غزل
نئے کپڑے بدل کر جاوں کہاں اور بال بناوں کس کے لیے
وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا میں باہر جاوں کس کے لیے
جس دھوپ کی دل میں ٹھنڈک تھی وہ دھوپ اسی کے ساتھ گئی
ان جلتی بلتی گلیوں میں اب خاک اڑاوں کس کے لیے
وہ شہر میں تھا تو اس کے لیے اوروں سے بھی ملنا پڑتا تھا
اب ایسے ویسے لوگوں کے میں...