گھٹیا کا تعلق زبان سے نہیں، انسان کے اپنے کردار سے ہوتا ہے۔ بکواس کرنے لگیں تو عرب بھی ایسی ایسی بات کرتے ہیں کہ حیرت ہوتی ہے کہ قرآن کی زبان میں ایسی واہیات بھی بکی جا سکتی ہے۔ اس لیے کہا تھا آپ اپنے حلقہ احباب پر نظر ثانی کریں۔ زبان کا کوئی قصور نہیں۔