انٹرویو گل یاسمیں سے انٹرویو

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
١۔ کیا سویڈن کے لوگ قبائلی طرز فکر کے نسل پرست لوگ ہیں؟ کیا آپکو نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا؟ کیا اجنبی سویڈ سے بات کریں تو وہ خوفزدہ ہو جاتا ہے؟
سب کے بارے تو نہیں کہہ سکتے ۔ ہمارا واسطہ جن سے بھی پڑا، اچھے ہی لوگ ملے ہیں۔ نہیں نسل پرستی اور تعصب وغیرہ کا کوئی ذاتی تجربہ نہیں اٹھایا۔ ہاں ایسے لوگ ہیں ضرور ۔
نہیں جی خوفزدہ کیوں ہونا ہے کسی اجنبی سویڈ یا ڈینش نے۔ ہم کون سا کلاشنکوف اٹھائے پھرتے ہیں۔
٢۔ گاڑی چلاتے ہوئے کل کتنے ایکسیڈنٹ کیے؟ سب سے خطرناک کون سے تھا بیان فرمائیے۔
الحمد للہ ۔۔۔ ایک معمولی سا بھی نہیں۔
جب ہوا ہی نہیں تو خطرناک کس کو بتائیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
٣۔ کبھی شراب خانے، جوا خانے یا ڈسکو کلب جانا ہوا؟
نہیں ایسی فضولیات کا ہماری زندگی سے کوئی لینا دینا نہیں۔
۔ کیا عید یا جمعے کی نماز کے لیے اسلامک سینٹر جانا ہوا؟
عید کے لئے تو کبھی نہیں۔ البتہ کبھی کبھار جمعہ کی نماز ۔۔۔ اس صورت میں اگر کسی کی فوتگی پر مسجد میں موجود ہوں تو۔گھر میں ہی نماز ادا کرتے ہیں۔
۵۔ کبھی عمرے یا حج کے لیے گئیں؟
نہیں۔ ابھی نہیں۔ ان شاء اللہ جائیں گے ۔
٦۔ کبھی عراق کربلا نجف جانا ہوا؟
نہیں۔ ابھی تک تو نہیں
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
٧۔ سویڈن میں مسلمان فیملی کیسے اپنے مسلم تشخص برقرار رکھتے ہیں؟ بچوں کو گرل فرینڈ بوئے فرینڈ، شراب خانوں، نیوڈ بیچ، ڈرگس سے کیسے بچاتے ہیں؟
مسلم تشخص مسلم طور طریقے اپنا کر ہی برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ آدھا تیتر آدھا بٹیر بن کر رہنے والے لوگ بھی دکھائی دیتے ہیں اور مکمل طور پر اپنی اوقات میں رہنے والے بھی ہیں۔
کیسے بچاتے ہیں؟؟؟ ویسے ہی جیسے ہر جگہ ان چیزوں سے بچانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس سب میں گھر کی تربیت، بچوں سے دوستانہ طریقہ اپنانا، اچھا برا سمجھانا معاون ثابت ہوتا ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
١۔ بھابیوں میں سب سے اچھی بھابی کونسی ہے؟ کس عادت کی وجہ سے وہ سب سے اچھی لگتی ہیں؟
اللہ پاک کا شکر ہے کہ سبھی بھابیاں بہت اچھی ہیں۔سب سے اچھی کا سوچیں تو ہر ایک کا نام ذہن میں آتا ہے۔ ہاں سب سے چھوٹی بھابی سے زیادہ بات رہتی ہے۔۔۔ مگر اچھی ہیں برابر کی۔

٢۔ کیا چچا کی محبت والد کی محبت کا نعم البدل بن سکتی ہے؟
کوئی بھی شخص کسی دوسرے کا نعم البدل نہیں ہو سکتا کبھی۔ ہر ایک کی الگ ہی حیثیت اور اہمیت ہوتی ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
٣۔ بھائیوں میں اب تک کیا سب سے قیمتی تحفہ دیا؟
بھائیوں کی طرف سے ملنے والا سب سے قیمتی تحفہ ان کا اعتماد اور بھروسہ ہے جس نے ہمیں خود اعتمادی سے زندگی کو جینا سکھایا ۔ زندگی میں آگے بڑھنا سکھایا۔
اگر مادی چیزوں کی بات کریں تو ڈائمنڈ رنگ۔۔۔

۴۔ کونسا زیور ہر وقت پہننا پسند ہے؟ کونسا سخت ناپسند ہے؟
سخت نا پسند کے بارے تو کبھی نہیں سوچا کہ کون سا ہو سکتا ہے۔ کیونکہ ہمیں زیورات میں صرف رنگ اور گلے کی چین پسند ہے۔ ہر وقت پہننا بالکل پسند نہیں۔
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
۵۔ گاڑی کے لائسنس ٹیسٹ میں کتنی دفعہ فیل ہوئیں؟
الحمد للہ ۔۔۔ تھیوری اور پریکٹیکل دونوں پہلی پہلی بار میں کامیابی حاصل کی۔

٦۔ اسکول میں کسی لڑکی کی چوٹی پکڑ کر گرایا یا لڑائی ہوئی؟
نہیں ہم امن کی فاختہ ہیں بھائی۔۔ نہ لڑائیاں کرنا پسند ہے اور نہ چوٹیوں کو پکڑ کر کسی کو گرانا۔
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
٧۔ چاروں بھائی سوئڈن میں رہتے ہیں یا دیگر یورپی ممالک میں؟


نہیں سب نہیں رہتے سویڈن۔ ایک دبئی میں بھی ہیں۔

١۔ سویڈن، جرمنی، انگلینڈ، ناروے، اٹلی، ترکی اور ہالینڈ میں کس ملک کو اپنا مستقل مسکن بنانا چاہیں گی؟ تم ان تمام ممالک گئیں سب سے بہتر لوگ کہاں کے لگے اور کیوں؟
لوگ تو ہر جگہ ہی بہتر ہوتے ہیں اگر انسان خود اچھے سے ایڈجسٹ کرنا جانتا ہو۔ ہمیں تو تمام ملک اچھے لگے۔ گئے تو ہر ملک میں ایک سے زیادہ بار۔۔ لیکن مستقل مسکن یہی جہاں ہم رہ رہے ہیں۔ جہاں باقی سب بھی ہیں۔
مستقل مسکن کے طور پر تو نہیں لیکن سیر کے لئے تُرکی جتنی بار بھی جانا ہو سکے، کم ہے۔
٣۔ ایسی ایک غلطی جو اگر نہ کی ہوتی تو لگتا ہے بہت اچھا ہوتا؟
پتہ نہیں بہت اچھا ہوتا یا اس سے بھی بُرا ہوتا۔۔۔ اور یہ بھی معلوم نہیں کہ وہ غلطی تھی یا نہیں۔۔۔ مگر اس طرح سے کہہ لیجئیے کہ ہم نے "یقین" کرنے کی غلطی کی گھر والوں پر ۔۔ ورنہ شاید بھائی سے آخری ملاقات ہو جاتی۔ اور وہ باتیں جو آخری دن ہم سے فون پر کرتے رہے، سامنے بیٹھ کر کرتے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
٢۔ کیا ایک بہن اور ہوتی کی خواہش ہے؟

نہیں۔۔۔ ایسی کوئی خواہش نہیں جاگی کبھی دل میں۔ کیونکہ اگر ایسی خواہش کبھی دل میں پیدا ہوئی ہوتی تو کم سے کم ایک تو بہن نما سہیلی ہوتی زندگی میں۔

۴۔ سب سے قابل فخر کام جو اب تک کیا ہو؟
اپنی نظر میں قابلِ فخر کام ۔۔۔۔ ہم کام کو انجام تک پہنچا کر بھول جاتے ہیں۔ کیونکہ اگر انسان یہ سمجھ لے کہ اس نے کوئی قابلِ فخر کام کر لیا ہے تو آگے کی جستجو ختم ہو جاتی ہے۔ ہمارا سفر لمبا ہے ابھی ، بہت کچھ کرنے کو باقی ہے۔۔۔ ہاں جب ہمت ختم ہو گئی اور تھک ہار کر بیٹھے تو ماہ و سال کے گوشوارے کھولیں گے ۔۔۔ خسارے بھی گنیں گے اور قابلِ فخر کام بھی۔
فیملی کی نظر میں ہمارا قابلِ فخر کام جس کے لئے بہت تعریفی کلمات سننے کو ملتے ہیں ، وہ ہمارا اپنی تمام فیملی کو یکجا رکھنا ہے۔ اس کے لئے ایک دن مخصوص کرتے ہیں اور اس دن سب کو آپس کی رنجسشیں بھلا کر آنا ہوتا ہے۔ خاصا لمبی تفصیل ہے اس کی۔ کسی کو خواہش ہوئی سننے کی تو بتائیں گے ان شاء اللہ

۵۔ ہم کسی سے کم نہیں ہیں میں کسی پر اپنی برتری ثابت کرنا کیوں ضروری ہے؟ یہ بات سکون و اطمینان کے قریب ہے یا انا کی تسکین کے قریب؟
نہ سکون نہ برتری۔۔۔ انا کی تسکین کرنے کو خود کو دوسروں سے برتر ثابت کرنا ضروری نہیں ہوتا۔
"ہم کسی سے کم نہیں" محض ایک سادہ سا جملہ ہے جس میں ہمیں تو کوئی برتری نظر نہیں آ رہی۔
یوں سادہ سی مثال ہے۔۔۔ بہت سارے قابل لوگ ہیں، ہر کوئی کسی نہ کسی چیز میں ماہر ہے۔ ایسے میں ہم اپنا ہنر پیش کرتے ہیں پورے اعتماد کے ساتھ یہ کہتے ہوئے۔۔۔ کہ ہم کسی سے کم نہیں۔
اب یہ پڑھنے سننے والے پر منحصر ہے کہ وہ کس سینس میں بات کو لے۔ ہم جو کہتے ہیں ، مطلب وہی ہوتا ہے۔ اس میں کوئی برتری ظاہر کرنا یا انا کی تسکین نہیں ہوتی
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ترکی میں کہاں کہاں جانا ہوا؟ اور وہاں کونسی ایسی جگہیں ہیں جو ایک عام سیاح نہیں جانتا لیکن آپ کے خیال میں بار بار وہاں جایا جا سکتا ہے؟
ہم نے پسند کی بات کی ہے زیک بھائی۔۔۔ ہمیں کافی لحاظ سے ترکی اچھا لگا۔
انتالیا ، استنبول اور انقرہ جانا ہوا ۔ انتالیا ایک بار اور انقرہ دو بار۔۔۔ استنبول تین بار۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
جھیل ؟ کوئی چھپڑ ہووے دا ای کڑئیے !
تُساں میکوں ڈڈو سمجھ لیتا ادّا عبدالقیوم۔
جہاں پانی میں ڈبکی لگائی تھی، وہ ایک تالاب تھا گہرا سا۔۔۔ پانی سے لبالب بھرا ہوا۔
جو جھیل والی بات کی، وہ یہ کہ دادی اماں کی زندگی میں ہمیں کبھی بھی دریا کنارے یا جھیل کنارے جانا نصیب نہ ہوا ان کے سختی سے منع کرنے کی وجہ سے۔
 
Top