ارے صاحب ! اس دورِ جدید میں کون سی ادبی صنف اپنے مقررہ عناصر اور معینہ سانچے کی پابند رہ گئی ہے، غزل بھی آزاد ہو چکی اور نظم بھی،
اور تقریبا یہی حال نثری اصناف کا بھی ہے۔ اس طرح کے خاکہ صحافی لوگ لکھتے ہیں۔ اور آپ نے تو صحافت کی بھی ٹانگ توڑ دی، چند قدم آگے
نکل گئے۔