بات یہ ہے کہ پچھلے تین چار دن سے کسی کل چین نہیں پڑا اور اسکی وجہ یہ ہے کہ ہمارا جان سے عزیز بلاگ کہیں گم ہو گیا ہے۔
اردو ٹیک ڈاٹ نیٹ کی سائٹ بند ہے اور یہ پیغام مل رہا ہے:
No WPMU site defined on this host. If you are the owner of this site, please check Debugging WPMU for further...
شاعر ہونے کا کس ناہنجار کو دعوٰی ہے، ہاں کبھی کبھی کچھ اشعار ہو جائیں، منہ کا ذائقہ بدلنے کیلیئے تو دوسری بات ہے۔ ایک نئی غزل پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں:
چھیڑ دل کے تار پر، کوئی نغمہ کوئی دُھن
امن کی تُو بات کر، آشتی کے گا تُو گُن
ریشہ ریشہ تار تار، چاہے ہوں ہزار بار
سُن مرے دلِ فگار، وصل...
اکھّراں وچ سمندر رکھّاں، سوچاں وچ جہان
سجدے کرن فرشتے مینوں، میرا ناں انسان
مینوں کِنج ہلا سکدے نیں، جھکّھڑ تے طوفان
کھڑا واں، سَت زمیناں ڈھا کے، چُک کے سَت اَسمان
جھوٹھا کیہڑا، سچّا کہیڑا، کِسراں کراں پچھان
کھاندے پئے نیں قسماں سارے سر تے رکھ قرآن
گڈ جیہا ایہہ جُثّا میرا بن جاندا اے پُھل...
اکھّراں وچ سمندر رکھّاں، میں اقبال پنجابی دا
جھکّڑاں دے وچ رکھ دِتّا اے دِیوا بال پنجابی دا
دُھوڑاں نال کدے نہیں مرنا، شیشے دے لشکارے نے
جِنّی مرضی تِکھّی بولے اردو، بال پنجابی دا
لوکی منگ منگا کے اپنا بوہل بنا کے بہہ گئے نیں
اساں تے مٹّی کر دِتّا اے سونا گال پنجابی دا
جیہڑے آکھن وچ پنجابی،...
فیض کی برسی کے حوالے سے اپنے بلاگ پر ایک تحریر لکھی تو سوچ رہا تھا کہ انکا کونسا کلام پوسٹ کروں، پھر 'غبار ایام' کی نعت یاد آئی اور وہی تبرک کے طور پر پوسٹ کر دی (مکمل تحریر)۔
محفل کے دوستوں کے ساتھ بھی یہ نعت شیئر کر رہا ہوں۔
اے تو کہ ہست ہر دلِ محزوں سرائے تو
آوردہ ام سرائے دِگر از برائے تو...
چوھدری خوشی محمد ناظر کی نظم "جوگی" کا شمار اردو کلاسکس میں ہوتا ہے۔ اور مجھے یہ سعادت حاصل ہو رہی ہے کہ اس طویل نظم، جو دو حصوں "نغمۂ حقیقت" اور "ترانۂ وحدت" پر مشتمل ہے، کو پہلی بار مکمل طور پر پیش کر رہا ہوں۔ یہ نظم خوشی محمد ناظر کے دیوان "نغمۂ فردوس" سے لی ہے۔
جوگی
نغمۂ حقیقت
کل...
یہ تحریر کل اپنے بلاگ پر لکھی تھی، یہاں محفل کے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کر رہا ہوں،گو کہ دونوں جگہ دوست ایک ہی ہیں :)
-----------------
“سَر، وہ دراصل میری فیملی میں ایک شادی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔تو میں وہ مَنڈے کو چُھٹی پر پوں۔۔۔۔۔۔”
“ہیں، اوہ ٹھیک ہے۔”
“تھینک یو، سر”
“ہاں وہ اپنے کام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔”...
دکھ تو مضمر ہی میری جان میں تھے
میرے دشمن مرے مکان میں تھے
ناخدا سے گِلہ نہ موسم سے
میرے طوفاں تو بادبان میں تھے
سب شکاری بھی مل کے کیا کرتے
شیر بیٹھے ہوئے مچان میں تھے
یہ قصیدے جو تیری شان میں ہیں
یہ قصیدے ہی اس کی شان میں تھے
یہ جو تیری وفا کے گاہک ہیں
یہ ابھی دوسری دکان میں تھے
تیشۂ وقت...
بھوک چہروں پہ لیے چاند سے پیارے بچّے
بیچتے پھرتے ہیں گلیوں میں غبارے بچّے
ان ہواؤں سے تو بارود کی بُو آتی ہے
ان فضاؤں میں تو مر جائیں گے سارے بچّے
کیا بھروسہ ہے سمندر کا، خدا خیر کرے
سیپیاں چننے گئے ہیں مرے سارے بچّے
ہو گیا چرخِ ستم گر کا کلیجہ ٹھنڈا
مر گئے پیاس سے دریا کے کنارے بچّے
یہ...
السلام علیکم،
اردو محفل کی بزمِ ادب کے ذیلی فورم "پسندیدہ کلام" میں سب پڑھنے والوں کو خوش آمدید۔
"پسندیدہ کلام" کا شمار محفل کے سب سے زیادہ پڑھے جانے والے فورمز میں سے ہوتا ہے، یہاں آپ کو ہمارے معزز اراکین کی پسند کا کلام پڑھنے کو ملتا ہے اور میں فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ یہاں پوسٹ کیا ہوا...
دکھ نہیں ہے کہ جل رہا ہوں میں
روشنی میں بدل رہا ہوں میں
ٹوٹتا ہے تو ٹوٹ جانے دو
آئنے سے نکل رہا ہوں میں
رزق ملتا ہے کتنی مشکل سے
جیسے پتھّر میں پل رہا ہوں میں
ہر خزانے کو مار دی ٹھوکر
اور اب ہاتھ مل رہا ہوں میں
خوف غرقاب ہو گیا فیصل
اب سمندر پہ چل رہا ہوں میں
(فیصل عجمی)
بشکریہ - اردو منزل
یہ بھی نہیں کہ دستِ دعا تک نہیں گیا
میرا سوال خلقِ خدا تک نہیں گیا
پھر یوں ہوا کہ ہاتھ سے کشکول گر پڑا
خیرات لے کے مجھ سے چلا تک نہیں گیا
مصلوب ہو رہا تھا مگر ہنس رہا تھا میں
آنکھوں میں اشک لے کے خدا تک نہیں گیا
جو برف گر رہی تھی مرے سر کے آس پاس
کیا لکھ رہی تھی، مجھ سے پڑھا تک نہیں گیا...
"ایک شخص نے آپ (شاہ عبدالعزیز فرزند شاہ ولی اللہ) سے مسئلہ پوچھا کہ مولوی صاحب، یہ طوائف یعنی کسبی عورتیں مرتی ہیں تو انکے جنازے کی نماز پڑھنی درست ہے یا نہیں؟ آپ نے فرمایا کہ جو مرد انکے آشنا ہیں، انکی نمازِ جنازہ پڑھتے ہو یا نہیں؟ اس نے عرض کیا کہ ہاں پڑھتے ہیں۔ حضرت نے کہا تو پھر انکی بھی پڑھ...
کیا ذکرِ برگ و بار، یہاں پیڑ ہِل چکا
اب آئے چارہ ساز کہ جب زہر کِھل چکا
جب سوزنِ ہوا میں پرویا ہو تارِ خوں
اے چشمِ انتظار، ترا زخم سِل چکا
آنکھوں پہ آج چاند نے افشاں چُنی تو کیا
تارہ سا ایک خواب تو مٹّی میں مِل چکا
آئے ہوائے زرد کہ طوفان برف کا
مٹّی کی گود کر کے ہری، پھول کِھل چکا
بارش نے...
ایک تحریر جو آج صبح عجلت میں اپنے بلاگ کیلیئے لکھی یہاں بھی دوستوں کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں۔
---------
احمد فراز بھی اس دارِ فانی سے کوچ فرما گئے، اناللہ و انا الیہ راجعون۔
اقلیم سخن کا نامور شاعر جس نے ایک عرصے تک اردو شاعری کے چاہنے والوں کے دلوں پر راج کیا، بالآخر سمندر میں مل گئے، بقول...
ولی دکنی کسی زمانے میں اردو کے پہلے شاعر مانے جاتے تھے، گو جدید تحقیق نے انکا یہ مرتبہ تو انکے پاس نہیں رہنے دیا لیکن ولی دکنی کو اب بھی اردو شاعری کا پہلا باقاعدہ اور اہم غزل گو شاعر ضرور مانا جاتا ہے اور مانا جاتا رہے گا۔
ولی دکنی کی ایک خوبصورت غزل جو مجھے بہت پسند ہے:
دل ہوا ہے مرا خرابِ...
اساتذہ کی زمین میں غزلیں کہنا عام بات ہے، غالب نے جہاں فارسی شاعری میں فارسی شاعری کے اساتذہ کی زمینیں استعمال کی ہیں، ایک غزل سودا کی زمین میں بھی کہی ہے۔
غالب کی غزل "جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں" ایک شاہکار ہے تو سودا کی غزل بھی بہت خوبصورت ہے:
گدا، دستِ اہلِ کرَم دیکھتے ہیں
ہم اپنا ہی...
کنور مہندر سنگھ بیدی جن دنوں دہلی کے مجسڑیٹ تھے، ان کی عدالت میں چوری کے جرم میں گرفتار کئے گئے ایک نوجوان کو پیش کیا گیا۔
کنور صاحب نے نوجوان کی شکل دیکتھے ہوئے کہا۔
"میں ملزم کو ذاتی طور ہر جانتا ہوں، ہتھکڑیاں کھول دو، یہ بیچارہ تو ایک شاعر ہے، شعر چرانے کے علاوہ کوئی اور چوری کرنا اسکے بس...
ایک مرتبہ مولانا حالی سہارنپور گئے اور وہاں کے ایک معزز رئیس زمیندار کے پاس ٹھہرے۔ گرمی کے دن تھے اور مولانا کمرے میں لیٹے ہوئے تھے۔ اسی وقت اتفاق سے ایک کسان آگیا تو رئیس نے اسے کہا کہ جو بزرگ آرام کر رہے ہین ان کو پنکھا جھلو۔ وہ پنکھا جھلنے لگ گیا۔
تھوڑی دیر بعد اس کسان نے رئیس سے پوچھا کہ...