عینی شاہدین مافیا کی سرپرستی میں پریس کانفرنس کیوں نہیں کرتے؟ اب یہ لوگ اندرون سندھ اور پنجاب سے لوگوں کو چند ہزار دے کر گاڑیوں میں ٹھونس کر اتنی دور لے جا نہیں سکتے ۔ مقامی لوگ ان کی باتوں میں آ نہیں رہے ۔ بس یہ مسئلہ ہے ۔
ہر کوئی صبح سے شام جو منہ میں آئے بول رہا ہے ۔ یہ سب پٹیشنرز روز پروگرامز کرتے ہیں ۔ میڈیا پر قابض ہیں ۔ کوئی ان کے ساتھ وہ نہیں کررہا جو نوے نوے نظریاتی لیڈر یا امن کمیٹی مافیا نے کیا ۔ صحافت کی الف بے پے بھی نہیں ہورہی ۔ نااہل کا ایجنڈا اور چورن بیچا جا رہا ہے ۔ اظہارِ آزادئ رائے اور کتنی چاہئے؟
"ترک قوم" کی طرح ہوا تو مشکل ہو گی ۔ مگر چور اچکے اور ڈاکو اتحاد کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔ انشاءاللہ
قیمہ پراٹھے اور بریانی والوں نے تو بےبی بھٹو اور مولانا صاحب کو کرسیوں سے خطاب کروایا تھا ۔
اگر پی ٹی آئی اتنی "بری طرح" ہاری ہے تو اس قدر تلملاہٹ کیوں ۔ جشن منائیں، مٹھائیاں بانٹیں ۔ دھاندلی کی اور ہار گئے ۔ واہ واہ ۔
غیرت ہو تو خودکشی کر لیں یہ صاحبہ ۔ جی بی سے انہیں سولہ سیٹیں ملیں اپنی حکومت میں اور اب ٹوپیاں ۔ اس بارے میں سوچیں ۔
مایوس شکلیں، سب ایک دوسرے کے مخالف، ایک دوسرے کو دھوکا دینے والے ۔ آج یہ خود اپنا اصل دنیا کے سامنے لے آئے کہ انہوں نے ہمیشہ مک مکے کی سیاست کی اور یہ سب اپنے مفاد کے لیے ایک ہیں۔
شبر زیدی نے ٹی وی پر انکار کر دیا ہے اور مولانا کو جھٹلا دیا ہے ۔