نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    نصیر ترابی غزل : دل نہ کرو یوں بُرا وقت گزر جائے گا - نصیر ترابی

    غزل دل نہ کرو یوں بُرا وقت گزر جائے گا وقت گزرتا رہا وقت گزر جائے گا پہنچے گا خیلِ گماں کوہِ یقیں تک کہاں دل شُدگا دیکھنا وقت گزر جائے گا بادِ صبا شاخ کو تکتے ہی رہ جائے گی جب بھی درِ گُل گُھلا وقت گزر جائے گا کل بھی رہے گا تپاک کل بھی اُڑے گی یہ خاک رقص کرے گی ہوا ، وقت گزر جائے گا...
  2. فرحان محمد خان

    جون ایلیا اقوالِ جون ایلیا

    محبت بھائی کی منمون ہوں بھیا شکریہ بھائی
  3. فرحان محمد خان

    تعارف تعارف

    خوش آمدید خوش آمدید
  4. فرحان محمد خان

    رئیس امروہوی نظم : --کی شادی کی خبر سن کر - رئیس امروہوی

    کی شادی کی خبر سن کر کبھی تو فرصت دے عرضِ غم کی مرے دلِ غم نواز مجھ کو کبھی تو محرومِ سوز کر دے جنونِ سوز و گداز مجھ کو یہ کس نے عذرا کی نو عروسی کا بھیجا پیغامِ راز مجھ کو کہ چھڑنا ہی پڑا بالآخر غمِ جُدائی کا ساز مجھ کو غلط کہ مجبورِ دستِ گلچیں بہارِ سر و سمن بنی ہے نہیں نہیں کس نے کہہ دیا ہے...
  5. فرحان محمد خان

    الجھے سلجھے کسو کاکُل کے گرفتار رہو

    الجھے سلجھے کسو کاکُل کے گرفتار رہو
  6. فرحان محمد خان

    نعتیہ کلام - برائے اصلاح

    سبحان اللہ
  7. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری رباعیاتِ غالب منظوم ترجمہ صبا اکبر آبادی

    رباعی یا رب بجہانیاں دلِ حُزّم دہ در دعویِ جنت آشتی باہم دہ شداد پسر نداشت باغش از تست آں مسکنِ آدم بہ بنی آدم دہ غالب منظوم ترجمہ اللہ زمانے کو دلِ حُزّم دے جنت کی طلب میں دوستی باہم دے شداد کے باغ پر ہے دعوی اس کو آدم کا مکاں بہر بنی آدم دے صبا اکبر آبادی رباعی روئے تُو بہ آفتابِ تاباں...
  8. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری رباعیاتِ غالب منظوم ترجمہ صبا اکبر آبادی

    رباعی یارب سودے بہ روزگاراں مارا وجہ گُل و مُل بہ نو بہاراں مارا صرفِ نمک و جو چہ قدر خواہد شد کنجینۂ ایں صومعہ داراں مارا غالب منظوم ترجمہ دنیا میں ہمیں نشاط نو دے یا رب شمع گُل و مل کو تیز لو دے یا رب ہم اہلِ توکل کی طلب اتنی ہے تھوڑا سا نمک تھوڑے سے جَو دے یا رب صبا اکبر آبادی رباعی آنم...
  9. فرحان محمد خان

    غزل : اس گل کے لب پہ خوشبوئے امکاں سی کِھل گئی - م م مغل

    غزل اس گل کے لب پہ خوشبوئے امکاں سی کِھل گئی نخلِ مراجعت کو بھی میعاد مل گئی کل شب بہت قریب سے گزری تھی کوئی یاد ایسا لگا کہ بانوئے خورشید مل گئی میں پائمالِ گرد ذرا دیر کو رُکا ملبوس جھاڑتے ہوئے امید مل گئی خاکسترِ خیال سے اٹھا خمیرِ خواب اچھا ہوا کہ زنجشِ افلاک و گِل گئی اب کیا سکوتِ...
  10. فرحان محمد خان

    غزل : میں کتنا صبر کروں اے خدا بتا تو سہی - م م مغل

    غزل میں کتنا صبر کروں اے خدا بتا تو سہی کوئی نوید خوشی کی مجھے سُنا تو سہی کہاں تلک ہے حدِ ریگِ زارِ ہجر و فراق کہاں تلک میں صدا دوں مجھے بتا تو سہی کہاں کہاں نہ پھرا رُوئے یار کی خاطر کہ خواب میں ہی سہی اس کو دیکھتا تو سہی میں بے لباس اُداسی پہن کے پھرتا ہوں وہ دشتِ زارِ تمنا میں ڈھونڈتا...
  11. فرحان محمد خان

    واصف حضرت واصف علی واصف علیہ الرحمۃ کی باتیں

    خالق ہر مخلوق کے ساتھ ہمیشہ سے ہے اور مخلوق صرف اپنے دور تک ہے ----------------- اگر اللہ سے مانگنا پڑے تو اللہ کے محبوب کی محبت مانگو اور اللہ کے حبیبؐ سے کچھ نانگنا پڑے تو اللہ کی یاد مانگو ----------------- مومن ہمہ وقت نماز پڑھتا ہے وہ اگر مسجد سے باہر ہو تو مسجد میں آنے کی تمنا رکھتا ہے...
  12. فرحان محمد خان

    غزل : گمان و شک کے تلاطم! اُتار پار مجھے - وحید اختر

    غزل گمان و شک کے تلاطم! اُتار پار مجھے نہیں گنارا تو گرداب میں اُتار مجھے جو گل تھے زینتِ دستارِ شہسوارِ بہار ملے ہیں بن کے غبارِ پسِ بہار مجھے صلیبِ معرفتِ ذات کائنات ہے آج وہ دن گئے کہ خوش آتی تھی کوئے یار مجھے مجھے خبر ہے تری آستیں میں خنجر ہے جو وار کرنا ہے نظریں ملا کے مار مجھے...
  13. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری رباعیاتِ غالب منظوم ترجمہ صبا اکبر آبادی

    رباعی بادست غمِ آں باد کہ حاصل ببرد آبِ رُخ ہوش مند و عاقل ببرد بگزاشتہ ام خُمے زصہبا بہ پسر کش اندہِ مرگ پدر از دل ببرد غالب منظوم ترجمہ اُٹّھے گا جو طوفان ستم کر دے گا اسباب طرب کو وجہِ غم کر دے گا میں اک خُم مے چھوڑ چلا بہرِ پسر کچھ مرگِ پدر کا رنج کم کر دے گا صبا اکبر آبادی رباعی چرگر کہ...
  14. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری رباعیاتِ غالب منظوم ترجمہ صبا اکبر آبادی

    رباعی امروز شیراۂ بداغم زدہ اند نشتر بہ رگِ صبر و فراغم زدہ اند از کثرتِ شور عطہ مغزم ریش است تا عطرِ چہ فتنہ بر دماغم زدہ اند غالب منظوم ترجمہ کس نے مرے داغ پر شرر رکھا ہے محرومِ فراغ و صبر کر رکھا ہے چھینکوں سے دماغ ہو رہا ہے ٹکڑے عطرِ فتنہ یہ کس نے بھر رکھا ہے صبا اکبر آبادی رباعی اے آں...
  15. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری رباعیاتِ غالب منظوم ترجمہ صبا اکبر آبادی

    رباعی ایں رسم کہ بخشندۂ شاہی ہر سال آید بہ کفم ز خواجہ تاشاں بہ سوال ماناست بداں کہ ہر چہ افشاند ابر از شاخ رسد بہ سبزۂ پائے نہال غالب منظوم ترجمہ یہ رسم کہ انعام شہنشہ ہر سال اُس کے لیے کرتا ہوں محاسب سے سوال یہ تو ہے وہی بات کہ آبِ باراں پیڑوں پہ گرے پھر کہیں سبزہ ہونہال صبا اکبر آبادی...
  16. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری رباعیاتِ غالب منظوم ترجمہ صبا اکبر آبادی

    رباعی خوابے کہ فروغ دین از و جلوہ گراست درروز نصیب شاہِ روشن گہر است پیدا ست کہ دیدنِ چنین خواب بروز تعجیل نتیجۂ دعائے سحر است غالب منظوم ترجمہ جس خواب میں ہو فروغِ دیں جلوہ گر ہے بہر نصیب شاہِ روشن گوہر اس خواب کو دن میں دیکھنے کو تعبیر ہے جلد دعائے صبح گاہی کا اثر صبا اکبر آبادی رباعی...
  17. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری رباعیاتِ غالب منظوم ترجمہ صبا اکبر آبادی

    رباعی جانیست مرا زغم شمارے دروے اندیشہ فشاندہ خار زارے دروے ہر پارۂ دل زیزد از دیدۂ من یابندِ نفس ریزہ چو خارے دروے غالب منظوم ترجمہ ہے زیست غموں کی ایک دنیا جس میں تخیل ہے پھیلا ہوا صحرا جس میں آنکھوں سے ٹپکتا ہے جو دل کا ٹکڑا اک پھول ہے ایسا کہ ہو کانٹا جس میں صبا اکبر آبادی رباعی بر دل...
  18. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری رباعیاتِ غالب منظوم ترجمہ صبا اکبر آبادی

    رباعی ہر چند زشت و ناشزائیم ہمہ در عہدۂ رحمت خدائیم ہمہ درجلوہ دہد چنانکہ مائیم ہمہ شائستۂ نفت و بوریائیم ہمہ غالب منظوم ترجمہ حالانکہ خراب و ناسزا ہیں ہم سب ہاں طالبِ رحمتِ خدا ہیں ہم سب تو جلوہ نما ہو ہم ہیں جیسے بھی شائستہ خاک و بوریا ہیں ہم سب صبا اکبر آبادی رباعی آن را کہ عطیہ ازل...
  19. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری رباعیاتِ غالب منظوم ترجمہ صبا اکبر آبادی

    رباعی غالب آزادۂ موحد کیشم بر پاکی خویشتن گواہِ خویشم گُفتی بہ سُخَن بَرفتگاں کس نرسد از باز پسین نُکتہ گزاران پیشم غالب منظوم ترجمہ غالب آزاد ہوں موحد ہوں میں ہاں پاک دلی کا اپنی شاہد ہوں میں کہتے ہیں کہ سب کہہ گئے پچھلے شعرا اب طرزِ سخن کا اپنی موجد ہوں میں صبا اکبر آبادی رباعی غالبؔ بہ...
Top