اوریجنل سوال تو اب ناپید ہے۔ سوال کو از سرِ نو ایجاد بھی نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ دریافت ہی ہوتا ہے ۔ انسان کو یہ کائنات، دیگر مظاہر اور عقلِ سلیم ایک جواب کی صورت میں ملی ہے۔ پھر انہی جوابوں سے نئے سوالوں نے جنم لیا۔ پھر اُن سوالوں کی صحت پر مزید کئی سوال اٹھے۔ یوں سوال در سوال ، اور جواب در...