تھوڑی تھوڑی حقیقت بھی ہے اس میں۔ مجھے وہ وقت یاد آ رہا جب کوئی میرے سامنے میرے ہاتھ کا لکھا لے آئے۔ اسے میں ایسے دیکھتا ہوں جیسے پرانے زمانوں کی بڑی ہی مہمل زبان کا ٹیکسٹ میرے سامنے آ گیا ہو۔۔۔۔۔۔کاپی کو کبھی سیدھا کروں گا، الٹا کروں گا، ہر زاویے سے دیکھوں گا، پر سمجھ ہے کہ ندارد! اپنے ہی لکھے...