. حسان خان

    شکریہ یوٹیوب!

    گزشتہ برس ستمبر میں جب ایک بیمار ذہنیت نے اپنی ذہنی پسماندگی کا مظاہرہ یوٹیوب پر کیا تو ہم نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے تھپڑ مار مار کر اپنا ہی منہ لال کر لیا. اگرچہ جلسہ جلوس اور مظاہرے تو ذات اقدس سے محبت کے اظہار کے نام پر کیے گئے لیکن اس کے پردے میں بنک اور اے ٹی ایم لوٹنے، سنیما جلانے اور...
  15. حسان خان

    ناسخ مرا سینہ ہے مشرق آفتابِ داغِ ہجراں کا - امام بخش ناسخ

    مرا سینہ ہے مشرق آفتابِ داغِ ہجراں کا طلوعِ صبحِ محشر چاک ہے میرے گریباں کا ازل سے دشمنی طاؤس و مار آپس میں رکھتے ہیں دلِ پُرداغ کو کیونکر ہے عشق اُس زلفِ پیچاں کا کسی خورشید رو کو جذبِ دل نے آج کھینچا ہے کہ نورِ صبحِ صادق ہے غبار اپنے بیاباں کا شگفتہ مثلِ گل ہر فصلِ گل میں داغ ہوتے ہیں...
  16. حسان خان

    جوش کسان - جوش ملیح آبادی

    جھٹپٹے کا نرم رَو دریا، شفق کا اضطراب کھیتیاں، میدان، خاموشی، غروبِ آفتاب دشت کے کام و دہن کو، دن کی تلخی سے فراغ دور، دریا کے کنارے، دھندلے دھندلے سے چراغ زیرِ لب، ارض و سما میں، باہمی گفت و شنود مشعلِ گردوں کے بجھ جانے سے اک ہلکا سا دود وسعتیں میدان کی، سورج کے چھپ جانے سے تنگ سبزۂ...
  17. حسان خان

    ناسخ کیا اسیری میں کریں شکوہ ترا صیاد ہم - امام بخش ناسخ

    کیا اسیری میں کریں شکوہ ترا صیاد ہم واں بھی کچھ دامِ رگِ گل سے نہ تھے آزاد ہم دام دودِ نالۂ بے جاں ہے، دانے اشک ہیں یعنی اِن کافر پریزادوں کے ہیں صیاد ہم آج کل سے کچھ نہیں اپنی زباں معجز بیاں نطق عیسیٰ کی طرح رکھتے ہیں مادرزاد ہم یہ زمیں ہے بے وفا، یہ آسماں بے مہر ہے جی میں ہے اک اب نیا...
  18. حسان خان

    خوابوں کے شہر تبریز کی مجازی سیر کیجئے

    السلام علیکم۔ آج میرا اپنے پسندیدہ ترین شہروں میں سے ایک تبریز کی سیر کرنے کا دل چاہ رہا ہے۔ آئیے مل کر اس شہر کی سیر کرتے ہیں۔ آذری ترکوں کا دل تبریز ایران کا چوتھا سب سے بڑا شہر ہے جس کی موجودہ آبادی تقریباً پچیس لاکھ ہے۔ یہ ایران کے صوبے مشرقی آذربائجان کا پائتخت ہے۔ یہاں کے لوگ نسلاًَ آذری...
  19. حسان خان

    ناسخ رہے کیونکر نہ دل ہر دم نشانہ ناوکِ غم کا - امام بخش ناسخ

    رہے کیونکر نہ دل ہر دم نشانہ ناوکِ غم کا کہ ہے میرا تولد ہفتمِ ماہِ محرم کا گیا جو اُس کے کوچے میں وہ با چشمِ پُرآب آیا حرم سے جس طرح لاتے ہیں زائر آب زمزم کا سلیمانی ہے زیبا اُس پری کو ملکِ خوبی میں تبسم نقشِ خاتم ہے دہن حلقہ ہے خاتم کا جواب اُس نے نہ بھیجا اور ہم نے خط لکھے اتنے کہ مہریں...
  20. حسان خان

    رکھتے ہیں عشقِ چشم و رخِ گلعذار ہم - مولانا فصیح اللہ وفا لکھنوی

    رکھتے ہیں عشقِ چشم و رخِ گلعذار ہم ہیں مبتلائے گردشِ لیل و نہار ہم گر بے وفا سمجھتے تمہیں اے نگار ہم بھولے سے بھی لگاتے نہ دل زینہار ہم پیری میں اُس جوان سے ہیں ہمکنار ہم اپنی خزاں کی دیکھ رہے ہیں بہار ہم آئینہ وار شیخ و برہمن سے صاف ہیں رکھتے نہیں ہیں دل میں کسی سے غبار ہم معلوم کیا ہوں...
Top