نتائج تلاش

  1. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    پانی پر حباب سی تیرا جو شباب سی میرا جو خیال تھا وہ تو اک سراب سی زندگی یوں گزری ہے جیسے احتساب سی وہ تو کوئی اور تھا یوں لگا جناب سی رات بھی اندھیری تھی رستہ بھی خراب سی اپنے کیوں خفا ہوئے میں کھلی کتاب سی فرش پر جو حبس ہے عرش پر سحاب سی
  2. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    حمد باری تعالی ہر سو ہے تو اور یکتا ہے تو اور خالق ارض و سما ہے تو اور شان ہے بے پایاں تیری جو لائقِ حمد و ثنا ہے تو ظاہر میں تو ہے باطن میں تو ہر شے میں جلوہ نما ہے تو پایا ہے جس سے آنکھوں نے نور جس نے دی دل کو ضیا ہے تو چارہ گروں میں سب سے برتر اور سب مرضوں کی دوا ہے تو اندھیرے میں تو سویرے...
  3. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    تجھ پہ ہم اعتبار کیوں کرتے اپنے دل کو فگار کیوں کرتے جن کو میری خوشی گوارا نہیں پھر دل و جاں نثار کیوں کرتے گر نہ چیزوں کی قیمتیں بڑھتیں لوگ چیخ و پکار کیوں کرتے جس نے خوں کے رلا دیے آنسو اس سے قول و قرار کیوں کرتے جس سے امید ہی نہ اچھےکی ہو ربط پھر استوار کیوں کرتے جو چمن کو اجاڑ کر رکھ دے اُس...
  4. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    اے قائد ہمارے اے قائد ہمارے بڑے لطف وکرم ہیں سر پر ہمارے کیا ایسے ملت مسلم کو یک جا بدل ڈالے تاریخ کے تو نے دھارے ہے کی تو نے ایسی قیادت ہماری کہ ہو ئے سبھی کے ہیں وارے نیارے جو دامن ہمارا نہ تو تھام لیتا نہ ملتے کسی کو کہیں سے سہارے پیارا وطن ایک تعمیر کرکے کہ ڈوبی ہوئی کشتی لائی کنارے رہے...
  5. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    نعت شریفؑﷺ مصطفے آ گئے زندگی آ گئی مرتضٰے آ گئے بندگی آ گئی سر زمینِ عرب ہو مبارک تجھے تجھ پہ دنیا کی ہستی بڑی آگئی مٹ گئے کفر کے تو اندھیرے سبھی ہر طرف نور کی روشنی آ گئی ان کی رحمت نے مجھ کو سہارا دیا میرے سر پہ جو مشکل گھڑی آگئی مٹ گئے فاصلے اور سکوں ہوگیا جب تصور میں ان کی گلی...
  6. Muhammad Ishfaq

    برائے اصلاح

    غم کی وادی دشمن نےاخیر کر دیا ہے لہو سے کشمیر تر کیا ہے ظلم وستم کی انتہاکرکے پیمانہ صبر کا بھر دیا ہے جنت جیسی وادی کو قید میں تبدیل کر دیا ہے خوراک اور دوا بند کر کے انسانیت کا نیچاسرکیاہے ظلمت کی کالی رات نے ہر گھر میں گھر کیا ہے ڈر ہے کہیں چلی نہ جائے آزادی کو زنجیر کر دیا ہے...
  7. Muhammad Ishfaq

    غم کی وادی دشمن نےاخیر کر دیا ہے لہو سے کشمیر تر کیا ہے ظلم وستم کی انتہاکرکے پیمانہ صبر کا بھر دی

    غم کی وادی دشمن نےاخیر کر دیا ہے لہو سے کشمیر تر کیا ہے ظلم وستم کی انتہاکرکے پیمانہ صبر کا بھر دیا ہے جنت جیسی وادی کو قید میں تبدیل کر دیا ہے خوراک اور دوا بند کر کے انسانیت کا نیچاسرکیاہے ظلمت کی کالی رات نے ہر گھر میں گھر کیا ہے ڈر ہے کہیں چلی نہ جائے آزادی کو زنجیر کر دیا ہے...
Top