نتائج تلاش

  1. میاں وقاص

    ذکر و توبہ میں جام ہے ساقی

    ذکر و توبہ میں جام ہے ساقی اب یہ قصہ تمام ہے ساقی سب کی آنکھوں کو بس جھکا دینا یہ عبادت کا کام ہے ساقی یاں مساوی سلوک ہے سب سے دعوت_خاص و عام ہے ساقی بزم_رقص و سرود پل بھر کی تیرا نشہ دوام ہے ساقی بانٹا ہے سکوں تو شب بھر تیری آنکھوں میں شام ہے ساقی تو پلاے ثواب ہے، ساقی میں پلاؤں حرام ہے...
  2. میاں وقاص

    دباؤ ساحلوں پر آ گیا ہے

    دباؤ ساحلوں پر آ گیا ہے تبھی سکتہ گھروں پر آ گیا ہے فلک پر تیرگی ہی تیرگی ہے قمر شاید چھتوں پر آ گیا ہے منازل منتظر میری ہیں لیکن سفر اب آبلوں پر آ گیا ہے مرے اندر جو سانسیں لے رہا تھا مجھ سے فاصلوں پر آ گیا ہے مرے بن رہ نہ پایا ایک بھی دیں خدا کے واسطوں پر آ گیا ہے فضاے دشت! میں آیا کہ...
  3. میاں وقاص

    عکس میں شکل مختلف ہو گی

    عکس میں شکل مختلف ہو گی میری حالت نہ منکشف ہو گی جس طرح اب کے سانس اکھڑے ہیں زندگی مجھ سے منحرف ہو گی خود سے میں آشنا ذرا ہو لوں پھر یہ دنیا بھی معترف ہو گی کیا پتا تھا کہ اپنی اک عادت مشترک تھی جو مختلف ہو گی صورت_عشق یار پر شاہین منکشف تھی، نہ منکشف ہو گی حافظ اقبال شاہین
  4. میاں وقاص

    مقدر میں نہ لکھا ہو گیا ہے

    مقدر میں نہ لکھا ہو گیا ہے "عجب اک سانحہ سا ہو گیا ہے" یہ دامن اب جو صحرا ہو گیا ہے کوئی امکان پیدا ہو گیا ہے جو اچھا تھا، برا وہ ہو گیا ہے برا تھا جو وہ اچھا ہو گیا ہے تعلق جس سے زرہ بھر نہیں ہے وہی میرا حوالہ ہو گیا ہے مری تشنہ لبی کے سامنے تو سمندر بھی پیالہ ہو گیا ہے مبلغ تو رہا ایثار...
  5. میاں وقاص

    محبت بھی سیاست ہو گئی ہے

    محبت بھی سیاست ہو گئی ہے نہیں صاحب! عبادت ہو گئی ہے دوا سے درد زائد ہو گیا ہے مسیحائی اذیت ہو گئی ہے مرے دامان میں جو شے نہیں تھی وہی تیری ضرورت ہو گئی ہے دل_ناداں دکھا تو معجزہ بھی نگاہوں سے کرامت ہو گئی ہے ذرا لے عقل کے ناخن بھی ملاں! ترا کہنا شریعت ہو گئی ہے؟ وہ میرے گھر کی جانب آ رہے...
  6. میاں وقاص

    جی میں آتا ہے کچھ کمال کروں

    جی میں آتا ہے کچھ کمال کروں اس محبت میں ماہ و سال کروں تم کو راہبر پڑی ہے چلنے کی اپنی سانسیں نہ میں بحال کروں؟ یہ بدن بھی تو اک امانت ہے کچھ تو زخموں کا اندمال کروں ایک مدت سے میرے دل میں ہے ہو اجازت تو اک سوال کروں آئنہ دیکھ کر خیال آیا اب میں اپنا بھی کچھ خیال کروں یہ تو...
  7. میاں وقاص

    جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا

    جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا ایک حرف_نا مکمل، داستاں بنتا گیا ہاں، عدم سے ہی تو ملتا ہے، کسی شے کو وجود اک جہاں مٹتا گیا تو اک جہاں بنتا گیا کیا شجر نے بھی تحفظ کچھ دیا مہماں کو کیا خس و خاشاک ہی سے آشیاں بنتا گیا؟ ہم نے لکھا اور پڑھا تھا جو تنفس کا نظام وہ تنفس بھی...
  8. میاں وقاص

    مراحل عشق میں جانے ہیں کیا کیا

    مراحل عشق میں جانے ہیں کیا کیا ابھی تو ابتدا ہے، انتہا کیا محبت کے سبھی انداز دیکھے ادا کیا ہے، وفا کیا ہے، جفا کیا مزہ تب ہے کہ کانٹوں سے نباہیں بھلے کے ساتھ کرنا ہے بھلا کیا محبت ہی نہیں ہے، تو وفا کیا "یہاں دل ہی نہیں، دل سے دعا کیا" فقط آنکھوں سے اظہار_محبت کوئی جملہ نہیں ہے برملا کیا...
  9. میاں وقاص

    کوئی زی عقل گر دیوانہ بن جائے تو کیا کیجے

    حقیقت کا اگر افسانہ بن جائے تو کیا کیجے کوئی زی عقل گر دیوانہ بن جائے تو کیا کیجے تو میخانے سے بچنے کا تو کہتا ہے ارے زاہد ! نظر ساقی کی گر پیمانہ بن جائے تو کیا کیجے بتا سکتا ہے کوئی عہد_حاضر کا مسلماں یہ حرم کے بیچ ہی بتخانہ بن جائے تو کیا کیجے ادھر ہے فرض_لازم تو ادھر ساقی کی فرمائش...
  10. میاں وقاص

    بہت ہو چکے ہیں بہانے ترے

    بہت ہو چکے ہیں بہانے ترے ارادے ہیں کیا، اے زمانے ترے مقید ہوے ہیں نجانے کہاں وہ لمحے مرے اور زمانے ترے وہ اپنا تحفظ نہ کرنا مرا وہ سیدھا جگر پر نشانے ترے کبھی دل نگر میں بھی تشریف لا وہیں آج بھی ہیں ٹھکانے ترے یقیناً کسی خواب کی بات ہے وہ بازو مرا اور سرہانے ترے کھڑے ہوں گے بابل مرے! کب تلک...
  11. میاں وقاص

    لب پہ مدعا نہیں حرف ہیں دعا نہیں

    لب پہ مدعا نہیں حرف ہیں دعا نہیں میں تو ہوں ترا صنم تو مگر مرا نہیں اب دیے کے سامنے اسقدر ہوا نہیں تو بھی سابقہ نہیں میں بھی لاحقہ نہیں میں ہوں آپ کا مگر آپ کو پتہ نہیں اب کے میری بات پر "ہاں" کرو گے یا "نہیں" ؟ یوں ملا ہے آج کہ آشنا بھی تھا نہیں بے ثمر سی شاخ ہوں ہاں، مجھے ہلا نہیں...
  12. میاں وقاص

    مفقود ہے جو امن و اماں یاد رہے گا

    مفقود ہے جو امن و اماں یاد رہے گا اور خون کا یہ سیل_رواں یاد رہے گا ممکن ہے یہ پر پیچ سفر بھول ہی جاے یہ گرد، یہ منزل کا نشاں یاد رہے گا جو آنکھ میں منظر کی طرح ٹھہر گیا ہے "وہ حیرت و حسرت کا جہان یاد رہے گا" خوابیدہ نگاہوں پہ پڑا سرخ سا آنچل آنکھوں میں بسا خاص سماں یاد رہے گا بارات چلی...
  13. میاں وقاص

    اے قلب حزیں دیکھو، کیسی یہ بہار آئی

    اے قلب حزیں دیکھو، کیسی یہ بہار آئی تیری ہے وہی حالت، باہر تو ہے رعنائی وہ دشت کی سیاحی، وہ بے سروسامانی شاباش کے لائق ہیں ، میں اور مری تنہائی یہ درد کی اک شدت، وہ نگہ تغافل سی یہ میرا دم آخر، وہ تیری مسیحائی اب ترک مراسم ہے، اب ربط نہیں کوئی اب کس کو بتائیں گے، کس سے تھی شناسائی میں اس...
  14. میاں وقاص

    تو نے دل جلایا مرا صنم، میں نے تیرے خط کو جلا دیا

    تو نے دل جلایا مرا صنم، میں نے تیرے خط کو جلا دیا ابھی راستے ہیں جدا جدا، کہ حساب سارا چکا دیا مجھے مدتوں کا تھا رتجگا، میری آنکھ میں تھیں تھکاوٹیں "دل_زار نے یہ ستم کیا، مجھے شام ہی سے جگا دیا" پس_مرگ کیسے سوال ہیں، سر_حشر یہ احتساب کیا؟ میں نے زندگی سے لیا بھی کیا، مجھے زندگی نے بھی کیا...
  15. میاں وقاص

    تعلق ناگ، پھن پھیلا رہا ہے

    تعلق ناگ، پھن پھیلا رہا ہے سمٹ کر پھر بدن پھیلا رہا ہے خزاں ہرگز کوئی آفت نہیں ہے یہ افواہیں چمن پھیلا رہا ہے ذخیرہ سرخ مٹی کا اڑا جو بدن پر کیا کفن پھیلا رہا ہے؟ فضا میں ابر کیا کھانے لگے ہیں یا، آنچل جان_من پھیلا رہا ہے کتب میں پھول تو سوکھے ہوے ہیں مگر خوشبو متن پھیلا رہا ہے کمال_ضبط،...
  16. میاں وقاص

    رہ_حیات پہ کیوں رہبری نہیں ملتی

    رہ_حیات پہ کیوں رہبری نہیں ملتی یہاں کسی کو بھی منزل کبھی نہیں ملتی مرا گمان ابھی اس یقین پر پہنچا "یہاں وہاں کبھی آسودگی نہیں ملتی" ارے یہ جام تو اوروں کو بھر کے دیتا ہے مرے لبوں پہ تجھے تشنگی نہیں ملتی؟ اسی لیے تو محبت میں وقف کر دی ہے کہ ایک بار ہے، پھر زندگی نہیں ملتی پھرا تمام ہوں میں...
  17. میاں وقاص

    میں کس قابل مسیحا ! رہ گیا ہوں

    میں کس قابل مسیحا ! رہ گیا ہوں مجھے مت دیکھ آدھا رہ گیا ہوں کوئی صحبت میسر جو نہیں تھی "میں اپنے پاس بیٹھا رہ گیا ہوں" تجھے رفعت عطا ایسی نہ کرتا میں اپنے قد سے چھوٹا رہ گیا ہوں زمانے کی نظر رہتی ہے مجھ پر برا ہو کر بھی اچھا رہ گیا ہوں سمندر کا رویہ دیکھتے ہیں لب_دریا پیاسا رہ گیا ہوں...
  18. میاں وقاص

    مجھ کو حرف_دعا دیا کس نے

    مجھ کو حرف_دعا دیا کس نے "سو رہا تھا، جگا دیا کس نے" وہ جو صحرا کی ریت پر ابھرا ایک نقشہ مٹا دیا کس نے دفن سینے کے مقبرہ میں تھا ہاں، وہ قصہ سنا دیا کس نے ایک بوڑھا شجر سوالی ہے زرد پتہ ہلا دیا کس نے عشق کے شاندار محلوں پر خوب سکہ جما دیا کس نے دست_ارمان کو سر_مقتل آج رنگ_حنا دیا کس نے...
  19. میاں وقاص

    سوز_حرف_دعا بڑھاؤں گا

    سوز_حرف_دعا بڑھاؤں گا سسکیوں کی صدا بڑھاؤں گا درد اپنوں نے اور دینے ہیں ضبط کا سلسلہ بڑھاؤں گا دشت کی وسعتوں سے کم تر ہے اپنے گھر کی جگہ بڑھاؤں گا روح سانچے میں بس مقید ہے دائرہ ء سزا بڑھاؤں گا کوئی شاہکار بن نہیں پایا آگ، مٹی، ہوا بڑھاؤں گا اپنی قسمت بھی مانگنے کے لئے ہاتھ اپنے میں...
  20. میاں وقاص

    میں فرض ادا، حسب_ضرورت نہیں کرتا

    میں فرض ادا، حسب_ضرورت نہیں کرتا از راہ_محبت، میں محبت نہیں کرتا میں اپنے نوالے بھی عطا کرتا ہوں ان کو بچوں کی میں فاقوں سے کفالت نہیں کرتا خود وقت ہی کافی ہے سکھانے کو، تبھی تو "میں آج بھی اوروں کو نصیحت نہیں کرتا" یہ روح کا ہے کام، سو ہے روح کو سونپا میں اپنا بدن محو_عبادت نہیں کرتا آنکھوں...
Top