انٹرویو گل یاسمیں سے انٹرویو

یاسر شاہ

محفلین
گہرائی میں جو ملا۔۔۔ ہم اسے سمجھنے اور بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں عملی طور پر۔
صرف گہرائی میں جا کر جان لینا کوئی اہمیت نہیں رکھتا جب تک اسے عملی حیثیت نہ دی جائے۔
زندگی پہلے بھی کسی لگی لپٹی کے بغیر ہی گزر رہی تھی۔ ہمدرد اور حساس دل شروع ہی سے ہے۔ لیکن ڈپریشن کے دوران ہاسپٹلائیز ہوتے ہوئے وہاں مریضوں کی حالت دیکھتے اور اپنی حالت کا موازنہ کرتے ہوئے اللہ پاک کو پکارا، سورت رحمٰن معہ ترجمہ بار بار سنا۔ اس محبت کو محسوس کیا اپنے دل کی گہرائیوں میں جو اللہ پاک ہم بندوں سے کرتا ہے۔مگر ہم ذرا سی تکلیف پا کر حواس کھونے لگتے ہیں۔ تب ان انکشافات نے جیسے ایک نئی روح پھونکی۔اپنے اندر ہی ایک نئی دنیا آباد لگی، تنہائی اور ویرانی کا احساس ہی مٹ گیا۔ آج تک الحمد للہ وہ احساس قائم ہے۔
اللہ پاک سے لگاؤ ، اس پاک ذات کا قرب ہمیں ایسی قوتِ ارادی بخشتا ہے کہ آپ خود ہی اس قوت کو دوسروں میں بانٹنے کی راہ پہ نکل کھڑے ہوتے ہو۔ ہم سے بھی کچھ ارادی طور پر اور کچھ ٖغیر ارادی طور پر ہوتا چلا گیا۔ اب اس سفر میں ہم کافی آگے تک نکل چکے ہیں۔

عجب درد کا رشتہ ہے ساری دنیا میں
کہیں ہو جلتا مکان اپنا گھر لگے ہے مجھے

بلھّے شاہ بھی کیا خوب کہہ گئے ہیں

نہ کر بندیا میری تیری
نہ اے تیری نہ اے میری
چار دناں دا اے میلہ دنیا
فیر مٹی دی بن گئ ڈھیری
ماشاء اللہ۔سبق آموز ۔
دعوت_عام ہے یاران_نکتہ دان کے کیے
 

یاسر شاہ

محفلین
معذرت گل بہن کہ آپ کے انٹرویو میں شمولیت اب اختیار کر رہا ہوں ۔
اگر اجازت ہو تو کچھ سوالات کر لوں ؟
ظاہر ہے آپ کہیں گی" ہاں"
تو پہلا سوال پیشگی یہ ہے کہ وہ کونسا شعر تھا جس کی تلاش آپ کو محفل تک لائی؟(پہلے بارہ صفحوں تک تو دیکھ لیا کہ یہ سوال نہیں پوچھا گیا)
 
Top