غزل
(ڈاکٹر نسیم نکہت لکھنوی)
پھول بننا کسی گلشن میں مہکتے رہنا
پھر بھی کانٹوں کی نگاہوں میں کھٹکتے رہنا
میری قسمت میں نہ سورج نہ ستارا نہ دِیا
جگنوؤں تم میرے آنگن میں چمکتے رہنا
باندھ کر ہاتھ میرے رسموں کی زنجیروں سے
چوڑیوں سے یہ تقاضہ ہے کھنکتے رہنا
داستانوں سی وہ بھیگی ہوئی بوڑھی آنکھیں
وہ...
پیاری اُرد تری محفل میں سُخنور کم ہیں
سنگریزے تو بہت ملتے ہیں، گوہر کم ہیں
چوٹ لگ جائے جن اشعار سے دل پر کم ہیں
جن میں پنہاں ہوں خیالات کے دفتر کم ہیں
(جگت موہن لال رواںؔ)