نہ میں نے ان سب باتوں کو منفی قرار دیا ہے ۔ نہ پکوان کو مستثنی کیا ہے اور نہ گلوبلائزیشن سے اختلاف ہے۔
میرا مدعا تو یہ تھا کہ ، زبان پر پڑنے والے اثرات کا اثر دوسری ثقافتی اقدار کی طرح تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔
2000 سے پہلے تک ۔ انگریزی میں شامل ہونے والے الفاظ 500 سے بھی کم سالانہ تھے ، اب...
میرا خیال ہے کہ سوشل میڈیا کا معاملہ الگ ہو بھی تو اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ یہ جس طرح انفارمیشن فلو کے ساتھ ساتھ زبانوں پر اثر ڈال رہا ہے اس سے زبانوں پر پڑنے والے اثرات میں یقینا سرعت کو محسوس کیا جا سکے گا۔مزید یہ کہ اس سے شاید ہی کوئی زبان مستثنی ہو۔
شاید دل میں جو دھاگا ٹوٹتا ہو وہ نقلی پری کا ہو۔ :)
توبہ توبہ مذاق اڑانا اچھی بات نہیں اور وہ بھی جذبات کا !!!!! نہیں بالکل نہیں ۔۔۔ ۔ اصلی پری کے ٹانکے بھی نہیں سی سکتے جذبات کو تو ۔
ظہیر بھائی میں تو سمجھتا تھا کہ آپ لسانی فصاحت کے باب میں یہ کہیں گے کہ
اور خوش قسمتی سے ان کے مضامین کی زبان ادق اور کثرت سے فارسی و عربی لفظیات سے مرصع ہے۔:)