فارسی شاعری فیض احمد فیض کی فارسی نعت مع ترجمہ

محمد وارث

لائبریرین
فیض کی برسی کے حوالے سے اپنے بلاگ پر ایک تحریر لکھی تو سوچ رہا تھا کہ انکا کونسا کلام پوسٹ کروں، پھر 'غبار ایام' کی نعت یاد آئی اور وہی تبرک کے طور پر پوسٹ کر دی (مکمل تحریر

محفل کے دوستوں کے ساتھ بھی یہ نعت شیئر کر رہا ہوں۔

اے تو کہ ہست ہر دلِ محزوں سرائے تو
آوردہ ام سرائے دِگر از برائے تو

اے کہ آپ (ص) کا ہر دکھی دل میں ٹھکانہ ہے، میں نے بھی آپ کے لیے ایک اور سرائے بنائی ہے یعنی کہ میرے دکھی دل میں بھی آپ کا گھر ہو جائے۔

خواجہ بہ تخت بندۂ تشویشِ مُلک و مال
بر خاک رشکِ خسروِ دوراں گدائے تو

تخت پر بیٹھا ہوا شاہ ملک و مال کی تشویش میں مبتلا ہے، جبکہ خاک پر بیٹھا ہوا آپ کا گدا وقت کے شاہنشاہ کے لیے بھی باعثِ رشک ہوتا ہے۔

آنجا قصیدہ خوانیِ لذّاتِ سیم و زر
اینجا فقط حدیثِ نشاطِ لِقائے تو

وہاں (دنیا داروں کے ہاں) سونے اور چاندی کی لذات کے قصیدے ہیں جب کہ یہاں (ہم خاکساروں کے ہاں) فقط آپ کے دیدار کے نشاط کی باتیں ہیں۔

آتش فشاں ز قہر و ملامت زبانِ شیخ
از اشک تر ز دردِ غریباں ردائے تو

شیخ ( اور واعظ) کی زبان قہر اور ملامت سے آتش فشاں بنی ہوئی ہے جبکہ غریبوں کے درد کی وجہ سے آپ کی چادر مبارک آپ کے آنسو سے تر ہے۔

باید کہ ظالمانِ جہاں را صدا کُنَد
روزے بسُوئے عدل و عنایت صدائے تو

ضروری ہے کہ دنیا کے ظالم (جوابی) صدا کریں، ایک (کسی) دن عدل و عنایت کی طرف (لے جانے والی) آپ کی آواز پر یعنی آپ کی عدل و عنایت کی طرف بلانے والی آواز پر ظالموں کو لبیک کہنا ہی پڑے گا۔

(فیض احمد فیض، غبار ایام)
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت خوب۔

آخری شعر میں را کا کیا ترجمہ کیا گیا ہے اور کند کا ترجمہ کریں کیسے ہوگا؟؟
قریشی صاحب، یہ ان دنوں کی یادگار ہے جب فارسی کے عشق کا آغاز تھا، فارسی نہ مجھے تب آتی تھی نہ اب تک آئی لیکن عشق قائم ہے۔ اس ساری نعت کے ترجمے کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، میں تو شاید ہی کر سکوں، حسان خان قبلہ شاید کچھ مدد فرما سکیں :)
 

حسان خان

لائبریرین
یہ بات تو آپ نے ایسی کہی ہے جس پر کوئی بھی یقین نہیں کرے گا۔ جس شخص کو فارسی نہ آتی ہو، وہ ایک ہزار سے زائد فارسی شعروں کا ترجمہ قطعاً نہیں کر سکتا۔ :)
بہت خوب۔

آخری شعر میں را کا کیا ترجمہ کیا گیا ہے اور کند کا ترجمہ کریں کیسے ہوگا؟؟
اس ساری نعت کے ترجمے کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، میں تو شاید ہی کر سکوں، حسان خان قبلہ شاید کچھ مدد فرما سکیں :)
باقی شعروں کا ترجمہ درست ہے، لیکن آخری شعر کا مفہوم یہ ہے:
باید که ظالمانِ جهان را صدا کند
روزی به سویِ عدل و عنایت صدایِ تو

ضروری ہے/ہونا چاہیے کہ دنیا کے ظالموں کو کسی روز آپ کی صدا عدل و عنایت کی جانب بلائے۔
 
Top