(۲۳۰)کُلُّ أُمَّتِیْ مُعَافًی اِلَّاالْمُجَاہِرُوْنَ۔ (ریاض الصالحین رقم:۲۴۳)
ترجمہ: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میری امت کے ہرشخص کومعافی مل جائے گی مگران لوگوں کو معافی نہیں ملے گی جواپنے گناہ کو لوگوں کے سامنے بیان کرتے پھرتے ہیں۔
غلام رسول صاحب کی ماحول دوستی کو سلام۔
وہ ایک ایسا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں جو ان پر لازم تو نہیں لیکن وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اور ساتھ ساتھ صدقہِ جاریہ بھی کما رہے ہیں۔
رسول اللہﷺ نے فرمایا:
مِنْ شَرِّ النَّاسِ مَنْزِلَةً عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، عَبْدٌ أَذْهَبَ آخِرَتَهُ بِدُنْيَاهُ
قیامت کے دن اللہ کے ہاں سب سے بُرے درجے والا شخص وہ ہو گا جس نے (دوسرے کی) دنیا کے لیے اپنی آخرت ضائع کر لی۔
{سنن ابن ماجہ۔۳۹۶۶}
انسان کا مزاج جنت والا ہے
متعدل موسم میں خوش
محلات کا شوقین
باغات کا شوقین
مرنا نہیں چاہتا، جوان رہنے کی خواہش
اچھے کپڑے، اچھے کھانے
کام بالکل نہ کرے، سب کچھ تیار ملے،اور ملے بھی اعلٰی
افسوس پرفیکشن (perfection) کے شوقین جنت کے طرف دوڑ نہیں لگاتے۔
(ابو عبید مدنی)
خیر مبارک! معاف کیجیے گا بروقت جواب نہ دے سکا۔ میں اپنا موبائل ایک رشتے دار کے گھر بھول آیا تھا، اس لیے دو دن محفل سے دور رہا۔
آپ محفلین کی مبارکباد پر تہہ ❤️ سے مشکور ہوں۔