انٹرویو گل یاسمیں سے انٹرویو

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہاں تو لگ جیسے کچھ کچھ میری روح کا حصہ بھی شامل ہوچلا ہے :cool:
ہاں بقول زیک نجانے اتنی زخمی زخمی کیوں رہتی ہیں۔
اب تو ہم خود بھی سوچتے ہیں کہ ایسا کیوں ہے آخر۔ ابھی 25 یا 26 اگست کو شہد کی مکھیوں نے گھیر لیا۔ گھیرا ہمیں مگر گھبرا گھر والے گئے ۔ سب کی دعائیں رنگ لائیں اور ہم دو ہفتے ہسپتال والوں کو کھپانے کے بعد گھر واپس آئے۔ الحمد للہ۔
ہاں اگر تازہ ترین چوٹ کا ذکر کریں تو وہ کل کی تاریخ میں تھی۔ قسم سے پتہ ہی نہ چلا اور دائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی دو اینٹوں کے بیچ دب کر بری طرح کچلی گئی۔یہ مت سوچئیے گا فہیم بھیا کہ اینٹوں سے ہمارا کیا کام۔ ہم اصل ملاینٹیں ڈھو رہے تھے گارڈن میں کچھ بنانے کے لیے۔ :cool:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اس بار کتنی دیر ہسپتال رہیں؟

درمیانی انگلی کا اینٹوں کے درمیان آنا کچھ مشکل کام ہے جو آپ ہی انجام دے سکتی ہیں۔
نہیں رہے نا ہسپتال۔ الحمد للہ۔
کیوں مشکل ہے بھلا اس میں۔ کوشش کر کے آپ بھی انجام دے سکتے اگر آپ کی درمیانی انگلی بھی باقی انگلیوں سے لمبی ہے۔
خود سے تجربہ کئے بنا ہماری ذہانت پہ شک مت کیجئیے۔ :cry2: :rollingonthefloor::ROFLMAO:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ساڑھے تین ماہ میں دس ہزار مراسلے کرنے والی شاید یہ پہلی رکن ہیں
بس ان سردیوں میں پھر سے کوئی چوٹ لگا کر آرام کے بہانے پرانی اسپیڈ پہ آتے ہیں مگر کوئی ساتھ بھی تو دے نا۔ بس اب اس کا بھی ہم نے حل سوچ لیا ہے کپ اپنے ڈھائی سال پہلے والے مراسلات پڑھنا۔ اور اب اور تب میں فرق ڈھونڈنا۔ بڑا ہی دلچسپ کام ہے۔ اوروں کے لیے شاید بورنگ ہو مگر پسند اپنی اپنی نا۔
 
Top